آئی ایم ایف کی ایما پر تیار کردہ حکومتی منی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں،سراج الحق
2سال پہلے
لاہور03 دسمبر2021ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی ایما پر تیار کردہ حکومتی منی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ منی بجٹ سے مہنگائی، بے روزگاری، غربت میں مزید اضافہ ہوگا۔ پی ٹی آئی کی سوا تین سالہ کارکردگی سے ملک 30 سال پیچھے چلا گیا۔ موجودہ حکومت مافیاز کے لیے سہولت کار اور انھیں تحفظ فراہم کررہی ہے۔ کابینہ اور پارلیمنٹ میں مافیاز بیٹھے ہیں۔ کرپٹ اشرافیہ اور پاکستان مزید ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔پی ڈی ایم نے ہر موقع پر پی ٹی آئی کا ساتھ دیا اور آپس میں خاموش معاہد ہ کیا۔ پیپلزپارٹی اور پی ڈی ایم کے حکومت کے خلاف بیانات ہوائی فائرنگ کے سوا کچھ نہیں۔ پرویز مشرف سے لے کر پی ٹی آئی تک سب حکومتوں نے سودی معیشت کا کاروبار کیا۔ ہمارے حکمران خود جا کر آئی ایم ایف کے ترلے اور منتیں کر کے سود پر قرض لیتے ہیں جو ملک کی معیشت کی تباہی کا سب سے بڑا سبب ہے۔ ملک کی بقا اورعوام کی خوشحالی اسلامی نظام کو اپنانے میں ہے۔ لوگ مہنگائی کی وجہ سے فاقوں مر رہے ہیں، بے روزگاری اور غربت گھر گھر ناچ رہی ہے۔ آئی ایم ایف سے سخت شرائط پر قرضوں کا حصول ملک کی آزادی و خودمختاری کو گروی رکھنے کے مترادف ہے۔ہردن مہنگائی، غربت اور بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے۔جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے رہی ہے۔ پشاور سے میئر شپ میں کامیابی حاصل کر کے جماعت اسلامی پشاور کو ایک مثالی، جدید اور پھولوں کا شہر بنائے گی۔ جماعت اسلامی نے مفادات سے بالاتر ہوکر عوام کی خدمت کی ہے۔ بینکوں کے قرضوں سے لے کر پینڈورا پیپرز اور پانامہ لیکس تک کہیں بھی جماعت اسلامی کے کارکنان کا نام نہیں ہے۔ جماعت اسلامی کی نمائندگی پارلیمنٹ میں کم، لیکن عوام کے جذبات کی ترجمانی کے لیے ایک توانا آواز ہے۔ عاقب اسماعیل اور ان کے خاندان کو جماعت اسلامی میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ وہ مرکز اسلامی پشاور میں ضلع مردان کے ممتاز سیاسی، کاروباری شخصیت اور جے یو آئی کے سابق امیر حافظ عبدالرحمن، عربی حاجی صاحب کے نواسے عاقب اسماعیل اور ان کے خاندان کی جماعت اسلامی میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ پریس کانفرنس میں قائم مقام امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا عبدالواسع، ممبرقومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی، امیر ضلع پشاور عتیق الرحمن، امیر ضلع مردان غلام رسول، امیدوار پشاور میئر بحراللہ خان، سابق ممبرصوبائی اسمبلی میاں نادر شاہ اور بلامقابلہ منتخب ہونے والے چیئر مین و کونسلر بھی موجودتھے۔
سراج الحق نے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان خاموش معاہدہ ہو چکا ہے۔ پیپلزپارٹی،مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی میں کوئی فرق نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ 74 سالوں میں اس ملک پر جرنیلوں، کرپٹ ظالم جاگیرداروں اور سرمایہ داروں نے حکومت کی، جنہوں نے پاکستان کے نظریہ اور جغرافیہ کے ساتھ غداری کی۔ انہوں نے کہاکہ آج ملک میں مہنگائی ناچ رہی ہے اور پوری قوم کے ہاتھوں میں آئی ایم ایف کی غلامی کی ہتھکڑیاں ہیں اور چند ڈالرز کے عوض ہماری آزادی، خود مختاری اور عزت و وقار کو بیچا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دوبارہ ایک خودمختار، باوقار اور آزاد ملک بنانے کے لیے قوم کو جماعت اسلامی کا ساتھ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے ہر حصے میں عوام حکمرانوں کو کوس رہی ہے۔ مہنگائی کے طوفان نے لوگوں کی زندگیوں کو اجیرن بنا دیا ہے۔ گورننس کا برا حال ہے اور کرپشن اداروں میں سرایت کر چکی ہے۔ وزیراعظم دن رات مافیاز کا رونا روتے ہیں جو ان کے اردگرد ہی موجود ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا حل قرآن و سنت کے نظام میں ہے جس کے لیے جماعت اسلامی جدوجہد کر رہی ہے۔ قوم ملک میں اسلامی نظام کے قیام کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔