پنجاب کے بلدیاتی قانون کے خلاف اکیس دسمبر کو تمام اضلاع میں دھرنے ہوں گے، حافظ نعیم الرحمن
9گھنٹے پہلے
پنجاب کے بلدیاتی قانون کے خلاف اکیس دسمبر کو تمام اضلاع میں دھرنے ہوں گے، حافظ نعیم الرحمن
کالے قانون میں عوام مکمل بے اختیار، تمام اختیارات صوبائی حکومت ، بیوروکریسی کو مل گئے
امیر جماعت اسلامی نے مال روڑ پر مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے بلدیاتی قانون کے خلاف احتجاج کے دائرہ کار کو مزید وسیع کرنے کا اعلان کردیا
لاہور:07 دسمبر 2025ء
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے پنجاب کے بلدیاتی قانون کو آئین و جمہوریت کے منافی قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف احتجاجی تحریک کا دائرہ وسیع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
لاہور کے مال روڑ پر مقامی حکومتوں کے قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اکیس دسمبر کو جہاں پنجاب کے تمام اضلاع میں دھرنوں کا اعلان کیا وہیں جماعت اسلامی کے کارکنان کو سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں بااختیار بلدیاتی نظام کے حق میں مظاہروں کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ احتجاج میں بھرپور شرکت یقینی بنائیں اور جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر اپنے حق کے حصول کی جدوجہد تیز کریں۔
امیر جماعت اسلامی کی ہدایت پر صوبہ بھر میں پنجاب کے بلدیاتی قانون کے خلاف مظاہرے ہوئے۔ لاہور میں ہونے والے اجتجاج سے امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاالدین انصاری نے بھی خطاب کیا۔
فیصل آباد میں اجتجاجی مظاہرہ سے امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری ، گجرات میں امیر پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، بہاولپور میں امیر جماعت پنجاب جنوبی سید ذیشان اختر ، سیالکوٹ میں نائب امیر پنجاب ڈاکٹر ذکر اللہ مجاہد نے خطاب کیا۔ وہاڑی ، ساہیوال، اوکاڑہ ، گجرانولہ ، شیخوپورہ ، جھنگ اور دیگر اضلاع میں مظاہروں کی قیادت امرائے اضلاع نے کی۔
مال روڑ پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے پنجاب کے بلدیاتی قانون کو کالا قانون قرار دیا اور کہا کہ جماعت اسلامی عوام کو بااختیار بنانے کے لیے جدوجہد کو تیز تر کرے گی ، اس کے لیے جہاں آئندہ دنوں میں عوامی عدالتیں لگیں گیں اور گلی ، محلوں میں احتجاج جاری رہے گا وہیں عدالتوں کے دروازے بھی کھٹکھٹائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں پر حکمرانوں نے قبضہ کررکھا ہے تاہم اس کے باوجود جماعت اسلامی اتمام حجت کے لیے ججز کے پاس جائے گی۔ ہمیں امید ہے کہ ججز عوام کو اختیارات دیں گے اور اس قانون کے خلاف فیصلہ دیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ عوام کی رائے کا احترام اور انہیں بنیادی ضروریات کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے ، تاہم جمہوریت کا راگ الاپنے والے عوام کو محکوم رکھنے پر تُلے ہوئے ہیں۔ پنجاب کے نئے بلدیاتی قانون میں تمام اختیارات بیوروکریسی اور صوبائی حکومت کو دے دیے گئے ہیں ، غیر جماعتی انتخابات کا مطلب ہے کہ الیکشن کے بعد ہارس ٹریڈنگ ہو گی۔ انہوں نے پنجاب کی حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف سے سوال کیا کہ وہ بتائیں کہ کس جمہوری نظام میں غیر جماعتی انتخابات ہوتے ہیں؟ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نواز شریف بظاہر بے زار نظر آتے ہیں اور انہوں نے ماضی میں ووٹ کو عزت دو کا نعرہ بھی لگایا لیکن اس کے باوجود وہ فارم سنتالیس سے اسمبلی میں آگئے، نواز شریف بتائیں کہ وہ جمہوریت نواز ہیں تو پنجاب میں گزشتہ دس برسوں سے بلدیاتی انتجابات کیوں نہیں کرائے گئے اور اب نئے قانون میں عوام کو مکمل بے اختیار کیوں کردیا گیا ہے؟ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ مقامی حکومتوں کا مطلب نچلی سطح تک اختیارات کی منتقلی ہے لیکن پنجاب کے نئے قانون میں اس کا بالکل الٹ کردیا گیا جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا ملک کے نظام پر بیوروکریسی ، اسٹیبلشمنٹ، خاندانی سیاسی پارٹیاں اور چند جاگیردار اور سرمایہ دار قابض ہیں ، یہ ملک کی آبادی کا ایک فیصد بھی نہیں ہیں، عوام کو بنیادی سہولتیں تک دستیاب نہیں اور اشرافیہ نے تمام مراعات حاصل کررکھی ہیں ، جماعت اسلامی اس فرسودہ نظام کے خلاف جدوجہد جاری رکھے گی۔


