حکومت کی زراعت دشمن پالیسیوں اور نجکاری کے خلاف بھرپور تحریک چلائی جائے گی،امیرالعظیم
3سال پہلے
لاہور21/اگست 2021ء
جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل امیرالعظیم نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ حکومت کی زراعت دشمن پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کا کسان اور خاص کر چھوٹا کسان انتہائی کسمپرسی کی حالت میں رہ رہا ہے۔ زراعت پر بڑی پرائیویٹ کمپنیوں کے مکمل قبضہ کی راہ ہموار کی جارہی ہے جو پہلے ہی بیج،ادویات کی مد میں ناجائز منافع سے اربوں روپے کما رہی ہیں اور دودھ سے لے کر زرعی اجناس تک ان کی اجارہ داری قائم ہے۔ حکومت کے ایوب ریسرچ سمیت دیگر زرعی اداروں کو پرائیویٹائز کرنے اور کسانوں کو کمپنیوں کے رحم وکرم پر چھوڑنے کے اقدامات کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔ وہ جے آئی کسان کے منصورہ میں مشاورتی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔
قبل ازیں جے آئی کسان کے صدر شوکت علی چدھڑ کی سربراہی میں کسانوں کے وفد نے ان سے ملاقات کی اور انہیں حکومت پنجاب کے زیرانتظام مختلف زرعی اداروں کی نجکاری کے فیصلہ اور زراعت کو درپیش مسائل سے متعلق آگاہ کیا۔شوکت چدھڑ نے بتایا کہ حکومت نے ایوب ایگری کلچرل ریسرچ انسٹیٹوٹ کے چار بڑے تحقیقی اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام زراعت دشمن اور پرائیویٹ کمپنیوں کو نوازنے کے مترادف ہے جو ریسرچ انسٹیٹوٹ کی بے شمار رجسٹرڈ تحقیقات پر قابض ہوجائیں گی اور مارکیٹ میں اپنی من مانی کریں گے۔انہوں نے کہا اس وقت ایوب ریسرچ کا تیار کردہ بیج پنجاب کے نوے فیصد رقبہ پر کاشت ہورہا ہے۔ نج کاری کی صورت میں یہ سب کچھ بڑے سرمایہ داروں کی ملکیت میں چلا جائے گا۔
اجلاس میں جے آئی کسان کے نائب صدر ڈاکٹر افضل ساحر، ڈاکٹر وصی، حسین احمد پراچہ، فیض حامد حمیق، امان اللہ چٹھہ، حافظ وصی و دیگر شریک تھے۔ شرکاء کا کہنا تھاکہ بدقسمتی سے حکومت زراعت میں مزید تحقیق کو فروغ دینے اور زرعی ان پٹ کو سستا کرنے کے اقدمات کرنے کی بجائے پورے سیکٹر سے ہی جان چھڑا کر اسے سرمایہ داروں کے رحم و کرم پر چھوڑنا چاہتی ہے۔ صوبائی اور وفاقی حکومت ہوش کے ناخن لے اور ملک کو مکمل طور پر مافیاز کے حوالے نہ کرے۔ حکومت کے کسی بھی ایسے اقدام کے نتیجہ میں ملک کا ریڑھ کی ہڈی کے مترادف شعبہ مکمل تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گا۔ امیرالعظیم نے شرکا کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی کسانوں کو اکٹھا کرے گی اور حکومت کی زراعت دشمن پالیسیوں اور نجکاری کے خلاف بھرپور تحریک چلائی جائے گی۔