وزیراعظم غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی رکوانے کے لیے اسلامی و دوست ممالک کے سربراہان کا اجلاس بلائیں، حافظ نعیم الرحمن
1دن پہلے

بھارت سے فتح کا بہت جشن منا لیا، اب پاکستان غزہ و کشمیر کی آزادی کی جنگ لڑے، امیر جماعت کا حیدرآباد میں غزہ مارچ سے خطاب
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی رکوانے کے لیے اسلامی و دوست ممالک کے سربراہان کا اجلاس بلائیں۔ بھارت سے فتح کا بہت جشن منا لیا اب پاکستان غزہ اور کشمیر کے مظلومین کی داد رسی کے لیے قائدانہ کردار ادا کرے اورجنگ لڑنی پڑی تو یہ قدم بھی اٹھا لے، امت کی وابستہ امیدوں کو پورا کرے۔فارم سنتالیس کی حکومت مت بھولے کہ قوم نے تحفظات کے باوجود بھارت سے جنگ کے موقع پر یک جان ہو کر اس کا ساتھ دیا، غزہ پر خاموشی جاری رہی تو یہ ساتھ قائم نہیں رہے گا، مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر بھارت سے تجارت قبول نہیں۔ اہل غزہ نے دنیا میں حق وباطل کا فرق واضح اور مغرب کے چہرے سے منافقت کا لبادہ اتار دیا۔
حیدرآباد میں ہزارہا شرکاء کے غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی اسرائیلی باعے خاموشی اور امریکہ کی مذمت نہ کرنے پر سوال اٹھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومتی و اپوزیشن جماعتیں امریکہ کی خوشنودی کے لیے مرے جارہی ہیں، انہیں اپنے طرز عمل پر غور کرنا ہوگا، قوم بھی انہیں پہچان لے۔ انہوں نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف کو یاد دلایا کہ ان کی بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھانے کے بیانات قوم کو یاد ہیں۔ امیر جماعت نے کہا کہ پاک بھارت سرحد نواز شریف کے لیے محض لکیر ہوگی، پاکستانیوں کے لیے یہ خونی لکیر ہے۔ حافظ نعیم نے سابق وزیراعظم کو مخاطب کرکے کہا کہ وہ اپنے وزراء کے ڈاکٹر قدیر خان کے خلاف بیانات بند کرائیں، چاند پر تھوکو گے تو چہرے پر گرے گا، ڈاکٹر قدیر پاکستانیوں سمیت پوری امت کے محسن ہیں۔ انہوں نے فیلڈ مارشل سے کہا کہ وہ غزہ کے مظلومین کی مدد کے لیے کردار ادا کریں۔
غزہ مارچ سے صوبائی امیر کاشف سعید شیخ جنرل سیکریٹری محمد یوسف، نائب امیر افضال صدیق،الطاف ملاح اور حیدرآباد کے امیر حافظ طاہر مجید نے بھی خطاب کیا۔ جلسہ گاہ میں عوام کی بڑی تعداد، خواتین اور بچے بھی شریک تھے۔ قبل ازیں امیر جماعت جلسہ گاہ پہنچے تو شرکاء نے نعرہ تکبیر اللہ اکبر، فلسطین سے رشتہ کیا لا الہ الااللہ، اسرائیل کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے کے فلگ شگاف نعرے لگائے۔ امیر حیدرآباد نے حافظ نعیم الرحمن کو تلوار کا تحفہ پیش کیا۔ امیر جماعت نے غزہ مارچ کو حیدرآباد کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ قرار دیا۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ عوام نے ثابت کردیا کہ وہ سامراجی طاقتوں، امریکہ، اسرائیل کے خلاف ہیں۔ عوام مسلمان حکمرانوں سے سوال کرتے ہیں کہ وہ غزہ میں ظلم پر کیوں خاموش ہیں؟ مسلمان حکمران ٹرمپ کی خوشنودی چاہتے ہیں، امریکی صدر عرب ممالک میں بھتہ وصول کرنے آیا تھا، ان حکمرانوں نے ٹرمپ سے اسرائیل کے خلاف بات کرنے کی جرأت نہیں کی۔
امیر جماعت نے کہا امریکہ اسرائیل کا سرپرست ہے، غزہ پر بم نیتن یاہو ہی نہیں ٹرمپ بھی پھینک رہا ہے۔ پاکستان کی حکمران اور اپوزیشن جماعتیں ن لیگ، پی پی اور پی ٹی آئی واشنگٹن سے خوفزدہ ہیں۔ امیر جماعت نے مزید کہا اقوام متحدہ غزہ پر خاموش تماشائی ہے، یہ عراق، جنوبی سوڈان کے معاملے پر ایکٹو ہوجاتی ہے، لیکن فلسطین و کشمیر میں جاری ظلم اسے نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں ظلم رکوانے کے لیے پاکستان چین، ترکی اور دیگر دوست ممالک سے بات کرے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ چاروں صوبوں میں حالات خراب ہیں، سندھ میں ڈاکو راج، پنجاب میں مزدور کسان سڑکوں پر، کے پی میں بدامنی تو بلوچستان میں لاپتا افراد کا مسئلہ ہے، اس کے باوجود قوم بھارت کے خلاف جنگ میں متحد ہوگئی، حکمران اس یکجہتی کی فضا کو برقرار رکھنے کے لیے قومی مسائل کے حل پر توجہ دیں اور مظلومین کی داد رسی کریں۔ اب پاکستان کو امت مسلمہ کی جنگ لڑنی پڑے گی۔ ہمارے ملین مارچز اس بات کا ثبوت ہیں کہ قوم اسرائیل، امریکہ کے خلاف ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ آنے والے دنوں میں جماعت اسلامی اسرائیل کے خلاف مہم تیز کرے گی، ہم مقامی برانڈز کو مضبوط کریں گے، اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ مہم کو مزید تیز کیا جائے گا، ہم ملین مارچز کرتے رہیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اگر قوم تقسیم ہوجائے، نظم و ضبط قائم نہ رہے، نوجوان جدوجہد میں شامل نہ ہوں تو تحریکیں ختم ہوجاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کارکنان جماعت اسلامی سیسہ پلائی دیوار بن جائیں، ظلم کے خلاف ڈٹ جائیں۔
امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے کہاکہ حیدرآباد کی عوام نے تاریخ رقم کردی ہے۔ صہیونی ریاست کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے، غزہ میں برپا قیامت کو 600 دن سے زیادہ عرصہ گزرچکا ہے،25000 معصوم بچے شہید ہوچکے ہیں۔مگر پھر بھی عالمی دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ مسلم حکمران بھی غفلت کی نیند سورہے ہیں۔مزاحمت اور جہاد میں ہی زندگی ہے۔فلسطین اور کشمیر پر مغرب اور اقوم متحدہ کا دوہرا معیار ہے جو قابل مذمت اور مسلم دشمنی پر مبنی ہے، امت کو بیدار ہونا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ 60 فیصد گیس 75 فیصد ٹیکس دینے کے باوجود کراچی حیدرآباد موٹروے کی صورتحال سے لے کر صوبہ میں صحت تعلیم، پانی جیسی بنیادی سہولیات کا فقدان اور سندھ میں ڈاکو راج حکمرانوں کی منافقانہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
امیر جماعت اسلامی حیدرآباد حافظ طاہر مجید نے کہاکہ حیدرآباد امت کا درد رکھنے والوں کا شہر ہے۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہاتھاکہ حیدرآباد تاریخی جلسہ کرے گا وہ ہم نے کردکھایا۔امریکہ اسرائیل اور بھارت شیطانی تکون ہے جو پوری دنیا میں امت کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے۔ جلسہ کا اختتام مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری ممتازحسین سہتو کی دعا سے ہوا۔