ملک میں گورننس کا بحران ، معیشت، زراعت تباہ، بے روزگاری عام ہے، حافظ نعیم الرحمن
9گھنٹے پہلے
ملک میں گورننس کا بحران ، معیشت، زراعت تباہ، بے روزگاری عام ہے، حافظ نعیم الرحمن
با اختیار بلدیاتی نظام کے حق میں اتوار کو ملک گیر دھرنے ہوں گے
قابض اشرافیہ ، فرسودہ نظام کے خلاف تحریک میں مزید تیزی آئے گی، امیرجماعت اسلامی پاکستان کی منصورہ میں پریس کانفرنس
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں گورننس کا بدترین بحران ہے، معیشت ، زراعت تنزلی کا شکار، بے روزگاری میں اضافہ ، سرمایہ باہر منتقل ہورہا ہے۔ پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام میں عوام بے اختیار، غیر جماعتی انتخابات کے ذریعے ہارس ٹریڈنگ کا وہ سلسلہ جو پہلے قومی و صوبائی اسمبلیوں تک محدود تھا اب نیچے تک لایا جارہا ہے۔ با اختیار بلدیاتی نظام کے حق میں اتوار اکیس دسمبر کو ملک گیر دھرنے ہوں گے، دھرنوں کے روز آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے، عوام کے حق کے لیے اور فرسودہ نظام کے خلاف تحریک مزید تیز ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی نے منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر لیاقت بلوچ ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن اور امیر لاہور ضیاالدین انصاری ایڈووکیٹ ، سیکریٹری صوبہ پنجاب بابر رشید اور دیگر راہنما بھی اس موقع پر موجود تھے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد اختیارات صوبوں کو منتقل ہوگئے ، اگلا مرحلہ ان اختیارات کو بلدیاتی سطح تک منتقل کرنا تھا تاہم یہ سلسلہ رک گیا، صوبائی حکومتیں اختیارات پر قابض ہوگئیں، پنجاب میں گزشتہ دس برس تک بلدیات کے انتخابات نہیں ہوتے ، پنجاب کا حالیہ بلدیاتی قانون مقامی حکومتوں کے نظام پر سیاہ دھبہ ہے۔ حیران ہوں کہ دیگر جماعتیں اس کالے قانون کے خلاف آواز بلند کیوں نہیں کر رہیں۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پیپلز پارٹی گزشتہ سترہ برس سے سندھ پر قابض ہے ، بلاول بھٹو این ایف سی ایوارڈ پر بات کرتے ہیں اور وفاق سے اپنا حصہ مانگتے ہیں تاہم حصہ لے کر وہ خود اس پر قابض ہوجاتے ہیں ، وہ بتائیں کہ گزشتہ پندرہ برس میں ان کی حکومت نے کراچی کی ترقی کے لیے مختص تین ہزار تین سو ساٹھ ارب شہر پر خرچ کیوں نہیں کیے، پی ٹی آئی کی کے پی میں گزشتہ بارہ برس سے حکومت میں ہے مگر عملی طور پر اختیارات عوام نہیں بیورو کریسی کے قبضے میں ہیں۔ اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کا شیڈول جاری ہونے کے بعد وزرائ نے پریس کانفرنس کردی کہ بلدیاتی قانون کو تبدیل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وسائل پر سول و ملٹری افسر شاہی، چند سیاستدانوں، سرمایہ داروں اور وڈیروں کا قبضہ ہے۔ اس صورتحال میں جماعت اسلامی نے طے کیا ہے کہ عوام سے مل کر ملک کو اشرافیہ اور فرسودہ نظام کے چنگل سے آزاد کرانا ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ برآمدات اور درآمدات کے فرق میں اضافہ ہورہا ہے۔ بے روزگاری بڑھ رہی ہےاور سرمایہ باہر جارہا ہے۔ معیشت کی زبوں حالی آئی ایم ایف کی حالیہ رپورٹ سے واضح ہے۔ آر ایل این جی معاہدوں کی وجہ سے قومی معیشت کو ہزاروں ارب کا نقصان ہوا۔ حکومت نے مقامی گیس کی پیداوار بڑھانے پر پابندی لگا رکھی ہے، گیس کی دریافت کے ذخائر کی حالیہ نیلامی میں کسی بڑی بیرونی کمپنی نے حصہ نہیں لیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت نے زراعت کو تباہ کردیا، زراعت کا شعبہ گزشتہ دو تین برسوں میں چھ سو فیصد تنزلی کا شکار ہوا، زرعی ادویات اور کھادوں کی قیمت بھارت کے مقابلہ میں کئی گنا زیادہ ہے۔ گندم ، گنا کی فصلوں کی کسان کو ٹھیک قیمت نہیں ملتی، کپاس کی فصل مسلسل بحران کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کسانوں کا عالمی دن ہے ، اس حوالے سے حکومت نے بڑے بڑے اشتہارات جاری کیے ہیں اور دعوے کیے گئے ہیں ، تاہم زمینی حقائق الٹ ہیں ، کسان اور زراعت دونوں کی تباہی کا عمل جاری ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ عظیم الشان اجتماع عام پر جماعت اسلامی نے بدل دو نظام تحریک کے آغاز کا اعلان کیا تھا۔ عوامی بیداری کی یہ تحریک بھرپور طریقے سے جاری رہے گی۔
صحافیوں کے سوالات کے جواب میں حافظ نعیم الرحمن نے ایک بڑے انگریزی میڈیا ہاؤس کے اشتہارات پر پابندی کی مذمت کی اور کہا کہ حکومت اشتہارات سے میڈیا کی آزادی کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی آزاد میڈیا اور صحافیوں کے حقوق کا تحفظ چاہتی ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں پر ریاستی تشدد اور پاسکو ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کے جانے کے عمل کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
بھارتی وزیر کے مسلمان خاتون کے نقاب اتارنے کو واقعہ کو گھناؤنا عمل قراد دیتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے حکومت پاکستان اور اسلامی دنیا کے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ اس مکروہ واقعہ پر بھرپور آواز اٹھائی جائے۔


