News Detail Banner

اقتدار میں آکر جاگیرداری نظام کا خاتمہ کریں گے، حافظ نعیم الرحمن

4گھنٹے پہلے

اقتدار میں آکر جاگیرداری نظام کا خاتمہ کریں گے، حافظ نعیم الرحمن
نومبر میں نئے عزم اور قوت سے عوام کے حقوق کی تحریک کا آغاز ہوگا
کھاد، بیج، ادویات اور زرعی بجلی کی قیمتیں نصف کی جائیں، امیرجماعت اسلامی پاکستان کا گوجرہ میں کسان روڑ کارواں سے خطاب

گوجرہ/ٹوبہ ٹیک سنگھ:28اکتوبر 2025ء
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کھاد، بیج، زرعی ادویات اور ٹیوب ویلوں کے لیے بجلی کی قیمتوں کو نصف کرے، گندم کی امدادی قیمت 45 سو روپے من مقرر کی جائے۔ سستا آٹا عوام کا اور اجناس کے بہتر نرخ کسان کا حق ہے اور دونوں کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
گوجرہ میں ”کسان بچاؤ پاکستان بچاؤ”روڑکارواں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ اقتدار میں آکر جماعت اسلامی جاگیرداری نظام کا خاتمہ کرے گی اور انگریزوں کی عطا کردہ زمینیں اور غیر آباد رقبے چھوٹے کسانوں، ہاریوں، غریبوں میں تقسیم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کارپوریٹ فارمنگ کی بجائے مشترکہ کھیتی (cooperativefarming) کی حمایت کرتی ہے، زمینیں بڑی کمپنیوں کی نہیں، عام کسانوں کی ملکیت ہونی چاہیے۔
امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، جنرل سیکرٹری پنجاب وسطی بابر رشید، صدر کسان بورڈ پاکستان سردار ظفر حسین امیر ٹوبہ ٹیک سنگھ ڈاکٹر عطا اللہ، امیر فیصل آباد محبوب الزمان بٹ، امیر جھنگ اور ڈاکٹر فرید مگھیانہ نے بھی شرکاء کارواں سے خطاب کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے کسانوں اور زراعت کے لیے آواز اٹھانے پر کسان بورڈ کو مبارکباد دی۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ماضی میں مختلف سیاسی پارٹیوں سے اتحاد بنائے، ماضی کے تجربات سے سیکھا ہے کہ اب اتحاد صرف اور صرف عوام، کسانوں، مزدوروں، نوجوانوں سے ہوگا، خواتین کے حق کے لیے بھرپور آواز اٹھار ہے ہیں، اقلیتوں کے محافظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے لیے نومبر میں نئے عزم اور پوری قوت سے مینار پاکستان پر تحریک کا آغاز کرے گی۔ کسانوں، مزدوروں کو تین روزہ اجتماع عام میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ میں بڑی تعداد فارم 47 والوں کی ہے، انہوں نے تو عوام کے لیے کیا آواز اٹھانی ہے فارم پنتالیس والے بھی نہیں بول رہے، ملک پر ایک ہی طرح کے لوگ مسلط ہیں، ان طبقات نے ہر شعبہ کو تباہ کیا، پنجاب حکومت نے زراعت کو خصوصی طور پر برباد کیا ہے۔ صوبائی حکومت کا اس سے بڑا ظلم کیا ہوگا کہ کسان سے وعدہ کرکے اور امدادی قیمت کا تعین کرکے گندم نہیں خریدی گئی۔ وزیراعلیٰ جان لیں کہ محض اشتہارات سے عوام کو بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا۔ ظلم کا نظام اب نہیں چلے گا، استحصالی معیشت، طبقاتی تعلیم، گلا سڑا عدالتی نظام بدلنا ہوگا، بلدیاتی نظام بااختیار ہوجائے تو بہت سے جھگڑے اور مسائل یونین کونسل سطح پر ہی ختم ہوسکتے ہیں۔ اللہ کی مدد و نصرت اور عوام کی تائید سے اقتدار میں آکر جماعت اسلامی اس پورے فرسودہ نظام کو تبدیل کرے گی۔