حافظ نعیم الرحمن کا پنجاب کے بلدیاتی قانون کے خلاف مظاہروں کا اعلان
20گھنٹے پہلے
حافظ نعیم الرحمن کا پنجاب کے بلدیاتی قانون کے خلاف مظاہروں کا اعلان
کالے قانون کے خلاف سات دسمبر کو صوبہ بھر میں احتجاج ہوگا، عدالت بھی جائیں گے
پنجاب میں احتجاج سے بدل دو نظام ملک گیر پرامن مزاحمتی تحریک کا باقاعدہ آغاز ہوجائے گا، امیر جماعت اسلامی پاکستان کی پریس کانفرنس
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے پنجاب کے بلدیاتی نظام کے کالے قانون کے خلاف سات دسمبر کو صوبہ بھر میں مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔
منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا پنجاب میں احتجاج سے بدل دو نظام ملک گیر پرامن مزاحمتی تحریک کا باقاعدہ آغاز ہوجائے گا۔ عوام کا مزید استحصال برداشت نہیں، حکمرانوں کو قوم کا حق دینا پڑے گا۔ مقامی حکومتوں کے قانون کے خلاف پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں مظاہرے ہوں گے ، عدالت بھی جائیں گے۔
نائب امیر لیاقت بلوچ ، سیکرٹری جنرل امیرالعظیم ، امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم ، امیر پنجاب جنوبی سید ذیشان اختر ،امیر لاہور ضیاالدین انصاری ایڈووکیٹ ،امیر راولپنڈی سید عارف شیرازی، امیر اسلام آباد نصراللہ رندھاوا، جنرل سیکرٹری پنجاب وسطی ڈاکٹر بابر رشید، جنرل سیکرٹری پنجاب شمالی اقبال خان اور جنرل سیکرٹری پنجاب جنوبی ثنا اللہ سرائی بھی اس موقع پرموجود تھے۔ پریس کانفرنس سے قبل امیر جماعت اسلامی کی زیرصدارت تمام قائدین کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں تحریک کا مرحلہ وار لائحہ عمل طے کیا گیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اجتماع عام کے طے شدہ ایجنڈہ کے مطابق بدل دو نظام تحریک کے تحت عوامی ریفرنڈم ، دستخطی مہم ، دھرنے ، اسمبلیوں کے گھیراؤ سمیت احتجاج کے تمام پرامن ذرائع استعمال ہوں گے۔ جماعت اسلامی آئین و قانون کی بالادستی، حقیقی جمہوری نظام کا قیام اور متناسب نمائندگی کے تحت انتخابات چاہتی ہے۔امن و امان کی ابتر صورتحال ، تعلیمی بحران کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔ جماعت اسلامی صوبائی قیادت مسائل کی نشاندہی کرے گی جس پر صوبوں میں احتجاج ہوگا۔ کرپشن، امریکی و آئی ایم ایف کی غلامی کے خلاف مظاہرے ہوں گے، غزہ کی صورتحال سے الگ تھلگ نہیں رہ سکتے، فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے رہیں گے۔ افغانستان سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ فارم سنتالیس کی اسمبلی نے مقامی حکومتوں کے جس قانون کو پاس کیا ہے اس سے عوامی نمائندگی کا حق مکمل طور پر سلب کرلیا گیا، افسر شاہی فیصلے کرے گی، انہوں نے سوال کیا کہ کس جمہوری نظام میں غیر جماعتی انتخابات ہوتے ہیں؟ ہارس ٹریڈنگ کے راستے کھول دیے گئے ، شریف خاندان اقتدار کو مکمل طور پر اپنی گرفت میں رکھنا چاہتا ہے، جماعت اسلامی تمام صوبوں میں بااختیار بلدیاتی نظام کے حق میں تحریک چلائے گی، پنجاب کے قانون کو فوری طور پر عدالت میں بھی چیلنج کررہے ہیں۔
امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ اجتماع عام کی بے مثال کامیابی پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں، لاکھوں لوگوں نے مینار پاکستان پر اکٹھے ہوکر فرسودہ نظام کے خلاف بے زاری کا اظہار کیا۔ عالمی وفود نے اجتماع عام میں شرکت کی اور دنیا میں رائج استحصالی ، ظالمانہ اور سرمایہ دارانہ کے خلاف آواز اٹھائی اور اسلام کے عادلانہ نظام کو بہترین متبادل کے طور پر پیش کیا۔ اجتماع عام کی کامیابی سے جماعت اسلامی نے ثابت کیا کہ یہ نہ صرف ایک قومی جماعت ہے بلکہ عالمی ویژن کی حامل ایک منظم نظریاتی تحریک ہے۔
صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ پنجاب میں دفعہ 144 کا نفاذ نوآبادیاتی دور کا حربہ اور آزادی اظہار رائے پر قدغن ہے۔جماعت اسلامی آئین کے مطابق پرامن احتجاج کرنے کا حق رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کا خاندان خود اسٹیبلشمنٹ کی آشیر آباد سے اقتدار کے ایوانوں میں آیا ۔ نواز شریف نے گزشتہ انتخاب میں کامیابی کے لیے مقتدرہ کے دیے گئے ستر ہزار ووٹ قبول کیے۔



