ملک میں گریٹر ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، بیٹھ کر طے کرنا ہوگا ایسے ہی چلنا ہے یا بہتری کی طرف جانا ہے،حافظ نعیم الرحمن
1دن پہلے

آئین میں سیاسی جماعتوں اور اداروں کے لیے فریم ورک موجود ہے،سب کو انہی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔
میاں اظہرمرحوم سیاسی تعلق میں وضع داری کے حامل شخصیت تھے۔ امیرجماعت اسلامی کی حماد اظہر سے تعزیت کے بعد گفتگو
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ ا نجینئر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملکی مسائل کے حل کے لیے گریٹر ڈائیلاگ وقت کی ضرورت ہے۔آئینی حدود سے جب بھی تجاوز کیا گیا، ملک میں بے چینی بڑھی اور مسائل میں اضافہ ہوا۔
لاہور میں تحریک انصاف کے رہنماء میاں محمد اظہر کے انتقال پر تعزیت کے بعد سابق وفاقی وزیر حماد اظہر کے ہمراہ ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اصولوں کو سامنے رکھنا ہوگا، آئین میں ہر پارٹی، جماعت اور ادارے کے لیے فریم ورک موجود ہے،اور سب کو اسی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سب کو سوچنا چاہیے کہ ملک کو اسی طرح چلنے دینا چاہیے یا مسائل کے حل کے لیے مل بیٹھیں، اس حوالے سے گریٹر ڈائیلاگ کی اشد ضرورت ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ میاں اظہر سیاسی تعلق میں وضع داری کے حامل شخصیت تھے،اور موجودہ حالات میں بھی سیاسی جماعتوں کو اختلافات کو نفرتوں میں بدلنے کے بجائے روداری، اور وضع داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، اس سے بہت سارے مسائل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میاں اظہرہمارے بزرگ تھے،جماعت اسلامی سے ان کا بہت پرانا تعلق تھا۔سیاست کے علاوہ مرحوم کا قاضی حسین احمد سے ذاتی تعلق بھی تھا۔
قبل ازیں جماعت اسلامی کے وفد نے تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر سے تعزیت کی اور ان کے والد کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا اور مغفرت کے لیے دعا کی۔نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم اور لاہور کے امیر ضیاء الدین انصاری بھی اس موقع پر ہمراہ موجود تھے۔