News Detail Banner

اسرائیل سنگین جنگی جرائم کا مجرم ہے ۔لیاقت بلوچ

4مہا پہلے

لاہور25 مئی 2024ء

نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے عالمی عدالت انصاف کے اسرائیل کو فلسطینیوں پر مسلط جنگ ختم کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل سنگین جنگی جرائم کا مجرم ہے۔ فلسطین پر ناجائز قابض قوتیں فلسطینیوں کے آزادی کے جائز حق کے حصول کے مطالبہ سے روک رہی ہیں، عالمی عدالت انصاف سے فلسطینیوں کو انصاف دلانے کے لیے جنوبی افریقہ نے انسان دوستی کا عظیم کردار ادا کیا ہے، اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل اور عالم اسلام کی قیادت عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عملدرآمد کرائے، عالمی برادری اب بیحسی اور مسلم دشمنی ترک کرے اور فلسطینیوں کو قتلِ عام، نسلی کشی سے محفوظ کیا جائے، عالمی عدالت انصاف کا حالیہ فیصلہ اس بات کا اعلان ہے کہ حماس اور فلسطینی عوام حق پر ہیں، ان کا یہ حق تسلیم کیا جائے۔

لیاقت بلوچ نے وکلاء اور سیاسی رہنماؤں سے ملاقات میں کہا کہ سیاست،ریاست اور عدلیہ کے درمیان بڑھتی کشیدگی سے اچھے مستقبل کی نشاندہی نہیں ہورہی، حکومت، پارلیمنٹ، اسمبلیاں اور عدالتیں باہم متصادم اور تناؤ برقرار رکھیں گی تو سول-ملٹری اسٹیبلشمنٹ طاقتور اور بالادستی کے لیے راستے تلاش کرتی رہے گی۔ سیاسی، آئینی اور عدالتی بحران کا علاج قومی ڈائیلاگ ہی ہے، وفاقی حکومت مان لے کہ اس کی سیاسی، انتخابی پوزیشن پہلے ہی بہت کمزور ہے اور صدرِ پاکستان، وزیراعظم پاکستان اس مرحلہ پر بھی قومی ڈائیلاگ اور نتیجہ خیز مذاکرات، قومی مفاہمت کے اقدامات نہیں کریں گے تو حکومتی عہدے عوام کے نفرت کا ہی شکار ہوں گے۔

لیاقت بلوچ نے تاجر برادری سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا معاشی جہاز بڑے خطرناک گرداب میں پھنسا ہوا ہے، حکومت عارضی، مصنوعی اور آزمودہ ناکارہ معاشی حکمت عملی پر چل رہی ہے، اقتصادی بحرانوں کے خاتمہ کے لیے حکومت پہلے اپنے گھر کو ٹھیک کرے، تاجر، صنعت کار، کسان، مزدور کو اعتماد میں لے کر قومی معاشی حکمت عملی بنائی جائے، بجلی، پٹرول، گیس، ڈالر ریٹ اور خاموفناک تباہ کن شرحِ سُود کی موجودگی میں معیشت بحال نہیں ہوسکے گی۔ اقتصادی بحالی کے لیے سیاسی استحکام ناگزیر ہے، انتخابات میں تمام جماعتوں نے بھرپور حصہ لیا، ووٹرز نے بھرپور حق رائے دہی استعمال کیا لیکن انتخابی نتائج نے عدم استحکام بڑھا دیا ہے، فارم 45 کی بنیاد پر عوامی مینڈیٹ تسلیم کیا جائے اور جعلی مینڈیٹ ختم کرکے عوام کا اعتماد بحال کیا جائے۔