پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی سپیشلائزیشن کرپشن ہے، توشہ خانہ میں سب کے کارنامے سامنے آ گئے، گھڑیاں، گاڑیاں، کلاشنکوفیں، گلدان.سراج الحق
1سال پہلے
لاہو20 مارچ 2023ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی سپیشلائزیشن کرپشن ہے، توشہ خانہ میں سب کے کارنامے سامنے آ گئے، گھڑیاں، گاڑیاں، کلاشنکوفیں، گلدان، پائن ایپل، کھجوریں جس کو جو ملا اٹھا کر لے گیا، ایک نے کہا کہ فلاں شخص پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو ہے، بعد میں اسے پارٹی میں شامل کر لیا، ایک صاحب دوسرے صاحب کو سڑکوں پر گھسیٹنے کی تقریریں کرتے تھے، اب مل کراقتدار اور پروٹوکول کے مزے لے رہے ہیں، کل ایک دوسرے کو لٹیرے کہنے والے آج بہن بھائی بن گئے، یہ سب بزدل لوگ ہیں، امریکا کے خلاف نعرے لگاتے ہیں بعد میں ان کے سفیروں کے ترلے کرتے ہیں، ٹرائیکا کے لیڈران پاکستان میں بڑھکیں مارتے ہیں، واشنگٹن جا کر گیڈر بن جاتے ہیں، یہ آج تک امریکا سے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کا مطالبہ بھی نہیں کر سکے، خود پاکستانیوں کے قاتل ریمنڈ ڈیوس کو ہاتھ جوڑ کر رہائی دی۔ حکمران نیب زدہ ہیں، اسی لیے سب نے مل کر ادارہ کے پر کاٹ دیے، نیب قوانین میں تبدیلی کر کے 50کروڑ تک کی کرپشن کو بھی جائز قرار دے دیا، انھوں نے کشمیر کا سودا کیا، یہ پاکستانی معاشرے کی تباہی کے لیے ٹرانس جینڈر بل لے کر آئے، جماعت اسلامی نے ڈٹ کر مخالفت کی۔ کرپٹ ٹرائیکا ایکسپوز ہو گیا، یہ سو سال بھی اقتدار میں رہا تو عوام کی حالت نہیں بدلے گی، ملک کو حقیقی آزادی صرف جماعت اسلامی دلا سکتی ہے۔ جماعت اسلامی کا دور آنے والا ہے، نیب اور عدالتیں لٹیروں کا احتساب نہیں کر سکیں، ان شاء اللہ ہم کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے بہاولنگر میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی راؤ ظفر،امیر ضلع ولید ناصر اور رہنما جماعت اسلامی ارسلان خان خاکوانی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ ملک میں عدالتیں اور اسٹیبلشمنٹ پی ڈی ایم، پی ٹی آئی میں تقسیم، الیکشن کمیشن متنازعہ ہو چکا ہے۔ عدلیہ چہرے اور سٹیٹس دیکھ کر فیصلے کرتی ہے، ظالموں، قاتلوں کو ضمانتیں مل جاتی ہیں، مظلوم پکڑا جاتا ہے، گوادر کے حقوق کی آواز مولانا ہدایت الرحمن کی مثال سب کے سامنے ہے، عوام کے لیے آواز اٹھانے پر انھیں جھوٹے مقدمات میں جیل میں بند کر دیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ تینوں نام نہاد بڑی پارٹیوں کے ہوتے ہوئے ملک کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں، یہ وہ لوگ ہیں جن کے مارشل لاز میں بھی وارے نیارے رہتے ہیں اور نام نہاد جمہوری ادوار میں بھی مزے لیتے ہیں، انھیں عوام کی پریشانیوں اور محرومیوں کا رتی برابر بھی ادراک نہیں، عام آدمی 42قسم کے ٹیکس ادا کرتا ہے حکمران عیاشیاں کرتے ہیں، انھوں نے آئی ایم ایف کے حکم پر عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا۔ حکومت نے رمضان کی آمد سے قبل آٹا، گھی، دالوں کی قیمتیں بڑھا دیں، اعلان سبسڈی کے کیے جاتے ہیں، مافیا نے مارکیٹ سے آٹا غائب کر دیا، ملک میں جتنے مافیاز ہیں حکمران پارٹیوں کا حصہ ہیں۔ پی ٹی آئی نے پونے چار سال تباہی مچائی، پی ڈ ی ایم اور پیپلزپارٹی نے 11ماہ میں رہی سہی کسر نکال دی، موجودہ حکومت میں شامل 15جماعتیں پہلے مہنگائی کے خلاف چیخیں مارتی تھیں، آج ان کے ہوتے ہوئے اشیائے خورونوش، پٹرول، ڈیزل، بجلی، گیس اور ادویات کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کرتی ہیں، جان بچانے والی ادویات بھی میڈیکل سٹورز اور ہسپتالوں میں دستیاب نہیں، مہنگائی مارچ کرنے والوں کو سانپ سونگھ گیا۔
امیر جماعت نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں کسان پریشان اورنوجوان بے روزگار ہیں، علاقہ میں غربت، محرومیوں کے ذمہ دار پی ٹی آئی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے لوگ ہیں جو عوام سے بڑے بڑے وعدے کر کے جاتے ہیں مگر منتخب ہو کر واپس نہیں آتے۔ جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کے دعوے ہوئے لیکن کسی نے پورے نہیں کیے، آج جنوبی پنجاب میں سڑکیں ٹوٹی ہوئیں، انفراسٹرکچر تباہ ہے، سیلاب متاثرین کو ایک پائی نہیں ملی۔ جنوبی پنجاب میں سیلاب آیا تو جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کے ہزاروں کارکنان لوگوں کی خدمت کے لیے موجود تھے، غریبوں کی مدد کے لیے پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی اور ن لیگ کا ایک لیڈر یا ورکر بھی موجود نہیں تھا۔ بہاولنگر میں کوئی میگا پراجیکٹ شروع ہوا نہ ہی پورے علاقے میں کوئی یونیورسٹی اور اچھا ہسپتال ہے۔ جماعت اسلامی کو اقتدار ملا تو جنوبی پنجاب کی محرومیاں ختم کریں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ وہ دوبار خیبرپختونخوا کے وزیرخزانہ رہے اور صوبے کو قرض اور سود فری بنایا، وزارت سے الگ ہوئے تو خود کو پشاور کی سب سے بڑی مسجد مہابت خان میں عوام کے سامنے احتساب کے لیے پیش کیا۔ ایجنسیوں نے جماعت اسلامی کے لوگوں کی ایک فائل دیکھی، اللہ کے فضل و کرم سے ایک روپے کی کرپشن کا کیس تک نہیں ملا۔ انھوں نے کہا کہ سود خوروں اور کرپٹ افراد سے توقع نہیں کہ وہ ملک میں سود اور کرپشن ختم کریں، صرف جماعت اسلامی ہی ملک کو کرپشن فری کلین گرین اسلامی پاکستان بنا سکتی ہے۔