News Detail Banner

ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری کے تمام ریکارڈ ٹوٹ چکے، ہر دور میں حکمرانوں نے عوام کے ساتھ دھوکا کیا۔ سراج الحق

1سال پہلے

لاہور30دسمبر2022ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری کے تمام ریکارڈ ٹوٹ چکے، ہر دور میں حکمرانوں نے عوام کے ساتھ دھوکا کیا۔ معیشت سود، کرپشن اور قرضوں کے بدترین دباؤ میں، مگر حکمرانوں کی نا اہلی اور شاہ خرچیاں عروج پر ہیں۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے ملک کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا، صرف جماعت اسلامی ہی پاکستان کو قرآن و سنت کے نظام کی طاقت سے موجودہ بحرانوں اور مسائل سے نکال سکتی ہے۔ وفاقی و صوبائی حکومتیں مردہ لاشیں بن چکیں اور یہ لوگ عوام پر بوجھ ہیں۔ حکمران پروٹوکول، مراعات اور تنخواہیں لیتے ہیں، عوام کے لیے معاشی، سیاسی اور اخلاقی تباہی کے یہی ذمہ دار ہیں۔ بلوچستان اور گوادر کے لوگوں کو دیوار سے لگانا، ملک کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ دو ماہ سے گوادر کے عوام نے اپنے جائز مطالبات کے لیے دھرنا دیا، لیکن صوبائی و مرکزی حکومت نے مسائل حل کرنے کی بجائے مظاہرین پر پولیس کریک ڈاؤن کیا، لوگوں کو گرفتار کر کے انھیں تشدد کا نشانہ بنایا، جو ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے۔ حکومت کو خبر کرتے ہیں کہ بلوچستان عوام کو تشدد سے دبانا اور انھیں جائز حقوق سے محروم کرنا درست نہیں، حکمرانوں کو اپنی ناکامی کا اعتراف کرنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مرکزی پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ 

آج جماعت اسلامی کی اپیل پر ملک بھر میں گوادر کے عوام کے حقوق کے لیے ”یوم یکجہتی بلوچستان“ کے تحت مظاہروں اور ریلیوں میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور حکمرانوں کو پیغام دیا ہے کہ پنجاب، سندھ، خیبرپختوانخوا اور اسلام آباد سمیت ملک کا ہر شہری بلوچستان کے مظلوم بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ انھیں ان کے جائز حقوق دیے جائیں۔ آج عوام نے حکمرانوں کے نام صرف ایک پیغام دیا کہ مسائل کا حل ڈائیلاگ ہیں، طاقت کا استعمال ہمیشہ تباہی لاتا ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ مرکز اور پنجاب حکومتوں کی لڑائی سے ملک کی ترقی کا پہیہ جام ہے۔ بدامنی اور معاشی بدحالی کی ذمہ داری کوئی قبول کرنے کو تیار نہیں۔ حکمران جماعتوں نے کوئی وعدہ پورا نہیں کیا، ہر روزبنیادی ضروریات کی اشیا میں بے انتہا اضافہ سے عوام کے 14طبق روشن ہو گئے ہیں۔ انھوں نے اس تاثر اور پروپیگنڈہ کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کیا کہ گوادر کے عوام کا احتجاج سی پیک کے خلاف ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی سی پیک کی مکمل حمایت کرتی ہے اور اس منصوبہ کو ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے گیم چینجر سمجھتی ہے۔ گوادر کے رہائشی اور ماہی گیر اپنے حقوق کے لیے اس وقت سے احتجاج کر رہے ہیں جب سی پیک کا وجود بھی نہیں تھا۔ حکومت اور ”گوادر کو حق دو تحریک“ کے درمیان نو ماہ قبل جو معاہدہ ہوا جماعت اسلامی نے اس کے لیے کردار ادا کیا تاہم حکومت نے معاہدے کی پاسداری نہیں کی جس پر دھرنے کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا ہے۔ 

امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی ہر طبقہ فکر کے افراد کے حقوق کے تحفظ اور استحصال کے خلاف آواز بلند کرتی ہے۔ ملک میں جاری بدترین مہنگائی نے لوگوں کو فاقوں پر مجبور کر دیا ہے۔ حکمرانوں نے لاکھوں نوجوانوں کو بے روزگار کر دیا، قومی معیشت ڈیفالٹ کر رہی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 6.7ارب ڈالر کی نچلی ترین سطح پر، وزیرخزانہ کے وعدوں کے باوجود روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت نیچے نہیں آئی۔ملک کے کئی شہروں میں گیس کی کمی کا شدید بحران پیدا ہو چکا ہے، لاہور میں آٹا 130روپے کلو تک پہنچ گیا، سفید پوش طبقات گھر کا راشن تک افورڈ کرنے کی سکت نہیں رکھتے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نوجوانوں، کسانوں اور مزدوروں کے حقوق کی محافظ ہے، ہم مظلوم کے ساتھ کھڑے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اسلامی نظام کے نفاذ سے ہی ملک کے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔