جماعت اسلامی ہی حقیقی معنوں میں ملک میں پائیدار اسلامی جمہوری نظام لے کر آئے گی،سراج الحق
3سال پہلے
لاہور17 ستمبر2021ء
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ حکمران اشرافیہ اور ملک کے عوام کی دو الگ الگ دنیائیں ہیں۔ ایک وسائل پر قابض دوسرا محروم ہے۔ عوامی نمائندوں کو غریب کا کوئی احساس نہیں۔ نام نہاد بڑی سیاسی جماعتیں اپنے مفادا ت کے تحفظ کے لیے دست و گریبان ہیں۔ وزیراعظم اور ان کی ٹیم ٹی وی پر بیٹھ کر روزانہ قوم کو دھوکا دیتے ہیں۔ پارلیمنٹ بے توقیر اور ادارے کمزور ہو چکے۔ سیاست سے اخلاقیات کب کی روانہ ہوگئی۔ حکومت نے تین سالوں میں بائیس کروڑ پاکستانیوں کومصیبت اور پریشانی کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ وزیراعظم نے ایک بھی وعدہ پورا کیا ہے تو سامنے لائیں۔انھوں نے ہر معاملے پر یوٹرن لیا۔ پی ٹی آئی کی خارجہ پالیسی کمزور ی اور بے بسی کا نشان بن کر رہ گئی۔ قوم سٹیٹس کو پارٹیوں اور فرسودہ نظام سے تنگ آ گئی ہے۔ اب لوگوں کو مزید بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا۔ عوام آئندہ الیکشن میں روایتی سیاست دانوں، جاگیرداروں اور وڈیروں کو مسترد کریں گے۔ قوم متحد ہو جائے اور حقیقی تبدیلی کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ ہمیں اجتماعی اور انفرادی طور پر رجوع الی اللہ کرنے کی ضرورت ہے۔ لوگ سیرت نبویؐ کا مطالعہ اور اس کی پیروی کریں۔ مشکلات کے بعد آسانی کے دروازے کھلتے ہیں۔ یقین سے کہتاہوں پاکستان کی مشکلات ختم ہو جائیں گی۔ جماعت اسلامی عوام کی مدد سے ملک میں نظام مصطفیؐ لائے گی۔ ان خیالا ت کا اظہار انھوں نے سابق ممبر قومی و صوبائی اسمبلی و امیر جماعت اسلامی سرگودھا جاوید اقبال چیمہ کی سرگودھا میں نماز جنازہ میں شرکت کے بعد کارکنان جماعت اسلامی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے جاویداقبال چیمہ کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور مرحوم کی مغفرت اور اہل خانہ کے لیے حوصلے اور صبر کی دعا کی۔ انھوں نے سابق رہنما جماعت اسلامی کی دینی و ملی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جاوید اقبال چیمہ نے ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے بھرپور جدوجہد کی، ان کی دینی و ملی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
سراج الحق نے کہاکہ بائیس کروڑ عوام میں سے نوے فیصد سے زیادہ کے لیے آئے روز مشکلات اور پریشانیاں بڑھ رہی ہیں۔ ملک کے ریسورسز پر قابض دو فیصد طبقہ نے عوام کے وسائل ہڑپ کر رکھے ہیں۔ جاگیرداروں اور سرمایہ داروں سے جان چھڑائے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہاکہ تینوں بڑی سیاسی جماعتیں سرمایہ داروں اور وڈیروں کے کلبز ہیں۔خاندانوں کی سیاست، مافیاز نے ملک تباہ کر دیا۔ پی ٹی آئی نے تبدیلی کے بلند و بانگ دعوے کیے مگر ان میں سے ایک بھی پایہ تکمیل کو نہیں پہنچا۔ تین سال گزارنے کے بعد پی ٹی آئی کے ووٹرز اور سپورٹرز کی اکثریت بھی یہ بات کہنے پر مجبور ہے کہ الیکشن میں ان سے غلطی ہوئی۔ پی ٹی آئی نے حکومت بنانے کے بعد نہ صرف سابقہ ادوار کے تسلسل کو برقرار رکھا بلکہ بعض معاملات میں نااہلی کے پرانے ریکارڈ بھی توڑ دیے۔ اس وقت عوام تاریخی مہنگائی کی زد میں ہیں۔ نوجوان مستقبل سے مایوس نظر آرہے ہیں۔ تاجر چھوٹے کاروباری حضرات بھی پریشان ہیں اور سرکاری ملازمین بھی حالات کے تھپیڑوں کی زد میں ہیں۔ وزیراعظم کے ارد گرد وزیروں اور مشیروں کی فوج ظفر موج ہے جن کا کام اسمبلیوں اور ٹی وی سکرینوں پر ہلڑ بازی اورلفظی گو لا باری کرناہے۔ انہوں نے کہاکہ عوام کے مسائل اور پریشانیوں کے حل کے لیے حقیقی معنوں میں مدینہ کی ریاست قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے مدینہ کی ریاست کے نام پر عوام سے بڑا دھوکہ کیا جس کا جواب انہیں دینا پڑے گا۔
انھوں نے کہا کہ اقتصادی ترقی کے حکومتی دعوؤں کا زمینی حقائق سے کوئی تعلق نہیں۔پاکستان اب تک اس منزلِ مقصود تک نہیں پہنچ سکا جس کے حصول کے لیے کروڑوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں۔ قوم انگریزوں کے بعد ان کے ایجنٹوں کی غلامی میں ہے۔ عدلیہ آزاد ہے نہ میڈیا۔ ملک میں آج تک حقیقی جمہوریت کا تصور پختہ نہیں ہو سکا۔ آئین پاکستان سے کھلواڑ کیا جاتا ہے۔ ملک کی نظریاتی اساس پر حملے ہوتے ہیں۔ ملک کی شہ رگ کشمیر دشمن کے قبضہ میں ہے۔
سراج الحق نے کہاکہ اسلام نے معیشت، عدالت، صنعت و حرفت، زراعت اور سماجی زندگی کے تمام پہلوؤں پر رہنمائی فرمائی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان میں وہ نظام لاگو ہو،جس کی خاطر اس ملک کا قیام عمل میں آیا تھا۔ جماعت اسلامی ہی حقیقی معنوں میں ملک میں پائیدار اسلامی جمہوری نظام لے کر آئے گی۔ اقتدار میں آکر انصاف لوگوں کی دہلیز پر پہنچائیں گے اور ملک کے تمام اداروں میں ریفارمز لائی جائیں گی۔