کراچی کا میئر جماعت اسلامی کا ہو گا-سراج الحق
1سال پہلے
لاہور17جنوری 2023ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ کراچی کا میئر جماعت اسلامی کا ہو گا۔ کراچی انتخابات میں بعض سیٹوں پر دھاندلی کے مکمل ثبوت موجود ہیں، جماعت اسلامی کا راستہ روکنے کی سازش کی گئی، پیپلزپارٹی نے عوامی مینڈیٹ چرایا۔ واضح کرنا چاہتا ہوں جماعت اسلامی ہی کراچی کی سب سے بڑی پارٹی ہے، صوبے کی حکمران جماعت جب تک اس حقیقت کو تسلیم نہیں کرتی، ہمارا عوامی مینڈیٹ واپس نہیں ملتا، پیپلزپارٹی سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو گی، دیگر تمام جماعتوں اور آزاد امیدواروں سے مذاکرات کے تمام آپشن کھلے ہیں، جماعت اسلامی ڈائیلاگ پر یقین رکھتی ہے، امید ہے پیپلزپارٹی جماعت اسلامی کا مینڈیٹ قبول کرے گی۔ کامیابی پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں، عوام کا پذیرائی بخشنے پر بھی بھرپور شکریہ۔ کراچی والوں سے وعدہ کرتے ہیں کہ شہر کو امن، خوشحالی اور ترقی دیں گے، بھتہ خوروں کی رخصتی کا وقت آ گیا، ان شاء اللہ کراچی کی روشنیاں واپس آئیں گی۔ سید منور حسنؒ، پروفیسر غفورؒ، عبدالستار افغانیؒ، نعمت اللہ خانؒ جماعت اسلامی اور کراچی کے عظیم سپوت تھے، شہدا کی قربانیاں رنگ لے آئیں، شہر اپنے اصل کی طرف لوٹ آیا۔ جماعت اسلامی سندھ اور کراچی کے رہنماؤں، کارکنوں اور عوام کو مبارک باد دیتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مرکزی نظم کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
سراج الحق نے زوم اجلاس میں پشاور اور سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے کراچی سے شرکت کی۔ نائب امرا لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید پراچہ، راشد نسیم، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی اور اسد اللہ بھٹو منصورہ سے اجلاس میں شریک تھے۔ ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر، اظہر اقبال حسن، وقاص جعفری اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف نے بھی منصورہ سے ہی اجلاس میں شرکت کی۔ صدر الخدمت فاؤنڈیشن ڈاکٹر حفیظ الرحمن اور ڈائریکٹر شعبہ امور خارجہ جماعت اسلامی آصف لقمان قاضی بھی اجلاس میں شریک تھے۔ کراچی میں بلدیاتی انتخابات اور آئندہ کی صورت حال کے یک نکاتی ایجنڈا پر ہونے والی میٹنگ میں امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی اور امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کراچی سے خصوصی شرکت کی۔
حافظ نعیم الرحمن نے مرکزی نظم کو الیکشن اور بعد کی صورت حال کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بعض سیٹوں پر جماعت اسلامی کے امیدواروں کے خلاف دھاندلی کے واضح ثبوت موجود ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ پولنگ سٹیشنوں سے ملنے والے فارمز پر جماعت اسلامی کے امیدوار کامیاب ہوئے مگر بعد میں الیکشن نتائج میں ردوبدل کیا گیا۔
امیر جماعت نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارے جانے پر خاموش نہیں رہے گی۔ ملک بھر میں احتجاج جاری رہے گا، آر اوز نے ہمارا مینڈیٹ واپس نہ کیا تو پورے پاکستان کو جام کر سکتے ہیں،جماعت اسلامی میں پورے ملک کوبلاک کرنے کی صلاحیت موجود ہے، جب بھی تاریخ دیں گے، عوام اسلام آباد پہنچیں، کارکن اگلے اعلان کا انتظار کریں۔ دھاندلی جیسے ہتھکنڈے ماضی میں بھی بار بار اپنائے گئے، اب عوام جاگ گئے ہیں۔ جماعت اسلامی نے ہمیشہ صاف اور شفاف انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔ الیکشن میں شفافیت کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، عوام کو اپنے نمائندے آزادانہ اور منصفانہ طریقے سے چننے کا حق نہیں دیا جائے گا تو ملک انارکی کی طرف بڑھے گا، اسی طرح کے خطرات کے پیش نظر جماعت اسلامی لمبے عرصے سے الیکشن ریفارمز کا مطالبہ کر رہی ہے۔ انتخابات ایسے ہونے چاہییں کہ کسی کو بھی انگلی اٹھانے کا موقع نہ ملے۔ آزمائی ہوئی حکمران جماعتوں نے ہمیشہ سٹیٹس کو برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے، اب عوام حقیقی تبدیلی چاہتے ہیں اور یہ تبدیلی اسلامی نظام کی ہے۔ کراچی کے نتائج پورے ملک کے لیے روشنی کی نویدہیں۔ ملک بھر کے عوام کو ساتھ لے کر چلیں گے اور پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔ ظالم جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کے جانے کا وقت آ گیا ہے۔ یقین ہے کہ کراچی کی طرح عام انتخابات میں بھی قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے گی۔ استعمار کے وفاداروں نے عوام کو غربت، جہالت، مہنگائی، بے روزگاری کے تحفے دیے، ایٹمی پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کیا، اب یہ کھیل مزید نہیں چلے گا۔
مزیدبرآں کراچی اور سندھ کے دیگر علاقوں میں بلدیاتی الیکشن کے دوسرے فیز میں دھاندلی کے خلاف امیر جماعت کی اپیل پر اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، پشاور، کراچی، کوئٹہ، فیصل آباد، ملتان اور دیگر شہروں میں احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے ہوئے جن میں جماعت اسلامی کے کارکنوں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعدادمیں شرکت کی اور حکمرانوں کے خلاف نعرے بازی کی۔ عوام نے مہنگائی اور حکومت کی پالیسیوں کے خلاف بھی نعرے لگائے۔ جماعت اسلامی کے مقامی قائدین نے ریلیوں اور مظاہروں کی قیادت کی۔