News Detail Banner

پاکستان کی سرزمین پرحملہ پوری قوم کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔ لیاقت بلوچ

10مہا پہلے

لاہور 18جنوری 2024ء

نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل پاکستان لیاقت بلوچ نے پاک-ایران تعلقات میں کشیدگی اور سفارتی تعلقات کی معطلی پر تشویش کا اظٖہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سرزمین پرحملہ پوری قوم کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔ ایران کو اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کا حق ہے، لیکن بلااشتعال دوسرے ملک کی سلامتی پر حملہ ناقابلِ فہم ہے۔ متنازعہ مسائل پر بات چیت ہی حل ہوتا ہے۔ ایران اپی غلطی تسلیم کرے اور پاکستان ایران کے تحفظات کا ازالہ کرے۔ ایران کے مطلوب افراد ایران کے حوالے کیے جائیں۔ 

لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستان کا ازلی دشمن ہندوستان تو پہلے ہی مشرقی سرحد پر سازشوں میں مصروف ہے، ایسے میں مغربی سرحد پر افغانستان اور ایران کیساتھ تعلقات کی خرابی اور کشیدگی خطے کو کسی نئی جنگ میں جھونکنے کے مترادف اور ملکی سلامتی کے لیے تشویشناک ہے۔ مشترکہ دوست ملک چین کی طرف سے معاملات کو گفت و شنید سے حل کرنے اور کشیدگی سے گریز کرنے کا مشورہ بروقت ہے۔ پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کا ٹیلی فونک رابطہ خوش آئند ہے۔ خطے کے تینوں برادر ممالک پاکستان، افغانستان اور ایران کے درمیان پیدا شدہ غلط فہمیوں اور تنازعات کا واحد پائیدار حل یہ ہے کہ باہم وابطوں اور گفت و شنید سے مسائل کا حل تلاش کیا جائے۔ دیرینہ پڑوسی ملک چین کا مشورہ متوازن اور دوستانہ ہے، جبکہ امریکہ کا رویہ معاندانہ اور سازشی تھیوری پر مبنی ہے۔

لیاقت بلوچ نے این اے 123 میں کارنر میٹنگز اور عوامی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم اور پی پی پی کی 18 ماہ کی حکومت نے عمران خان دور کی ناکامیوں کو تیزرفتار بنادیا۔ 18 ماہ کی حکومت نااہلی، ذاتی مفادات کے تحفظ کی بدترین تصویر ہے۔ عدم اعتماد کی تحریک کی کامیابی کے بعد اتحادی حکومت نے آئی ایم ایف کی بدترین شرائط قبول کرکے پاکستان پر ڈیفالٹ کی مستقل تلوار لٹکالی ہے۔ سابق 18 ماہی وزیر اعظم نے ثابت کردیا کہ قومی اُمور چلانا اُن کے بس کا روگ نہیں۔ آج اُن کی اتحادی پیپلز پارٹی  18 ماہ کی ناکامیوں کے راز اُگل رہی ہے, اور اتحادی حکومت کی ناکامیوں کی ہنڈیا بیچ چوراہے پھوٹ رہی ہے۔