News Detail Banner

پاکستان-ایران تعلقات میں استحکام بھی ناگزیر ہے لیکن افغانستان کے ساتھ تعلقات کی بحالی، اعتماد کے رشتہ کی مضبوطہ ناگزیر ہے۔لیاقت بلوچ

9مہا پہلے

لاہور19 جولائی 2023ئ

نائب امیر جماعت اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے لاہور، اسلام آباد اور راولپنڈی میں سیاسی انتخابی مشاورتی اجلاس اور ملتان (جنوبی پنجاب) کے امیر راو ¿ محمد ظفر سے ملاقات میں کہا کہ سیاسی استحکام کےلیے آئینی مدت کے اندر صاف شفاف انتخابات ناگزیر ہیں۔ قومی اور دیگر اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد انتخابی التواءکے لیے پنجاب اور کے پی کے کی طرح حربے استعمال کیے گئے تو بڑا سیاسی بحران جنم لے گا اور پورے ملک میں جمہوریت کے تحفظ کی جدوجہد شروع ہوگی۔ حالات کی سنگینی، اقتصادی بحرانوں کا علاج قومی وحدت اور اندرونی استحکام ہے۔ سیاست میں تلخیوں کا خوفناک انجام سب نے دیکھ لیا۔ حکمت، تدبر، برداشت اور جمہوری رویے ہی سماج میں اطمینان اور استحکام کے اسباب پیدا کرتے ہیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ جنوبی، شمالی، وسطی پنجاب، خیبرپختونخوا میں جماعتِ اسلامی کے انتخابات 2023ءکنونشنز بہت کامیاب رہے۔ قومی، صوبائی اسمبلی امیدواران میدانِ انتخاب میں چل پڑے ہیں۔ 22 جولائی کوئٹہ میں امن جرگہ، 23 جولائی کوئٹہ میں بلوچستان انتخابات 2023ءکنونشن منعقد ہوگا۔ ماہِ جولائی میں ہی سندھ اپر اور کراچی کے انتخابی کنونشنز منعقد ہوں گے۔ ملک کو جماعت اسلامی ہی بحرانوں سے نکال سکتی ہے۔ جماعت اسلامی ہی سِول-ملٹری تعلقات میں بااعتماد ماحول پید اکرے گی۔ جماعت اسلامی خود بھی آئینی جمہوری برداشت اور سیاسی اخلاقیات پر سختی سے کاربند ہے اور ریاستی نظام چلانے کے لیے بھی یہ ہی اسلوب کارآمد ہوگا۔ ملک کے تمام اسٹیک ہولڈرز آئینی دائروں کے پابند ہوجائیں، قومی ترجیحات پر کم از کم ایجنڈا پر اکٹھے ہوجائیں اور قومی سلامتی، خودمختاری، ملکی عزت و وقار، ساکھ کی بحالی کے لیے ایک ٹریک پر آگے بڑھیں۔ معاشی بحران میں چین، سعودی عرب، عرب امارات، ترکی نے ساتھ دیا ہے، اب یہ اعتماد نہ توڑا جائے۔ بھکاری بننے، کشکول پھیلانے کے بجائے خودانحصاری ہی باوقار راستہ ہے۔

لیاقت بلوچ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان-ایران تعلقات میں استحکام بھی ناگزیر ہے لیکن افغانستان کے ساتھ تعلقات کی بحالی، اعتماد کے رشتہ کی مضبوطہ ناگزیر ہے۔ بیانات کا تلخ تبادلہ مزید تلخی لانے کا سبب گا؛ امریکہ، بھارت اپنے آلہ کاروں سے اِن حالات کا فائدہ ا ±ٹھائیں گے۔ حکومتی سطح اور سفارتی محاذ بھی کردار ادا کرے۔ قومی جرگہ تشکیل دے کر افغان قیادت، طالبان حکومت سے بات چیت کی جائے۔ افغانستان میں استحکام اور تعلقات کا بہترین ہونا پاکستان کا استحکام اور دشمنوں کی ناکامی ہوگی۔