ملک میں زہریلی پولرائزیشن کے خاتمے کے لیے گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔سراج الحق
9مہا پہلے
لاہور22جنوری 2024ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں زہریلی پولرائزیشن کے خاتمے کے لیے گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی 8فروری کے بعد کامیاب ہوکر تمام سیاسی پارٹیوں کو میز پر لائے گی تاکہ نفرتوں کا خاتمہ ممکن بناکر مستحکم پاکستان کی بنیاد رکھی جائے۔
دیرپائن میں اپنے حلقہ انتخاب این اے 6 ریحان پور، یونین کونسل لاجبوک اور دیگر مقامات پر انتخابی جلسوں اور کارنر میٹنگز سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افراد میں اختلاف رائے معاشرے کی تنوع اور ترقی کا باعث بنتا ہے۔گالم گلوچ اور تشدد موجودہ انتشار اور تقسیم کی وجہ ہے جو گزشتہ چند سالوں سے خوفناک شکل اختیار کرگیا ہے، حکمران پارٹیوں نے سیاسی و معاشرتی تقسیم بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کیا،جماعت اسلامی اسے ختم کرے گی۔ امیدوار صوبائی اسمبلی صاحبزادہ یعقوب خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سراج الحق نے بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر 40سالہ معاشی منصوبہ کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ جماعت اسلامی نے الیکشن منشور میں جہاں پانچ سالہ انقلابی منصوبہ دیا ہے وہیں وہ تمام بنیادی نکات بھی وضح کیے ہیں جو طویل مدت کے لیے ملک کی ضرورت ہیں، منتخب ہوکر منشور پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین اور بچیوں کی تعلیم کے لیے جماعت اسلامی ہر ڈویژن کی سطح پر بہترین یونیورسٹیاں بنائے گی، پرائمری ایجوکیشن کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا، بچیوں کی تعلیم لازمی قرار دیں گے۔ ریلوے انفراسٹرکچر کی بہتری پر توجہ دی جائے گی، توانائی کے شعبے میں جدت لائیں گے، بجلی چوری اور لائن لاسز کا خاتمہ کرکے شہریوں کو وہی بل بھیجے جائیں گے جس قدر بجلی خرچ ہوگی، موجودہ بلز میں پندرہ اقسام کے ٹیکسز شامل ہیں جو سابقہ حکومتوں کی جانب سے عوام پر بے جا طور پر لادے گئے ہیں، یہ آئی ایم ایف کی پالیسیوں کی تابعداری ہے، ہم معیشت سے سود کا خاتمہ کریں گے اور ملک کو خودانحصاری کی منزل کی طرف لے کر جائیں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ اس وقت ملک کی آبادی 25کروڑ جو آئندہ دو تین دہائیوں میں دوگنا ہوجائے گی، آبادی کی ضروریات کے مطابق خوراک،تعلیم اور صحت سمیت دیگر بنیادی ضرورتوں کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے جو سابقہ حکمرانوں نے کبھی پوری نہیں کی، اس وقت پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، سترفیصد آبادی کو صاف پانی نہیں ملتا، صحت کا پورا نظام درہم برہم ہے، کمزوور کو انصاف نہیں ملتا، قانون پر عملدرآمد نہیں ہورہا، کرپشن عام ہے، سابقہ حکمرانوں نے کرپشن کی اور احتساب کے اداروں کو مذاق بنا کر رکھ دیا، جماعت اسلامی کا ان تمام مسائل کے حل کے لیے ہوم ورک مکمل ہے، عوام 8فروری کو ترازو کو ووٹ دے، کامیاب ہوکر روشن خوشحال پاکستان کی جانب سفر کا آغاز کریں گے۔
امیر جماعت نے کہا کہ عوام نے ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے علاوہ ڈکٹیٹروں کی حکومتوں کو بھی دیکھ لیا، ان حکمرانوں نے ملک میں سوائے بے روزگاری، مہنگائی اور غربت میں اضافہ کے اور کوئی کام نہیں کیا۔ سابقہ حکومتوں نے کشمیرپر سودے بازی کی، یہ فلسطینیوں کے حق میں نہیں بولے،انہوں نے قوم سے وعدے کرکے ٖڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے کوئی کوشش نہیں کی۔ جماعت اسلامی نے اس لیے سابقہ اتحادی حکومت میں شمولیت اختیار نہیں کی کہ یہ باربار آزمائے ہوئے لوگ ہیں، عوام نے انہیں سالہا سال موقع دیا مگر یہ ہردفعہ قوم سے دھوکا کرکے ذاتی مفادات کی حفاظت کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ آج روایتی اور سوشل میڈیا نے حکمران اشرافیہ کے چہروں سے نقاب اتار دیے ہیں، میڈیا کوسلام پیش کرتا ہوں اور نوجوانوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ ترازو کے حق میں مہم چلائیں، جماعت اسلامی ہی واحد آپشن ہے، اگر عوام کلین گرین کرپشن فری پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں تو الیکشن کے دن آزمودہ پارٹیوں کی بجائے جماعت اسلامی کے امیدواروں کوووٹ دیں۔