News Detail Banner

گوں مگوں کی صورت حال سے نکل کر ارضِ مقدس کی آزادی کے لیے قائدانہ کردار ادا کرے۔سراج الحق

6مہا پہلے

لاہور11 اکتوبر 2023ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ملک گیر مظاہروں اور قومی کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گوں مگوں کی صورت حال سے نکل کر ارضِ مقدس کی آزادی کے لیے قائدانہ کردار ادا کرے۔

منصورہ میں سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور امیر لاہور ضیاالدین انصاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا دوریاستی حل قائداعظم محمد علی جناحؒ اورپاکستان کی ریاستی پالیسی سے مطابقت نہیں رکھتا۔ اسرائیل ایک ناجائراور قابض ریاست ہے اور اسے کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا کہنا تھا عرب ممالک امریکا کی جانب دیکھنے کی بجائے واضح اور دوٹوک موقف اختیار کرتے تو فلسطین اور مسجد اقصیٰ یہودیوں کے تسلط سے آزاد ہوجاتی۔ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو موجودہ موقع جو حماس نے قربانی دے کر انھیں فراہم کیا ہے ضائع نہیں کرنا چاہیے، وہ کھل کر فلسطینیوں کی حمایت میں آگے آئیں اور اس موقف کو اختیار کریں جو پوری امت کا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حماس نے اسرائیلی دفاعی حصار کو توڑ کر رکھ دیا اور اس کارروائی کے دوران کسی قسم کی انسانی حقوق کی خلاف ورزی بھی نہیں ہوئی، بچوں پر ہاتھ اٹھایا گیا، نہ خواتین سے زیادتی ہوئی۔ سالہاسال سے ظلم سہنے اور دنیا کی خاموشی دیکھنے کے بعد فلسطینیوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ جدوجہد کریں، اقوام متحدہ کے چارٹر میں ہر مظلوم قوم کو یہ حق دیا گیا ہے۔ انہوں نے سعودی عرب کے اسرائیل سے تمام مذاکرات معطل کرنے کے اعلان کو سراہا اور ان تمام اسلامی ممالک جنہوں نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے سے اپیل کی کہ وہ اپنے فیصلوں کوواپس لینے کا اعلان کریں۔ اوآئی سی اور اقوام متحدہ فلسطین کو اس کا حق دلوائیں۔ 

امیر جماعت کے اعلان کے مطابق جمعہ کو لاہور سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں مظاہرے اور ریلیاں ہوں گی جبکہ اتوار کو کراچی میں فلسطین و اقصیٰ مارچ کا انعقاد کیا جائے گا۔ اسلام آباد میں 17اکتوبر کو ہونے والی فلسطین قومی کانفرنس میں سیاسی و سماجی رہنما اور انسانی حقوق کے نمائندے شرکت کریں گے۔ امیر جماعت کراچی میں علمائے اکرام سے مشاورت کے بعد لاہور پہنچے تھے جہاں انہوں نے مہتمم جامعہ دارالعلوم کراچی مفتی تقی عثمانی، مہتمم جامعۃ العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن مولانا سلمان بنوری، مفتی نعمان نعیم، مولانا مفتی عبدالرحیم، باقر زیدی و دیگر مذہبی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں اور انہیں موجودہ صورت حال کے تناظر میں مسئلہ فلسطین پر بھرپور طریقے سے قومی بیداری پیدا کرنے کی درخواست کی۔ تمام شخصیات سے امیر جماعت کی کاوشوں کو سراہا اور انہیں اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

سراج الحق نے کہا کہ اسرائیل کے مقاصد اور عزائم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، 1967ء میں اسرائیلی وزیراعظم نے پاکستان کو اپنے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا تھا، اگر آج اسرائیل کو نہ روکا گیا تو کل اسلام آباد، ریاض، انقرہ یا تہران کی باری بھی آ سکتی ہے، خاموش رہنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے، حق پر ڈٹ جانے سے ہی اللہ تعالیٰ مددونصرت حاصل ہو گی جو اس کا وعدہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ کا مکمل محاصرہ کر لیا ہے، جہاں پانی، خوراک، بجلی، انٹرنیٹ کی فراہمی مکمل طور پر معطل ہے، 23لاکھ لوگ بے یارومددگار اور امت مسلمہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ 

امیر جماعت نے کہا کہ اعلان بالفور کی سازش کے تحت فلسطینیوں سے ان کی زمین اور آزادی چھینی گئی، انسانی حقوق کی مکمل خلاف ورزیوں کے باوجود امریکا اسرائیل کی حمایت پر ڈٹا ہوا ہے، اس نے اب تک 45دفعہ اسرائیل کی حمایت میں ویٹو کا حق استعمال کیا۔ انھوں نے کہا کہ گریٹر اسرائیل کے ناپاک منصوبے میں شام، ترکیہ، مصر اور حجاز مقدس کے علاقے بھی شامل ہیں، صیہونی طاقتیں اپنے عزائم کی تکمیل کے لیے تمام حربے استعمال کر رہی ہیں اور انھیں واشنگٹن کی مکمل حمایت حاصل ہے، اس کے باوجود کہ یورپی اقوام اور اسرائیل میں موجود انصاف پسند لوگ بھی اسرائیل کے عزائم کی مخالفت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ فلسطین ہمارا نظریہ، عقیدہ اور عشق ہے اور مسلمانوں کے لیے جنت کا راستہ ہے۔ جماعت اسلامی فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔