جماعت اسلامی تحریک اسلامی طالبان افغانستان کی جانب سے عام معافی اور امن کی ضمانت کو قابل تحسین سمجھتی ہے،سراج الحق
3سال پہلے
لاہور 16اگست2021 ئ
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے افغان عوام اور تحریک اسلامی طالبان افغانستان کو امارت اسلامی افغانستان میں کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پڑوسی ملک میں امریکی استعمار کی شکست امت اسلامی کےلئے قابل فخر سنگ میل ہے۔ افغان عوام نے ایک طویل جد و جہد اور بے پناہ قربانیوں کے بعد امریکی استعمار ی قوت کو شکست دی ہے۔ اس سے پہلے اسی افغان ملت نے انگریز اور روسی طاقتوں کو بھی شکست دی تھی اور گذشتہ 20 سال میں ایک تاریخی جد و جہد کے بعد اب تحریک اسلامی طالبان افغانستان کے سر فروشوں نے امریکی ، نیٹو افواج اور اس کی کٹھ پتلی حکومت کو شکست سے دو چار کیا۔ ہندوستانی حکومت نے جس طرح افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف سازشوں کا مرکز بنایا تھا،اسلامی قوتوں کی فتح نے اس کا بھی قلع قمع کر دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان میں بڑے عوامی اجتماع سے خطاب اور المرکز الاسلامی پشاور میں جماعت اسلامی کے ذمہ داران سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پرامیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان ، انچار ج قائمہ کمیٹی برائے افغان امور شبیر احمد خان ، ڈائریکٹر امور خارجہ آصف لقمان قاضی اور امیر ضلع مردان غلام رسول بھی موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ امریکی افواج انخلاءسے قبل ان لوگوں کو حکومت سونپ دیتی جن سے 20 سال پہلے طاقت کے زور پر حکومت چھینی گئی تھی اور امارت اسلامی افغانستان ختم کی گئی تھی لیکن افغانستان میں اس مسلمہ بین الاقوامی اصول کو نظر انداز کیا گیا اور دوحہ معاہدہ میں اس کو بین الافغان مذاکرات سے مشروط کیا گیا اس لئے امکان تھا کہ غیر ملکی افواج کے انخلاءکے بعد افغانستان میں خانہ جنگی ہو گی۔ غیر ملکی میڈیا نے بھی اس مقصد کےلئے پروپیگنڈا کیا کہ اور تحریک طالبان کو ایک جنگجو، سخت گیر گروہ کے طور پر پیش کیا لیکن اللہ تبارک و تعالیٰ کے فضل و کرم سے گذشتہ ہفتہ کے واقعات نے اس پرو پیگنڈہ کے غبارے سے ہوا نکال دی اور افغانستان میں بغیر کسی جنگ و جد ل کے بہت بڑی تبدیلی آچکی ہے ۔ امیر جماعت نے کہاکہ انہیں امید ہے کہ آئندہ آنے والے دنوں میں ایک مستحکم نمائندہ اسلامی حکومت قا ئم ہوگی جو افغان عوام کی امنگوں کی ترجمان ہو گی اور ملک کے طول و عرض میں امن و امان اور قانون شریعت کی بالادستی کو یقینی بنائے گی۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی تحریک اسلامی طالبان افغانستان کی جانب سے عام معافی اور امن کی ضمانت کو قابل تحسین سمجھتی ہے۔ ہم پاکستان کے عوام کی جانب سے تحریک طالبان افغانستان اور امارت اسلامی کے سربراہ مولوی ہیبت اللہ اخوندزادہ ، مولوی محمد یعقوب اور مولوی عبدالغنی برادر کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے دور میں پاکستان اور افغانستان 2برادر اور پڑوسی ممالک کے طور پر آپس میں بہترین تعلقات قائم کریں گے جو دونوں ملکوں کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔ سراج الحق نے افغان عوام کی فلاح و بہبود کےلئے دعا اور نیک تمناو ¿ں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی نے بالکل آغاز سے تسلسل کے ساتھ جہاد افغانستان اور مہاجرین افغانستان کی پشت پناہی کی ہے۔ ہماری دعائیں افغان عوام کے ساتھ ہیں ۔ ہم افغانستان اور پاکستان کو امن ، ترقی اور خوشحالی کا گہوارہ دیکھنا چاہتے ہیں۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے افغان طالبان کو مبارکباد پیش کی اور کہاکہ افغانوں نے لاکھوں شہداء اور کروڑوں عوام کی قربانی کے بعد روس اور امریکہ جیسی طاقت کوجذبہ ایمانی اور جہاد سے شکست دی ہے۔انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ کا شکر افغانستان میں خون ریزی نہیں ہوئی بلکہ وہاں کی عوام نے اپنے دروزے طالبان کیلئے کھول دیے ہیں اور ان کا پھولوں سے استقبال کیا۔ مجھے یقین ہے کہ افغانستان میں ایک اسلامی حکومت قائم ہوگی اور اس کے اثرات اور خوشبوں چاروں طرف پھیلے گی۔
سراج الحق نے کہا کہ قرآن و سنت کے نظام سے ہی ملک میں انصاف کی فراہمی، معذوروں اور یتیموں کی کفالت اور ظالمانہ سودی نظام کا خاتمہ ممکن ہے۔ قرآن و سنت کے نظام کا نفاذ صرف دیانتدار کرپشن سے پاک اور اللہ اور رسول سے محبت رکھنے والی قیادت ہی کرسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی جدوجہد کسی پارٹی یا فرد کے خلاف نہیں بلکہ کرپٹ نظام، لاقونیت اوراستحصالی نظام کے خلاف ہے جس کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔