اللہ تعالیٰ نے ہمیں موقع دیا تو پاکستان کو حقیقی معنوں میں ”اسلامی پاکستان - خوشحال پاکستان“ بنائیں گے۔سراج الحق
2سال پہلے
لاہور23 اکتوبر2022ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اقتدار کے حصول کے لیے 75برسوں سے چہرے بدلتے رہے نظام نہ بدل سکا؟ ملک پر 35سال جرنیلوں اور باقی عرصہ پی پی، مسلم لیگ اور پی ٹی آئی نے حکومتیں کیں، ملک کے عدالتی نظام کو ٹھیک کرنے کی کوشش نہیں کی گئی۔آج بھی یہاں چہروں کو دیکھ کر طاقت کی بنیاد پر عدالتوں میں فیصلے کیے جاتے ہیں۔ ملک میں حق اور انصاف پر مبنی فیصلے نہ ہونے سے عوام ظلم و جبر کی چکی میں پس رہے ہیں۔ پی ٹی آئی نے اپنے چار سالہ دور حکومت میں قوم کو کھوکھلے اور جھوٹے وعدوں کے سوا کچھ نہیں دیا۔ قوم اور نوجوانوں کو دھوکا اور گمراہ کیا گیا۔ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی پالیسیوں میں رتی برابر فرق نہیں، سب ایک ہی نظام کے دلدادہ ہیں۔ معیشت تباہ، اشیائے خوردونوش کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو گئیں۔ ملک میں سوائے موت کے ہر چیز مہنگی ہو چکی ہے۔ سیاسی، معاشی، سماجی عدم استحکام کے خاتمہ کے لیے قومی ڈائیلاگ ضروری ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ضلع شانگلہ میں جمعیت علمائے اسلام کے سابق صوبائی امیدوار شیر عالم خان کی اپنے ساتھیوں سمیت جماعت اسلامی میں شمولیت کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی خیبرپختونخوا عبدالواسع، امیرجماعت اسلامی ضلع شانگلہ سید غفار اور جماعت اسلامی میں شامل ہونے والے شیر عالم خان نے بھی خطاب کیا۔
امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل اور معدنیات سے مالا مال ہے، لیکن ایماندار اور صالح قیادت نہ ہونے کی وجہ سے ملک کا بچہ بچہ مقروض ہے۔ ملک کے تمام حکمران استعمار کے غلام ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ یہ غلاموں کی بستی ہے اور اس کے فیصلے آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کر رہا ہے۔ سرزمین ہماری، بچے، سکول و کالج، یونیورسٹیاں ہماری لیکن تعلیمی نظام استعماری ہے۔ جماعت اسلامی کو اقتدار ملا تو مخلوط تعلیمی نظام کا خاتمہ کرے گی۔اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو پاکستان میں یکساں نظام تعلیم رائج کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں عوام کی اکثریت خطہئ غربت سے نیچے، لاکھوں کی تعداد میں نوجوان ڈگریاں اٹھائے بے روزگار پھر رہے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ صرف خیبرپختونخوا ہی نہیں پورے ملک کے عوام لاوارث ہیں۔ اس وقت پی ڈی ایم کی تیرہ جماعتیں اور پی ٹی آئی صوبوں اور وفاق میں حکومت کر رہی ہیں، لیکن ملک کے مسائل میں کمی کی بجائے اضافہ ہو رہا ہے۔ صوبہ کے پی میں جماعت اسلامی کو وزارت خزانہ ملی اور ہم نے صوبہ کو قرض فری بنایا۔ جماعت اسلامی میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ اگر اقتدار ملا تو پورے ملک کو قرض فری پاکستان بنائیں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ پاناما لیکس اور پنڈوراپیپرز میں ملوث لوگوں کا یکساں احتساب ہوتا تو کرپشن کا راستہ بند ہو سکتا تھا۔ توشہ خانہ ہو یا قومی خزانہ قوم کی امانت ہے، حکمرانوں کو ایک دن عوام کو اور پھر آخرت میں اللہ کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا۔ حکومت توشہ خانہ اور قرضے لے کر معاف کرانے والوں کا تیس سالہ ریکارڈ پبلک کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں کمی کے باوجود مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ کرپشن، لوٹ مار اور مفادات کی سیاست کی وجہ سے لوگوں کا اعتماد جمہوری نظام سے اٹھ رہا ہے۔ ملک میں جب پٹرول کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو کتاب اور قلم کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی عوام کے سامنے ایکسپوز ہو گئیں، دونوں نے ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیل دیا۔ انھوں نے کہا کہ حکمران جماعتوں کی سیاست میں جولوگ فرق کرتے ہیں وہ سیاسی طور پر نابالغ ہیں، یہ ایک ہی طرح کے لو گ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عام آدمی کی جماعت ہے جس کے دروازے ہر کسی کے لیے کھلے ہیں۔ اسلام کے نام پربننے والے ملک میں نظام مصطفیؐ سے ہی تبدیلی ممکن ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں موقع دیا تو پاکستان کو حقیقی معنوں میں ”اسلامی پاکستان - خوشحال پاکستان“ بنائیں گے۔