News Detail Banner

نعیم الرحمن نوجوانوں کی آواز دبائی نہیں جاسکتی، جتنا دبائیں گے ملک کا نقصان ہوگا۔

5مہا پہلے

لاہور06جون 2024ء

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے وزیراعظم کی حیثیت31مئی کو پٹرول کی قیمت کے تعین کے موقع پر واضح ہوگئی، 15روپے کمی کا اعلان کیا، نوٹیفکیشن جاری نہ ہوسکا، خیرات کی سیٹیں قبول کریں گے تو کوئی کریڈیبیلٹی نہیں ہوگی،سیاسی جماعتوں میں ڈائیلاگ کے حامی ہیں، جماعت اسلامی خود میزبانی کو تیار ہے، پہلے قبضہ گروپ قبضہ چھوڑیں، نواز شریف کو جعلی ووٹ پڑے، انہوں نے سیٹ لے لی ڈکار تک نہیں لیا، ن لیگ، پی پی نے عوام کے حق پر ڈاکا ڈالا، ایم کیو ایم کو ایک لاکھ ووٹ نہیں پڑے،پھر کہتا ہوں  فارم 47 کی جعلی حکومت نہیں چلی سکتی، ریاست کا مطلب عوام ہے،انہیں حق دیا جائے، نوجوانوں کی آواز دبائی نہیں جاسکتی، جتنا دبائیں گے ملک کا نقصان ہوگا، الیکشن دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنے، فارم45 پر نتائج کا اعلان ہو، جس کا مینڈیٹ ہے اسے دیا جائے، حق بات کروں گا بھلے کسی کے بھی فائدے یا نقصان میں جائے، بہتری کا راستہ یہی ہے سب اپنی آئینی پوزیشن پر واپس جائیں۔ حکمران بیرون ملک جاکر سرمایہ کاری کی اپیلیں کرتے ہیں، خود ملک کی دولت لوٹ کر باہر بھیجتے ہیں، دبئی لیکس کی منی ٹریل دی جائے، سپریم کورٹ کو خط لکھیں گے۔ کسانوں سے جھوٹ بولا گیا،چچا نے اعلان کیا گندم خریدیں گے، بھتیجی نے انکار کیا، کہا سبسڈی دیں گے، اب سبسڈی سے بات قرضوں پر چلی گئی، گندم درآمدسکینڈل کو دبا دیا گیا۔ جماعت اسلامی کے علاوہ کوئی کسانوں، مزدوروں اور محروم طبقات کی بات نہیں کرتا، شیڈول اور لائحہ عمل تشکیل دے دیا، عید کے بعد ماس موبلائزیشن کا آغاز کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ نائب امرا ڈاکٹر اسامہ رضی، مولانا عطا الرحمن، ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ عثمان فاروق اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی اس موقع پر موجود تھے۔ 

حافظ نعیم الرحمن نے کراچی میں سٹریٹ کرائم میں خوفناک اضافہ اور نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ پر گہرے غم کا اظہار کیا اور کہا کہ صوبے کی 16 برسوں سے حکمران جماعت پیپلز پارٹی، 40 برسوں سے ہر حکومت میں شامل رہنے والی اور کراچی کو بھتہ، تاوان اور بوری بند لاشوں کا کلچر دینے والی ایم کیو ایم اور ان کی وفاق میں اتحادی ن لیگ شہر میں جاری کرائم کی براہ راست ذمہ دار ہیں، یہ مل کر پی ڈی ایم ٹو کی صورت میں حکومت چلا رہی ہیں، انہوں نے انسانوں کی منڈی لگا کر ایک حکومت ختم کی اور دوبارہ اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے اور فارم 47کے سہارے عوام پر مسلط ہوگئیں۔ انہوں نے کہا کراچی میں خون کی ہولی جاری ہے، حکومت سب ٹھیک ہے کا بیانیہ اپنائے ہوئے ہیں، کراچی میں سالانہ 90ہزار وارداتیں رپورٹ ہوتی ہیں، اصل تعداد کہیں زیادہ ہے، گزشتہ چار پانچ ماہ میں 80 نوجوانوں کو ٹارگٹ کرکے قتل کیا گیا، شہر میں 35 برسوں سے رینجرز تعینات ہے، پولیس اور رینجرز کرائم روکنے میں ناکام ہوگئیں، پاکستان کی ایکسپورٹ، انکم ٹیکس آمدن میں نصف سے زائد حصہ رکھنے والے شہر کو ایسے لاوارث نہیں چھوڑا جاسکتا، جماعت اسلامی کراچی کا کیس پورے ملک میں لڑے گی۔ 

بھارت کے الیکشن تنائج کے تناظر میں بات کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان کو کشمیر پر موقف مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، کشمیر پر سودے بازی کے حوالے سے لمبے عرصے سے باتیں چل رہی ہیں، جنرل باجودہ کا نام لیا جاتا ہے، وہ اور دفتر خارجہ اس حوالے سے قوم کو وضاحت دے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے الیکشن نتائج مودی کے مسلمان اور اقلیت دشمن نظریہ کی شکست ہیں، مودی نے ایودھیا میں مندر کی تعمیر سے الیکشن مہم کا آغاز کیا، پوری مہم میں مسلمانوں کو ٹارگٹ کیا گیا، ہمارے حکمران مودی سے خوف زدہ تھے،  بھارت کے عوام نے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا اور ان کے نظریہ بنیاد پرستی اور دہشت گردی کو شکست دی۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں جمہوریت کے تسلسل کو پاکستان کے تقابل میں بھی دیکھنے کی ضرورت ہے، بھارت میں جاگیرداری نظام آزادی کے ابتدائی برسوں میں ہی ختم ہوگیا، پاکستان میں تاحال جاری ہے، جاگیردار ٹیکس نہیں دیتے، آئی ایم ایف کے حکم پر غریب عوام اور تنخواہ دار طبقے کا خون نچوڑا جاتا ہے، ٹیکس آمدن کا 87 فیصد قرض اور سود کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے، آئی پی پیز کو28 سو ارب کیپسٹی چارجز کی مد میں دیے جاتے ہیں، بجلی بناتے نہیں، لوڈ شیڈنگ اور عوام کو مہنگے بلوں کی ترسیل جاری ہے۔