پاکستان افغان حکومت کو تسلیم کرنے کے لیے مغرب کے اشارے کا انتظار نہ کرے،سراج الحق
3سال پہلے
لاہور03 ستمبر2021ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ افغان عوام نے انگریزوں، روسیوں اور امریکیوں کو بے سروسامانی کے باوجود شکست فاش سے دوچار کیا۔ افغانستان میں اسلامی قوتوں کی کامیابی سے پوری امت کا سر فخر سے بلند ہوا۔ 46ممالک کی افواج کا جدید اسلحہ اور ٹیکنالوجی افغانیوں کے جذبہ ایمانی کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوا۔ بلاشبہ افغانستان کی فتح پاکستان سمیت پوری امت کی فتح ہے۔ افسوس کہ اس مسرت اور کامرانی کے موقع پر امت مسلمہ اور کشمیریوں کے عظیم قائد سید علی گیلانی ہم سے جدا ہو گئے۔ ایسے رہنما صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں۔ وہ نڈر اور بے باک تھے، علالت اور بڑھاپے میں بھی انھوں نے بھارتی ظلم و ستم کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ سید علی گیلانی کو پاکستان سے محبت تھی۔ کشمیری رہنما کی وفات پر اگرچہ تحریک آزادی کشمیر کو دھچکا لگا، مگر مجھے یقین ہے کہ کشمیری بھارت کے ظالمانہ قبضہ کے خلاف جدوجہد کو بھرپور طریقے سے جاری رکھیں گے۔ پاکستانی حکمرانوں نے کشمیر کاز سے بے وفائی کی، عوام الیکشن میں یہ حساب چکائیں گے۔ قوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے الفرقان مسجد آئی ایٹ مرکز اسلام آباد میں خطبہ جمعہ اور بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم، امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا اور صدر بزنس فورم پاکستان کاشف چودھری بھی موجود تھے۔
امیر جماعت کی اپیل پر امریکہ کی افغانستان سے پسپائی پر ملک بھر میں یوم تشکر و دعا منایا گیا۔ مساجد میں لاکھوں مسلمانوں نے اس عظیم کامیابی پر سجدہ شکر ادا کیا اور اتحاد امت کے لیے دعائیں کیں۔ نماز جمعہ کے بعد ریلیاں اور جلوس نکالے گئے، جن میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے سید علی گیلانی کی غائبانہ نماز جنازہ بھی پڑھائی جس میں مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افرادشریک تھے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ افغان عوام پر مسلسل 20سالوں سے گولیوں کی بارش ہو رہی تھی،مگر افغانیوں نے جارح قوتوں کے آگے سر نہیں جھکایااور آخر کار دو دہائیوں کے بعد اللہ تعالیٰ نے انھیں کامیابی و کامرانی سے نوازا۔ انھوں نے کہا کہ مشکل حالات میں پاکستان نے ہمیشہ افغانی بھائیوں کا ساتھ دیا۔ لاکھوں مہاجرین پاکستان میں قیام پذیر رہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ افغانستان سمیت خطے میں امن اور خوشحالی آئے۔ غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ ہو۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان افغان حکومت کو تسلیم کرے اور مغرب کی طرف نہ دیکھے۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔ افغانستان میں امن ہو گا تو پاکستان میں بھی امن ہو گا۔ مستحکم افغانستان پاکستان کے لیے ناگزیر ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ سید علی گیلانی کے ساتھ محبت کا تقاضا یہ ہے کہ حکومت کشمیر پر واضح اور جاندار موقف اپنائے اور کسی قسم کی کمزوری نہ دکھائے۔ کشمیر کے لیے الگ ڈپٹی وزیر خارجہ کا عہدہ متعارف کرایا جائے۔ علی گیلانی کے نام پر بڑی شاہراہ کو منسوب کیا جائے اور دنیا بھر میں پاکستان کی ایمبیسیز میں کشمیر کے الگ ڈیسک قائم کیے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ سید علی گیلانی ایک نظریہ کا نام تھے۔ وہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔
سراج الحق نے اس موقع پر حکومت کی معاشی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عملی طور پر ملک میں اس وقت آئی ایم ایف کی حکومت ہے اور ہمارے نام نہاد حکمران صرف ان کے ایجنڈے کو پورا کر رہے ہیں۔ مہنگائی اور بے روزگاری ایک عذاب کی شکل اختیار کر چکی ہیں اور قوم اس دن کو کوس رہی ہے جب پی ٹی آئی اقتدار میں آئی۔ وزیراعظم کے کیے ہوئے تمام وعدے جھوٹ ثابت ہوئے اور پی ٹی آئی تین سال سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود کسی ایک شعبے میں بھی بہتری نہیں لا سکی۔ حقیقت یہ ہے کہ تینوں بڑی جماعتیں بری طرح پٹ اور عوام کے سامنے مکمل ایکسپوز ہو چکی ہیں، اب فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ مستقبل میں بھی ملک کی باگ ڈور انہی سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کو دینی ہے یااہل اور ایماندار لوگوں کو آگے لے کر آنا ہے۔ جماعت اسلامی جمہوری اور عوامی جدوجہد پر یقین رکھتی ہے۔ ہم اپنے آپ کو عوام کے سامنے اس وعدہ کے ساتھ پیش کر رہے ہیں کہ اگر قوم نے جماعت اسلامی پر اعتماد کیا تو ملک کو قرآن و سنت کا گہوارہ بنائیں گے، سود کا خاتمہ کریں گے، کرپشن کو جڑ سے اکھاڑیں گے اور پاکستان کو عظیم فلاحی اسلامی ریاست بنائیں گے۔