وزیر اعظم عمران خان پاکستان کو ریاستِ مدینہ کا نظام دینے میں ناکام رہے،لیاقت بلوچ
2سال پہلے
لاہور31 دسمبر2021ء
نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ سال 2021 تلخ اور بھیانک یادوں کے ساتھ افغانستان میں افغان عوام کی عظیم فتح دے کر رُخصت ہوگیا۔ ماہ و سال تو تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان پاکستان کو ریاستِ مدینہ کا نظام دینے میں ناکام رہے، اقتصادی تباہی، رشوت، کرپشن، مہنگائی، بے روزگاری اور اشیائے ضروریہ، یوٹیلٹی بلز میں ہوشربا اضافہ کے حوالہ سے سال 2021 عوام کے لیے وبالِ جان بنا رہا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ منی بجٹ، سٹیٹ بنک کی غلامی، آئی ایم ایف کا ایجنڈا ملک و ملت پر مسلط ہوگیا۔ اس کے نتائج عوام کے حالات بگاڑیں گے، قومی وحدت، قومی سلامتی اور زیادہ کمزور ہوگی اور بیرونی استعماری قوتوں کی دیدہ دلیری میں اضافہ ہوگا۔ حکومت اندھی، بہری اور بے حس ہوگئی ہے۔ عمران خان ملک کے اندر بحرانوں کے مقابلہ کے لیے قومی اتفاقِ رائے، قومی لائحہ عمل بنانے کی بجائے عالمی قوتوں کے سامنے سرنڈر کرنے اور کشکول پھیلاکر پاکستان کو رُسوا کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
لیاقت بلوچ نے جماعت اسلامی لاہور کے عوامی مسائل پر کارواں کی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے این اے 130 کے سیاسی ورکرز کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ سیاسی محاذ، قومی وحدت کے حوالہ سے وزیراعظم، وزراء اور حکومتی ترجمانوں کی زہریلی زبانیں، بازاری گفتگو، توہین آمیز متکبرانہ رویے سیاسی شدت، عدم برداشت پیدا کررہے ہیں۔ اسی سیاسی تلخی سے سماج میں شدتِ جذبات کا زہر سرایت کرتا جارہا ہے۔ مساجد، منبر و محراب اور مدارس نہیں بلکہ اقتصادی بدحالی، سیاسی بے اصولی اور سیاسی شدت عوام میں انتہاپسندی پیدا کررہی ہے۔ نوجوان نسل شدید متاثر ہے، مستقبل کی حفاظت کے لیے قومی قیادت، ریاستی اداروں کو مشترکہ، دوٹوک لائحہ عمل اپنانا ہوگا، وگرنہ دونوں قوم کے مجرم ہوں گے۔