جماعت اسلامی عدل و انصاف کا نظام قائم کرکے اہل بلوچستان کوان کا حق دلائے گی۔سراج الحق
10مہا پہلے
لاہور18جنوری 2024ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اسلام آباد، کوئٹہ میں بیٹھے ظالم وڈیرے اور سردار بلوچستان کی محرومیوں کے ذمہ دار ہیں، ان کی اولادیں بیرون ملک، بلوچ خواتین اپنے جگرکوشوں کی بازیابی کے لیے سڑکوں پر سراپااحتجاج ہیں، بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں میں 65فیصد کرپشن ہوتی ہے، یہاں ہسپتال ہیں نہ سکول، سالہا سال سے مسلط کرپٹ قیادت سے نجات ملے گی تو بلوچستان ترقی کرے گا۔ جماعت اسلامی عدل و انصاف کا نظام قائم کرکے اہل بلوچستان کوان کا حق دلائے گی۔
ڈیرہ اللہ یار جعفر آباد میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا حالیہ دنگل بھی ماضی کی طرح جعلی مقابلہ ہے۔ ایک صاحب کہتے ہیں ان کا نانا اور والدہ وزیراعظم رہے تو ان کا بھی وزیراعظم بننے کا حق ہے، دوسرے محترم چوتھی باری کے خواہش مند ہیں، اب خاندانی بادشاہتیں نہیں،حقیقی جمہوریت قائم ہوگی۔ قبل ازیں انہوں نے جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت ایک ارب کی لاگت سے تعمیر ہونے والے ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھا۔ امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی، قیم صوبہ زاہد اختر بلوچ، نائب امیر صوبہ بشیر احمد، انجینئر عبدالمجید بادینی اور رفیق احمد بھی امیر جماعت کے ہمراہ تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکنوں نے سیلاب کے دوران جس طرح بلوچستان کے عوام کی مدد کی ساری دنیا گواہ ہے، ہم نے یہاں گھر تعمیر کیے، صاف پانی کے پلانٹس لگائے، سکول بنائے، اعلی تعلیم کے لیے بلوچستان کے نوجوانوں کو لاہور کراچی میں لے کر گئے، ان کی کفالت کی، محدود وسائل اور اقتدار میں نہ ہونے کے باوجود جماعت اسلامی نے عوامی خدمت کی مثالیں قائم کیں، عوام ہمیں ووٹ دے، وعدہ کرتے ہیں ان کی بہتری کے لیے دن رات ایک کردیں گے،اندر سے داغ دار کرپٹ لیڈر جو صاف کپڑے پہن کر عوام کے سامنے آجاتے ملک میں کرپشن ختم کرسکتے ہیں نہ عوام کو ان کا حق دیں گے۔
امیر جماعت نے کہا کہ وسائل کے باوجود بلوچستان کے باسیوں کو پانی، بجلی، گیس دستیاب نہیں، لوگ علاج کے لیے سیکڑوں میل کراچی جاتے ہیں یا گھروں میں سسک سسک کر مرجاتے ہیں۔ بلوچستان کو اہل اور ایماندار قیادت درکار ہے جو ایوانوں میں ان کی حقیقی نمائندگی کرے۔ لوگ 8فروری کو ترازو پر مہر لگائیں وعدہ کرتے ہیں یہاں تعلیم صحت کی سہولیات عام کریں گے،صنعتیں قائم کرکے لوگوں کو روزگار دیں گے، بلوچستان کے وسائل کے وارث صوبہ کے عوام ہیں، گم شدہ افراد کا مسئلہ حل کریں گے، امن قائم کریں گے۔
سراج الحق نے کہا حکمران اشرافیہ کو اپنے خاندانوں اور اولادوں کے علاوہ کچھ نظر نہیں آتا، ان کے ہوتے ہوئے عوام کو کسی باہر کے دشمن کی ضرورت نہیں، کرپٹ مافیا، سردار نما نام نہاد لیڈران 76برسوں سے بلوچستان سمیت پورے ملک کو لوٹ رہے ہیں، انہوں نے باریاں لگارکھی ہیں، یہ خودمحلات میں رہائش پذیر، سرکاری پروٹوکول اور کروڑوں کی مالیت کی گاڑیوں کے لشکر میں باہر نکلتے ہیں، یہ سیاسی برہمن ہیں، ملک میں وسائل کی کمی پہلے تھی نہ اب ہے، مسئلہ ان مافیاز کا ہے جو لاؤ لشکر بیٹوں، بیٹیوں، بھائیوں بھتیجوں کی صورت میں عوام کا حق ہڑپ کررہے ہیں۔
امیر جماعت نے کہا کہ سابقہ حکمران پارٹیوں کی قیادت میں فلسطین میں ظلم کے خلاف کوئی احتجاج نہیں کیا، انہوں نے کشمیر کا سودا کیا، یہ حکمران امریکی صدور سے ملتے رہے لیکن پاکستانیوں سے وعدوں کے باوجودانہوں نے واشنگٹن میں ڈاکٹر عافیہ کی واپسی کے لیے ایک لفظ نہیں بولا، انہوں نے ملک پر آئی ایم ایف کے قرضوں کا ہمالیہ لاد دیا، قرضے خود ہڑپ کرگئے، ادائیگی کے لیے مہنگائی اور ٹیکسز مسلط کرکے عوام کا خون نچوڑ رہے ہیں، عوام ووٹ کی طاقت کا استعمال کرکے 8فروری کو ظالم حکمرانوں کے کے تسلط کا خاتمہ کریں، ترازو کی کامیابی عام پاکستانیوں، مزدوروں، کسانوں کی کامیابی ہوگی، عوام جان لے ن لیگ، پی پی میں سے کسی ایک کو ووٹ دینا دونوں کوووٹ دینے کے مترادف ہے، بلوچستان کے عوام ظالم سرداروں کی بجائے جماعت اسلامی کے امیدواران پر اعتمادکریں، ہم انشاء اللہ اسلامی نظام نافذ کرے مساوات،عدل، قانون کی بالادستی اور حقیقی احتساب کو یقینی بنائیں گے۔ بلوچستان میں جماعت اسلامی کے امیدواروں کو دی جانے والی دھمکیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں اللہ کے سوا کسی کا خوف نہیں، دھمکیوں کا سلسلہ بند کیا جائے ورنہ ظالموں کو گریبانوں سے پکڑیں گے۔