اِمام خمینیؒ کی قیادت اور فکر کے انقلابِ اسلامی ایران پر بہت گہرے اثرات ہیں۔ لیاقت بلوچ
5مہا پہلے
لاہور05 جون 2024ء
نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے تہران میں اِمام خمینیؒ کی 35 ویں برسی کی مناسبت سے منعقدہ پُروقار تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر ایرانی ٹی وی اور دیگر میڈیا اداروں سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ اِمام خمینیؒ کی قیادت میں ایران کے عوام کی بیداری، استبدادی حکمرانی کے خلاف قیام اور کامیابی سے انقلاب اسلامی کے برپا ہونے نے عالمِ اسلام اور پوری دُنیا پر اثرات مرتب کیے۔ اِمام خمینیؒ کی قیادت اور فکر کے انقلابِ اسلامی ایران پر بہت گہرے اثرات ہیں۔ امام خمینیؒ نابغہ روزگار شخصیت، اسلام، قرآن اور رسول اللہ ﷺ سے گہری عقیدت کے داعی تھے۔ مخلوق کی فلاح اور خدمت کے لیے امام کا وژن انقلابی تھا۔ اِمام خمینیؒ نے دورانِ جِلاوطنی ایران پر مسلط فاشسٹ حکمران کے ہر ظلم کو برداشت کیا، لیکن اصول اور مقاصد کو قربان نہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دُنیا کی استعماری اور استکباری طاقتوں کی ہر سازش کے مقابلے میں انقلابِ اسلامی ایران پائیدار، مستحکم بنیادوں پر قائم ہے، جس کی بنیاد اسلام ہے۔انقلابِ اسلامی ایران کی قیادت کو بار بار حادثات اور شہادتوں کا شکار کیا گیا۔ حال ہی میں صدر ابراہیم رئیسی اور وزیرخارجہ حسین امیر شہید ہوئے لیکن یہ امر باعث اطمینان ہے کہ اسلامی جمہوری ایران کے نظام میں کوئی خلاء نہیں اور غم اور صدمہ کے باوجود پوری ایرانی قوم بیدار اور اپنے نظام کی محافظ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو عرصہ دراز سے متعصبانہ بین الاقوامی پابندیوں کا سامنا ہے، امریکی استعمار ایرانی قیادت اور عوام کے راستے میں ہر رکاوٹ کھڑی کرنے کی سرتوڑ کوشش کرتا ہے لیکن ایران کی قیادت نے تمام بیرونی سازشوں اور سیاسی فوجی مداخلت کو ناکام بنایا۔ تعلیم، معیشت اور سائنس و ٹیکنالوجی کے میدانوں میں عالمِ اسلام کے لیے اسلامی جمہوری ایران کا کردار قابلِ فخر ہے۔اِسی طرح انقلابِ اسلامی ایران کو مسلم ممالک کی طرف سے بھی بڑی مخالفت اور رکاوٹوں کا سامنا رہا، لیکن ایرانی قیادت نے بُردباری، اسٹیٹس مین شپ کی مہارت سے سفارتی محاذ پر بڑی کامیابیاں حاصل کیں اور مسلم ممالک، روس اور چین کے ساتھ تعلقات استوار رکھتے ہوئے امریکی، یورپی غلبہ و مداخلت کے مقابل متبادل نظام کامیابی سے ترتیب دیا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ انقلابِ اسلامی ایران کے قائد امام خمینیؒ نے عالمِ اسلام کے اہم ترین مسئلہ فلسطین پر امریکی، صیہونی اسرائیلی تسلط کے خلاف یوم القدس کا اعلان کیا اور آج یہ وژن دُنیا میں مقبول ترین ہے۔ ایران کا فلسطینیوں کی حمایت اور صیہونیت کے خلاف قیام جرات و بہادری کی عملی تصویر ہے۔ مسئلہ فلسطین پر ایرانی سفارت کی کامیابی عظیم ہے۔ فلسطینی قیادت برملا ایرانی حمایت پر شکرگزار ہے۔
انہوں نے مسلم حکمرانوں کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمِ اسلام کو تہذیبی، نظریاتی، اقتصادی، سفارتی محاذ پر بڑے چیلنجز درپیش ہیں، سائنس، ٹیکنالوجی اور میڈیا کے محاذوں پر بہت اہم اقدامات درپیش ہیں۔ اِن مقاصد کے حصول کے لیے اتحادِ اُمت، درد، مشترک، قدرِ مشترک اور رسول اللہ ﷺ کے فرمان کے مطابق اُمت کا جسدِ واحد بننا ہی کامیابی اور عزت و وقار ہے۔
اِمام خمینیؒ کی 35 ویں برسی کے حوالے سے تہران میں منعقدہ تقریب سے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور بانی انقلابِ ایران اِمام خمینیؒ کے پوتے سید حسین خمینی نے خطاب کیا۔ کانفرنس میں دُنیا بھر سے آئے 30 ممالک کے سفراء، نمائندگان، مندوبین اور ممتاز ملکی و غیرملکی شخصیات نے شرکت کی۔