ایران پر بلاجواز اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں، مرکزی مجلس شوریٰ جماعت اسلامی
1دن پہلے

اسلامی ممالک متحد ہوکر اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کریں، مجلس شوریٰ
اسرائیل کی ناجائز ریاست اور اس کے جارحانہ عزائم ناسور کی صورت پورے خطے میں سرایت کر رہے ہیں، قرارداد
جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ نے ایران پر بلاجواز اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ متحد ہوکر اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کریں۔ مجلس شوریٰ نے ایران کی حکومت اور عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
نومنتخب مجلس شوریٰ کا تین روزہ اجلاس امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی صدارت میں منصورہ میں جاری ہے۔ اجلاس میں ملک بھر سے اراکین شرکت کر رہے ہیں۔
اجلاس کے پہلے روز پاس ہونے والی متفقہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس ایران پر حملے میں شہید ہونے والے ایرانی افواج اور پاسداران انقلاب کے سربراہان، ایٹمی سائنس دانوں سمیت تمام شہدا کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتا ہے۔ اسرائیل کی ناجائز ریاست اور اس کے جارحانہ عزائم ایک ناسور کی صورت میں پورے خطے میں سرایت کر رہے ہیں۔ انسانیت کے خلاف جرائم اور ایک کے بعد دوسرے مسلمان ملک پر حملوں میں اسرائیل کو مکمل امریکی سرپرستی حاصل ہے۔ امریکی سرپرستی کے بغیر اسرائیل کے لیے ان جرائم کا ارتکاب ممکن نہ تھا۔ امریکا اور اسرائیل نے مل کر بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔ قرارداد میں خطے کے تمام ممالک سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ آپس کے اختلافات کو پس پشت ڈال کر اسرائیلی عزائم کے خلاف متحد ہوجائیں، جن ممالک نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کیے وہ انھیں ختم کرنے کا اعلان کریں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل پورے خطے پر تسلط قائم کرنے کے خواب دیکھ رہا ہے۔ پاکستان کو بھی اسرائیلی عزائم کے حوالے سے خبردار رہنا ہو گا۔ امریکی سرپرستی میں اسرائیلی حملے پورے خطے کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ اس سے قبل پاک بھارت جنگ میں بھی اسرائیل بھارت کو مدد فراہم کر چکا ہے۔جنگ کے دوران کسی بھی مسلمان ملک کی جانب سے اسرائیل کو مدد فراہم کرنا پوری امت مسلمہ کے ساتھ خیانت ہو گی۔ غزہ سمیت مقبوضہ فلسطین اور خطے کی سلامتی کے لیے مسلمان ممالک متفقہ موقف اختیار کریں اور متحد ہو کر اسرائیلی تسلط کا خاتمہ کریں۔ اسرائیلی جارحیت کا علاج آپس کے اختلافات بھلا کر متحد ہونے میں ہے۔حکومت پاکستان ایران کی سلامتی اور دفاع کے لیے ایران کو ہر قسم کی مدد فراہم کرے۔