tanzeem.jamaat@gmail.com
قوم پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی حکومتوں کے اعمال کا خمیازہ کئی عشروں تک بھگتے گی، اسمبلیوں کے خاتمہ پر عوام کے کندھوں سے بوجھ ہلکا ہوا ہے۔سراج الحق
1سال پہلے
افغان حکومت خاموش رہنے کی بجائے پاکستان میں قیام امن کے لیے ذمہ دارانہ کردار ادا کرے۔سراج الحق
وقت اور حالات نے بتا دیا کہ سیکولر اور لادین حکمران پاکستان کے لیے زحمت اور ملک کی بربادی کا باعث بنے ہوئے ہیں۔راشد نسیم
جماعت اسلامی کے نائب امیر کی قیادت میں جنوبی افریقہ کے دورہ کے لیے 6 رکن وفد نے ملکی سیاسی حالات کے تناظر میں دورہ ملتوی کردیا ہے۔
تینوں نام نہاد بڑی حکمران جماعتوں میں کوئی فرق نہیں، انھوں نے مل کر کشمیر کا سودا کیا، یہ سب ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کا امریکا سے مطالبہ تک نہیں کر سکے۔سراج الحق
نگران حکومت پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کی ایکسٹینشن نہ ہو۔ نگران وزیراعظم اور ان کی کابینہ 100فیصد غیرجانبدار ہو اور ان کی اولین ذمہ داری صاف اورشفاف الیکشن کا انعقاد ہو گی۔سراج الحق
ملک میں جمہوری پارلیمانی اقدار مستحکم نہیں ہونے دی گئیں، حکمران جماعتیں کرسی اور اختیار کا ناجائز استعمال کرتی ہیں۔لیاقت بلوچ
غریبوں پر بجلی بم گرانے کی بجائے اس کی چوری اور مفت استعمال ختم کیا جائے۔ سراج الحق
یزید کا نظام اور طرزِ حکومت قیامت تک باطل ٹھہرا اور امام حسینؓ کی قیادت میں قافلہ کی شہادت ہی قیامت تک حق ہے۔ لیاقت بلوچ
ملک اس وقت ترقی کرے گا جب اسے اس کے نظریہ کے شایان شان حکمران ملیں گے۔ راشد نسیم
7مہا پہلے
No records found