استعمار کے وفادار قومی سیاست اور معیشت پر قابض، حکمران جماعتوں نے مل کر ملک کو بند گلی میں دھکیل دیا۔سراج الحق
1سال پہلے
لاہور28دسمبر2022ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ استعمار کے وفادار قومی سیاست اور معیشت پر قابض، حکمران جماعتوں نے مل کر ملک کو بند گلی میں دھکیل دیا۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی احتساب کی مخالف ہیں، حکمرانوں نے کرپشن کو پروان چڑھایا، خزانہ اورتوشہ خانہ کو سب نے لوٹا۔ حکمرانوں کی دولت، جائیدادیں، کاروبار اور اولاد باہر خود یہاں صرف اقتدار کے لیے ہیں۔ لاکھوں نوجوان حالات سے مایوس روزگار کی تلاش کے لیے بیرون ملک جا رہے ہیں، حکمرانوں کو رتی برابر پروا نہیں۔ سوا تین کروڑ متاثرین سیلاب کی کوئی خبرگیری نہیں ہوئی، سرکاری اور عالمی امداد کہاں گئی، کسی کو معلوم نہیں۔ ٹرائیکا آئندہ سو سال بھی حکمران رہا ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، فرسودہ نظام اور اس کے محافظوں سے نجات حاصل کرناہو گی، پاکستان کو اسلامی نظام کی ضرورت ہے۔ کرپشن فری اسلامی فلاحی پاکستان کی منزل کے حصول کے لیے قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ وہ منصورہ میں جامعہ محصنات کے اساتذہ سے گفتگو کر رہے تھے۔
امیر جماعت کی اپیل پر ملک کے صوبائی ہیڈکوارٹرز میں گوادر مظاہرین پر پولیس کریک ڈاؤن،تشدد اور گرفتاریوں کے خلاف مظاہرے کیے گئے، جمعہ کو ملک گیر احتجاج ہو گا۔
سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان کے عوام میں محرومیوں کا احساس شدت اختیار کر رہا ہے اور یہ لاوا کسی وقت بھی پھٹ سکتا ہے۔گوادر کے رہائشی طویل عرصہ سے اپنے جائز حقوق مانگ رہے ہیں۔ ”گوادر کو حق دو تحریک“ کے تحت گزشتہ کئی ماہ سے دھرنا جاری رہے، بیچ میں حکومت نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ ان کے تمام مطالبات پورے ہوں گے، مگر معاہدے پر عمل درآمد نہیں ہوا جس کے نتیجے میں گزشتہ دو ماہ سے دوبارہ دھرنا جاری تھا کہ تین روز قبل پرامن مظاہرین پر پولیس نے دھاوا بول دیا انھیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور گرفتار کیا گیا۔ جماعت اسلامی حکمرانوں کے اس غیر آئینی، غیر جمہوری ظالمانہ اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے، گوادر کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لیے ہر سطح پر بھرپور آواز بلند کی جائے گی، حکمرانوں کو کہتا ہوں کہ صوبہ کے عوام کو ڈرانے، دھمکانے اور دبانے کی بجائے گلے لگانے کی ضرورت ہے۔ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور عوام کو ان کا حق دیں۔
سراج الحق نے کہا کہ 14رکنی پی ڈی ایم اتحاد اور پی ٹی آئی بلوچستان، کراچی سمیت ملک بھر کے مسائل اور معاشی تباہی میں برابر کی ذمہ دار ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر گزشتہ آٹھ سالوں کی کم ترین سطح چھ ارب ڈالر سے بھی نیچے آ گئے جو محض چند ہفتوں کی درآمدات کے لیے بھی ناکافی ہیں۔ ڈالر بلیک ہو رہا ہے، اوپن مارکیٹ میں اس کی قیمت ڈھائی سو روپے سے اوپر چلی گئی۔ وزیرخزانہ معاشی صورت حال سے متعلق غلط حقائق پیش کر رہے ہیں، مہنگائی کم ہوئی نہ بے روزگاری کا طوفان تھما،حکمرانوں نے مسلسل کشکول اٹھایا ہوا ہے، دوست ممالک سے مزید قرضے مانگے جا رہے ہیں اور آئی ایم ایف سے نویں قسط کے لیے ترلے ہو رہے ہیں۔ بیڈ گورننس اورغلط معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک 62ہزار ارب کا مقروض، ادارے کمزور ہو گئے ہیں، حکمران اسلامی ایٹمی پاکستان کے غیرت مند عوام کو عالمی سطح پر بھکاری بنا کر پیش کر رہے ہیں۔
امیر جماعت نے کہا کہ سودی معیشت اور کرپشن ختم ہو جائے تو ملک معاشی دلدل سے باہرنکل آئے گا،مگر حکمران طبقہ کی نیت ٹھیک نہیں، یہ سود کے خاتمہ کے لیے تیار ہیں نہ احتساب کے نظام کو موثر بنانا چاہتے ہیں۔ ملک میں صرف مافیاز کی دولت میں اضافہ ہو رہا ہے غریب فاقوں پر مجبور ہے۔ انھوں نے کہا کہ آزمائے ہوئے حکمران تبدیلی نہیں لا سکتے، ان کے دعوے جھوٹے ہیں، یہ ایکسپوز ہو گئے، عوام انھیں مسترد کرے اور جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔