26آئینی ترمیم، آزاد عدالتی نظام ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، حافظ نعیم الرحمن
2دن پہلے

عدلیہ بحالی تحریک کے بعد چیزیں اس طرح نہیں چلیں جس طرح چلنی چاہییں تھیں، امیر جماعت اسلامی
سیاسی جماعتیں خاندانی اجارہ داریاں ہیں جنہیں مشکل وقت میں جمہوریت یاد آتی ہے، امیر جماعت کا راولپنڈی ڈسٹرکٹ بار سے خطاب
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ 26آئینی ترمیم اور آزاد عدالتی نظام ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ عدلیہ بحالی تحریک کے بعد اس طرح طرح بہتری نہیں آئی جس طرح آنی چاہیے تھی۔ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی ہونی چاہیے، جوالیکشن میں کامیاب ہو اسی کی کامیابی کا نتیجہ جاری کیا جائے، فارم 47 کا چکر چلانے سے ملک کمزور ہوتا ہے۔
ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی کے جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو مشکل وقت میں جمہوریت یاد آتی ہے، یہ خاندانی اجارہ داریاں ہیں، ان کے اندر بھی جمہوریت ہونی چاہیے۔ملک میں 40سال سے طلبہ یونین کے الیکشن نہیں ہورہے ہیں، طلبہ یونین پر اس لیے پابندی لگائی گئی ہے کی اس سے خاندانوں کی سیاست کو خطرہ ہوتا ہے۔ بلدیاتی انتخابات بھی اس وجہ سے نہیں ہورہے کہ کہیں جمہوریت مضبوط نہ ہوجائے، پنجاب میں 2015ء میں آخری بلدیاتی انتخابات ہوئے ہیں۔کراچی میں چار تحریکیں چلانے کے بعد بلدیاتی انتخابات ہوئے جن میں جماعت اسلامی نے بھرپور کامیابی حاصل کی تاہم جماعت کی بجائے پی پی کا قبضہ میئر لگادیا گیا۔ تقریب سے صدر راولپنڈی بار ایسوسی ایشن سردار منظر بشیر،صدر ہا ئیکورٹ بار راولپنڈی بنچ احسن حمید ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ امیر جماعت اسلامی شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم اور امیر جماعت اسلامی راولپنڈی عارف شیرازی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ فوجی آپریشن سے اجتماعی نقصان ہوتاہے، فوج اورعوام میں تفریق بڑھتی ہے۔ بھارت کو منہ توڑ جواب دینے سے قوم متحد ہوئی،کرائے کا فوجی بنیں گے تو قوم منتشر ہوگی، ان کا کہنا تھا کشمیر مذاکرات سے نہیں جہاد سے ہی آزاد ہوگا۔ کشمیر کے بغیر بھارت سے کسی قسم کے مذاکرات قبول نہیں۔
امیر جماعت نے کہاکہ پاکستان پر دشمن ملک نے حملہ کیا، سویلین،مساجد پر حملے کئے،پہلگام کا جھوٹا واقعہ گھڑا گیا۔پہلگام پربھارت کی مقامی انکوائری کی رپورٹ بھی نہیں آئی، یہ فالس فلیگ آپریشن تھا۔ اس بار پاکستان نے اپنا موقف بہترین طریقہ سے پیش کیا، جماعت اسلامی نے حکومت کا ساتھ دیا۔ بھارت نے اعلان جنگ کیا جس سے قوم میں یکجہتی پیدا ہوگئی۔25سال سے جو جنگ ہم لڑرہے ہیں وہ ہماری جنگ نہیں ہے۔ امریکہ کے کہنے پر ہم نے افغانستان کے خلاف کام کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک خودمختار ملک ہے،ہم عزت وقار کے ساتھ دنیا کے ساتھ بات کریں گے۔ چین نے مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا، ہم نے بھی چین کے لیے بھی بڑی قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے کہا حکومت کو اب بھارت کے خلاف کامیابی کے جشن کے فیز سے باہر آنا چاہیے، لاپتہ افراد کے مسئلہ سمیت بلوچستان کے مسائل حل کیے جائیں۔ خیبر پختونخوا میں امن قائم کیا جائے۔ فوج اور سویلین اداروں کے کردار کا تعین کرنا ہوگا۔ بلوچستان اور کے پی کے میں امن افغانستان سے بات کئے بغیر نہیں آئے گا۔ افغان شہریوں کو عزت کے ساتھ واپس اپنے ملک بھیجا جائے۔افغان حکومت کو یقینی بنانا ہوگا افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔ اگر ہم آپس میں لڑیں گے تو سامراجی قوتیں مضبوط ہوں گی۔افغانستان میں پاکستان کا سفیر تعینات کرنا اچھا اقدام ہے۔
انہوں نے کہاکہ تنخواہ دار طبقہ 500 ارب روپے ٹیکس دیتا ہے، جاگیردار 5ارب روپے بھی ٹیکس نہیں دیتے۔بجلی کی قیمت کم ہونی چاہیے۔ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کم کیا جائے۔ بجلی کے بل میں لگنے والے تمام ٹیکس ختم ہونے چاہیے۔ پاکستان میں بجلی ضرورت سے زیادہ ہے۔ اضافی بجلی بڑے ڈیٹا سنٹر بنا کر ان کو دی جائے۔ سود ختم ہونا چاہیے، اس وقت 11فیصد سود ہے 2027 میں سود کو ختم کرنا ہے تو اس سال 5 فیصد سود کم کیا جائے، بجٹ میں عوام کو سہولت دی جائے۔ مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے، حکومت وہ اقدمات کرے جس سے غریب کو فائدہ ہو۔
امیر جماعت نے کہا آزاد کشمیر کے عوام کے مسائل حل ہونے چاہییں۔نوجوان مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے کردار ادا کریں، کشمیر اور پاکستان جدا جدا نہیں ہے۔کشمیریوں کو پیغام دیتے ہیں کہ تم پاکستانی ہیں اور پاکستان تمہارا ہے۔انہوں نے کہا کشمیر پر امریکہ کی ثالثی قبول نہیں کریں گے۔
کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنا چاہیے،اقوام متحدہ میں 17 قراردادیں پاس یوئی ہیں۔پوری قوم حکمرانوں پر دباؤ ڈالے کہ کشمیر کی آزادی کے لیے عملی اقدام اٹھائے جائیں، آرمی چیف کے ٹینک پر کھڑے ہوکر پیغام دینے سے قوم متحد ہوئی، اب ہمیں کشمیر کو حاصل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا بھارت نے دنیا میں جھوٹ بول کر اپنا تشخص بنایا ہوا تھا۔ وہاں آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں، دلت،سکھ، عیسائی اور مسلمان محفوظ نہیں ہیں۔ پاکستان کی کمزور خارجہ پالیسی کی وجہ سے بھارت ہم پر الزام لگاتا ہے اور بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کررہاہے۔ وقت آگیا ہے بھارت کو دنیا بھر بے نقاب کیا جائے۔ انہوں نے کہا حالیہ جنگ میں بھارت کے ساتھ صرف اسرائیل تھا۔ دونوں ممالک سامراجی ذہنیت رکھتے ہیں اور کشمیریوں اور فلسطینیوں کی نسل کشی میں مصروف ہیں۔ امیر جماعت نے کہا کشمیریوں اور فلسطینیوں کی مسلح جدوجہد عالمی قوانین کے مطابق ہے۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا ٹرمپ کو غزہ میں شہید بچے نظر نہیں آرہے ہیں،غزہ میں جنگ بندی نہ ہونے میں امریکہ کی منافقت شامل ہے۔مسلمان حکمرانوں کی کمزوری کی وجہ سے فلسطین کے عوام کو شہید کیا جارہاہے۔ پاکستان اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو اکٹھا کرے اور اسرائیل کو جنگ بندی کی ڈیڈ لائن دے، اسرائیل جنگ بندی کردے گا۔ آرمی چیف اور حکومت فلسطین پر جاندار کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر اور فلسطین آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ قوم اسرائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ وکلا ء کا پاکستان کی تعمیر میں حصہ ہے،وکلاء ہمارے لیے قابل فخر ہیں، پاکستان ایک وکیل قائداعظم محمد علی جناح نے بنایا تھا،پاکستان میں آمریت رہی ہے اور اس کے خلاف ہر مرتبہ وکلاء نکلتے تھے، وکلاء کے انتخابات تسلسل کے ساتھ ہوتے ہیں جماعت اسلامی میں بھی تسلسل سے انتخابات ہوتے ہیں، یہی اصل جمہوریت ہے جو بار اور سیاسی جماعتوں دونوں میں ہونی چاہیے۔