الیکشن اصلاحات کے نام پر حکومت نے ڈیجیٹل دھاندلی کا مکمل منصوبہ بنایا ہے،سراج الحق
3سال پہلے
لاہور30 ستمبر2021ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام کے مسائل فرسودہ نظام سے چھٹکارا حاصل کیے بغیر حل نہیں ہو سکتے۔ سٹیٹس کو فورسز کو گھر بھیجنے کے لیے بھرپور جمہوری جدوجہد کی ضرورت ہے۔ رولنگ ایلیٹ ملک کا سب کچھ کھا گئی۔ عام آدمی کے مسائل جوں کے توں ہیں۔ الیکشن ریفارمز کے نام پر حکومت نے ڈیجیٹل دھاندلی کا مکمل منصوبہ بنایا ہے۔ جماعت اسلامی نام نہاد اصلاحات کو قبول نہیں کرے گی۔ الیکشنز میں اندھی طاقت اور دولت کے استعمال کو ختم کرنا پڑے گا۔ طاقتور طبقات کی الیکشن عمل میں مداخلت روکنا ہو گی۔ پی ٹی آئی کی اصلاحات دکھاوے اور اپنے مفادات کے تحفظات کے لیے ہیں۔ نہیں سمجھتا وڈیرے اور سرمایہ دار ملک میں پائیدار جمہوریت اور قانون کی بالادستی کے حق میں ہیں۔ اسلامی نظام ان سب کے لیے خطرہ ہے۔ سیکولر قوتوں کے ایجنٹ قرآن و سنت کے نظام سے خائف ہیں۔ قوم جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر ملک میں دین کی سربلندی کے لیے جدوجہد کرے۔ یقین ہے کہ اللہ کا نظام ہی ہمارے مسائل حل کر سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں وفود سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔
سراج الحق نے کہا کہ مہنگائی، غربت، بے روزگاری، کرپشن ملک کے بڑے مسائل ہیں جن کے حل کے لیے پی ٹی آئی حکومت نے تین سالوں میں کوئی پیش رفت نہیں کی۔ موجودہ حکومت کے دور میں سابقہ حکمرانوں کی پالیسیوں میں تیزی آئی ہے اور عوام کے حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔ وزیراعظم کا سب سے بڑا نعرہ کرپشن کے خلاف اقدامات تھے، مگر ان کی حکومت چوتھے سال میں داخل ہو گئی اور کرپشن کا سرطان روز بروز بڑھ رہا ہے۔ عالمی اداروں کی رپورٹس اس جانب نشاندہی کر رہی ہیں۔ حکومت مہنگائی پر قابو پانے میں مکمل ناکام ہو گئی، بے روزگاری کا جن بے قابو ہے۔ ملک میں لاکھوں پڑھے لکھے افراد نوکریوں کے حصول کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ غربت کی وجہ سے لوگ دو وقت کی روٹی سے محروم ہیں۔ لوگ اپنے بچوں کی تعلیم افورڈ نہیں کر سکتے۔ ادویات کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کی وجہ سے عام افراد علاج کا خرچ اٹھانے سے قاصر ہیں۔ ہسپتالوں میں ڈسپرین تک نہیں ملتی۔
امیر جماعت نے کہا کہ پاکستانی قوم نے مارشل لاز اور نام نہاد جمہوری ادوار کے تماشے دیکھ لیے ہیں۔ قوم اجتماعی طورپر حالات سے تنگ ہے اور آزمائے ہوئے لوگوں سے چھٹکارا چاہتی ہے۔ عوام کی گردنوں پر سوار حکمران اشرافیہ نے کبھی بھی ملک و قوم کے بارے میں نہیں سوچا۔ ان کی ساری توانائی اور روز و شب اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے صرف ہوتے ہیں۔ یہ لوگ اپنی خواہشات کے اسیر ہیں اور ان کا پیٹ کبھی نہیں بھرتا۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کو اسلامی فلاحی مملکت بنانا چاہتی ہے۔ ہماری سیاسی جدوجہد کا مقصد ملک میں نظام اسلام کا نفاذ ہے۔ ہم جمہوریت، عدالت، پارلیمنٹ، تعلیم کو قرآن کے تابع کرنا چاہتے ہیں۔ قوم ہمارا ساتھ دے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ علما امت کو جوڑنے اور پاکستان میں اسلامی نظام کے قیام کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔ اسلامیانِ پاکستان متحد ہو کر ہی گھسے پٹے نظام سے جان چھڑا سکتے ہیں۔ قوم کو اپنے حق کے لیے کھڑا ہونا ہو گا۔ جماعت اسلامی کا پلیٹ فارم اس کے لیے سب سے موثر اور جاندار ہے۔ ہمارا ماضی اور حال سب کے سامنے ہے، ہم عوام کی امیدوں پر پورا اتریں گے۔