پی ٹی آئی حکومت نے ساڑھے تین سال میں ملک کا بیڑہ غرق کر دیا،لیاقت بلوچ
2سال پہلے
لاہور13 فروری 2022ء
جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر سیکرٹری مِلی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے ساڑھے تین سال میں ملک کا بیڑہ غرق کر دیا، وزیراعظم عمران خان استعفیٰ دیں۔ اپوزیشن جماعتوں کا وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانا آئینی طور پر درست ہے، لیکن اپوزیشن قوم سے یہ بھی وعدے کرے کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صور ت میں ان کے ارکان اسمبلیوں سے استعفے دیں گے ا ور ملک میں نئے مینڈیٹ کے لیے نئے انتخابات ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جماعت اسلامی این اے 125کے زیر اہتمام 4روزہ خواتین فیملی فیسٹیول کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی علما و مشائخ کونسل کے چیئرمین میاں مقصود احمد، صوفی خلیق احمد بٹ، جبران بٹ، ملک محمد منیر، ایاز شیخ، حسان بٹ و دیگر بھی موجود تھے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہندستان میں ایک بار پھر مسلم کش فسادات کا ماحول بنا دیا گیا ہے، ہندستان میں جمہوریت کا کھیل خونی، نام نہاد اور اقلیتیں دشمن کھیل بن چکا ہے۔ بھارت میں جمہوریت کے تمام عوام زوال پذیر ہیں، ہندو اور مسلم مشترکہ آبادیوں کی پانچ ریاستوں میں انتخابات مسلمانوں کے لئے جان لیوا بنائے جا رہے ہیں۔ مِلی یکجہتی کونسل کے رہنماؤں لیاقت بلوچ، علامہ عارف حسین واحدی، پیر صفدرگیلانی، ارضیت باللہ، علامہ ثاقب اکبر، نذیر جنجوعہ، سیّد ناصر شیرازی نے مشترکہ بیان میں ہندوستان کی مسلم کش پالیسیوں اور ا نتہا پسند جنونی اور دہشت گرد ہندو برہمنوں کے اقدامات کی مذمت کی اور اقوامِ متحدہ، یورپی یونین اور او آئی سی اداروں سے مطالبہ کیا کہ ہندستان کی خطرناک، انسان دشمن صورتِ حال کا نوٹس لیں، بھارتی جنونیوں کو مقتل وغارت گری سے روکا جائے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے تحفظ کے چارٹر کے مطابق یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔
مِلی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فاشٹ راجہ کے ہاتھوں جموں و کشمیر کے عوام پر ظلم بربریت ا ور انسانی حقوق کی مکمل پامالی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پورے بھارت کے ساتھ اس کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نسل کشی کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے، بی جے پی اور ہندودہشت گرد تنظیمیں کھلے عام مسلمانوں کی نسل کشی اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ظلم وستم کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ مسلمانوں اور دلتوں کو تشدد کے ذریعے قتل کیا جا رہا ہے۔ گرجا گھروں، مساجد کی تباہی، بے گناہ کارکنان کی گرفتاریاں اور اقلیتوں پر بڑھتے مظالم پر عالمی برادری خاموش تماشائی کی بجائے بھارت کے خلاف اقدامات کرے۔
ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی راہنماؤں نے مشترکہ مؤقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کا سلامتی کونسل ادارہ، اپنی قراردادوں کے مطابق جموں وکشمیر کے تنازع کے حل اور پُرامن حل کے لئے فوری اقدامات کرے، اقوامِ متحدہ کو امن وسلامتی کے کام میں جانبداری، تعصبات اور پسند وناپسند میں تمام انسانوں کی آزادی،بنیادی حقوق کے تحفظ اور ظلم وستم تشدد وانتہا پسندی کے اسباب کا خاتمہ کرنا ہی ترجیحی اقدام ہونا چاہیے۔ پاکستان کے تمام دینی، قومی، سیاسی، جمہوری طبقات جموں وکشمیر کے عوام کی آزادی حق خود ارادیت کے لئے لازوال قربانیوں کی قدر کرتے ہیں۔ لازوال قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ حکومت پاکستان قومی سلامتی پالیسی پر پیدا ہونے والے ابہام اور خدشات کا ازالہ کرے، کشمیریوں کو برہمنی سامراج کے رحم وکرم پر نہ چھوڑا جائے، حکومت احساس کرے کہ کشمیریوں کا غصہ بڑھتا جا رہا ہے، جموں وکشمیر کے عوام کو اسلام آباد سے مایوسی کے منفی پیغامات قومی سلامتی کے لئے خطرناک نتائج دیں گے۔