جرائم کا سدباب کرنا ہے تو اقتدار میں موجود مجرموں کے سرپرست حکمرانوں سے نجات حاصل کرنا ہوگی،پروفیسر محمد ابراہیم
20گھنٹے پہلے
جرائم کا سدباب کرنا ہے تو اقتدار میں موجود مجرموں کے سرپرست حکمرانوں سے نجات حاصل کرنا ہوگی،پروفیسر محمد ابراہیم
معاشرے میں جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح اللہ کے باغی حکمرانوں کی وجہ سے ہے ،
نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و امیر صوبہ کے پی جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم کا جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب
نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان پروفیسر محمد ابراہیم نے کہا ہے کہ دستور پاکستان میں قرآن و سنت کے خلاف قانون سازی کی قطعا ً اجازت نہیں۔ اس وقت اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے احکامات کے علی الرغم ایسے لوگ قوم پر مسلط ہیں جنہیں قرآن و سنت کی کوئی پروا نہیں۔ قرآن و سنت سے متصادم قوانین دھڑا دھڑ بنائے جارہے ہیں۔ طاغوتی طاقتوں کے غلام حکمرانوں نے ملک کے نظریے اور شناخت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
پروفیسر محمد ابراہیم نے کہا کہ طاغوت نے چاروں طرف اپنے پنجے گاڑھ رکھے ہیں۔ حکومت مافیاز کے ہاتھوں میں ہے ،عوام بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں، گیس اور بجلی کے بلوں نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس گناہ میں حکمرانوں کے ساتھ ساتھ وہ لوگ بھی برابر کے شریک ہیں جنہوں نے ان کو عوام پر مسلط کیا ہے اور وہ لوگ بھی جو ایسے بدیانتوں اور چوروں کو اپنے کندھوں پر بٹھاتے اور ان کے نعرے لگاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن وسنت کے واضح احکامات ہیں کہ مسلمانوں کی حکمرانی کا منصب اس کو دیا جائے گاجو ا للہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات پر عمل کرنے والا ہوگااور اللہ اور رسولؐ کی اطاعت کو ہر چیز پر مقدم رکھے گا ۔
پروفیسر محمد ابراہیم نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں قرآن و سنت کے نظام کے لئے جدوجہد کررہی ہے ۔اللہ کا عطا کردہ نظام ہی عوام کو پریشانیوں اور مسائل سے نکال سکتا ہے۔ قوم اللہ کے نافرمانوں اور کرپشن میں ہاتھ رنگنے والوں کے بجائے جماعت اسلامی کا ساتھ دے تاکہ ملک کو ان چوروں اور لٹیروں سے نجات دلائی جاسکے اور پاکستان کو اس کے نظریے کے مطابق حقیقی معنوں میں ایک اسلامی و فلاحی ریاست بنایا جاسکے۔



