News Detail Banner

حالات کو قسمت سمجھ کر قبول کرلیں یا کرپٹ نظام کے خلاف مزاحمت کریں، عوام کے خون پسینے کی کمائی سے مخصوص طبقہ عیاشیاں کرے۔حافظ نعیم الرحمن

6مہا پہلے

لاہوریکم مئی 2024ء

    امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں استحصالی طبقہ متحد، مزدور، کسان اور عوام تقسیم ہیں۔ منظم جدوجہد سے ہی عوام کوحقوق ملیں گے، ہمارے سامنے دوراستے ہیں، حالات کو قسمت سمجھ کر قبول کرلیں یا کرپٹ نظام کے خلاف مزاحمت کریں، عوام کے خون پسینے کی کمائی سے مخصوص طبقہ عیاشیاں کرے، ایسا نہیں چلے گا۔ حکمران ایک طرف قوم کے حق پر ڈاکہ ڈالتے ہیں دوسری طرف کشکول اٹھایا ہوا ہے۔فارم سنتالیس کی بنیاد پر جعلی حکومت مسلط کردی گئی، پارٹیوں اور حکومتی عہدوں پر خاندان قابض ہیں۔مست حکمرانوں نے کسانوں کے پرامن مظاہرہ پر پولیس لاٹھی چارج کروایا، گرفتار کسانوں کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں، اسلام ظالم کے خلاف جدوجہد کا حکم دیتا ہے، حق کے لیے زبردست مزاحمت کرنا ہوگی۔

محنت کشوں کے عالمی دن کے موقع پر منصورہ میں مزدوروں کے اعزاز میں تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہاسابقہ نگران حکومت نے ذخائر میں کمی کا بہانہ بنا کر پہلے ایک ارب ڈالر کی گندم درآمد کی، اب امدادی قیمت کم ہونے کے باوجود بھی کسانوں سے گندم نہیں خریدی جارہی، انہیں باردانہ دستیاب نہیں، غریب کاشتکار کہاں جائے،مست حکمرانوں نے کسانوں کے پرامن مظاہرہ پرپولیس لاٹھی چارج کروایا، گرفتار کسانوں کو فی الفور رہا کیا جائے، کسانوں سے مشاورت کررہے ہیں، ان کے مطالبات کے حق میں بھرپور احتجاج جاری رہے گا۔

تقریب میں سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاالدین انصاری ایڈووکیٹ، نائب امیر لاہور ذکر اللہ مجاہد اور امیر ضلع غربی لاہور عبدالعزیز عابد بھی شریک تھے۔ 

امیر جماعت نے کہا مزدور کا سب سے بڑا اعزاز یہ ہے کہ وہ کائنات کے عظیم ترین شخص نبی مہربانﷺ کا ہم پیشہ ہے۔کہا جاسکتا ہے موجودہ نظام رشوت خوری، حرام کی طرف دھکیلتا ہے، اس میں استحصال ہے، غریب کا بچہ سکول نہیں جا سکتا، مایوسی سے نشہ عام ہورہا ہے، مافیا اور پولیس کی سرپر  ستی میں منشیات کے اڈے چلتے ہیں،مہنگائی، بے روزگاری ہے، تاہم اس سب کے باوجود ہمیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، ملک میں بے پناہ وسائل ہیں، ہمیں تہیہ کرنا ہوگا کہ حلال رزق کمائیں گے اورحق کے لیے مزاحمت کریں گے، اللہ ہمارے لیے تمام راستے کھول دے گا۔ انہوں نے کہا مزدوروں کو حکومت کی جانب سے مقرر کردہ کم سے کم اجرت ملتی ہے نہ انہیں سوشل سیکیورٹی کی سہولیات دستیاب ہیں، غیر رجسٹرڈ مزدوروں، دیہاڑی داروں، چھوٹے سکیل کے سرکاری ملازمین، ورکنگ وومن،گھروں میں کام کرنے والے ملازمین، زرعی شعبہ سے وابستہ مزدوروں، چھوٹے کسانوں کا استحصال ہورہا ہے، سب کو دعوت دیتاہوں جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے جدوجہد کریں۔ 

امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی کے علاوہ مسٹر ہو یا مُلا، سب کی پارٹیوں میں خاندان براجمان ہیں، سیاسی جماعتوں اور حکومتوں میں عہدے رشتہ داروں میں تقسیم ہوتے ہیں، بھائی وزیراعظم، سمدھی کو ڈپٹی وزیراعظم بنا دیا گیا، بیٹی وزیراعلیٰ ہیں، پیپلز پارٹی کا بھی یہی حال ہے۔ حکمران اشرافیہ ایک ہے ان میں ظاہری اختلاف ہے، یہ 76برسوں سے وسائل پر قابض ہیں،ریاستی وسائل سے مراعات خود لے رہے ہیں اور عوام پر ٹیکس لگادیے جاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز معاہدے مہنگی بجلی کی وجہ ہیں، گیس نرخوں میں چارسو گنا اضافہ کیا گیا،حکمران خود اربوں کی مفت بجلی، پٹرول استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی مزدوروں، کسانوں، نوجوانوں، خواتین کو جدوجہد کے لیے پلیٹ فارم مہیا کررہی ہے، ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں،ہمارا عوام سے ہی اتحاد ہے۔