News Detail Banner

قومی انتخابات شفاف،غیرجانبدارانہ ہوں اور الیکشن مہم میں دولت کی ریل پیل اور نمائش کا خاتمہ ممکن بنایا جائے۔سراج الحق

4مہا پہلے

لاہور 22دسمبر 2023ء 

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے این اے 6دیرپائن کی نشست پر کاغذات نامزدگی جمع کرادیے ہیں۔تیمرہ گرہ میں کاغذات جمع کرانے کے موقع پر مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ قومی انتخابات شفاف،غیرجانبدارانہ ہوں اور الیکشن مہم میں دولت کی ریل پیل اور نمائش کا خاتمہ ممکن بنایا جائے۔ الیکشن ضابطہ پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے، قوم انتخابات میں بیرونی عناصر، اداروں کی مداخلت کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔ الیکشن سے قبل ہی ان کی شفافیت پر سوال اٹھ گیاتو ملک مزید سیاسی و معاشی عدم استحکام کا شکار ہو گا۔ الیکشن کمشنر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے حلف کی پاسداری کرے تاکہ قوم کا اعتماد بحال ہو۔ جماعت اسلامی کا عوام سے وعدہ ہے کہ وہ اقتدار میں آکر ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنائے گی۔ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے موقع پر ان کے ہمراہ نائب امیر مولانا اسماعیل، ضلعی امیر اعزازالملک افکاری، صاحبزادہ یعقوب، شاہ نوازخان، سعیدگل اور قومی رہنما قاضی عزیزالحق عثمانی، مقامی عمائدین اور سپورٹرز کی بڑی تعداد بھی ان کے ہمراہ تھی۔

سراج الحق نے کہا کہ8فروری کا الیکشن آئین کا تقاضا ہے۔ الیکشن کمیشن اور نگران حکومت کے پاس انتخابات کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے۔ شیڈول آنے سے شکوک و شبہات ختم ہو گئے۔ انھوں نے کہاکہ کچھ لوگ یقینا ایسے ہیں جو الیکشن نہیں چاہتے اور ان کی خواہش تھی کہ یہ کسی بہانے ملتوی ہو جائیں، اس کی وجہ یہ تھی کہ انھیں الیکشن میں شکست نظر آتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا روز اول سے مطالبہ ہے کہ الیکشن بروقت ہوں، آئین پاکستان کی روشنی میں ہر لحاظ سے سو فیصد شفاف الیکشن قوم کا مطالبہ ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں ماحول فراہم کیا جائے تاکہ ٹینشن ختم ہو۔ انھوں نے کہا کہ الیکشن اسی صورت میں قوم کے لیے قابل قبول ہو گا جب یقین ہو جائے گا کہ ان کا انعقاد شفاف طریقے سے ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک اور دنیا کی دیگر جمہوریتوں میں باقاعدگی سے الیکشن ہوتے ہیں، بعداز انتخابات جیتنے والوں کو مبارک باد دی جاتی ہے اور ہارنے والے شکست تسلیم کر کے آیندہ کے لیے تیاری کرتے ہیں، مگر بدقسمتی سے ہمارے ہاں ایسا نہیں ہوتا اس کی وجہ ان کا مثالی انعقاد نہ ہونا ہے، الیکشن کے بعد احتجاج شروع ہو جاتے ہیں اور نتیجتاً ایک مضبوط حکومت نہیں بنتی۔

امیر جماعت نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ملک کو بدامنی، معاشی بحرانوں سے نکالنے کے لیے ایک مضبوط جمہوری حکومت کی ضرورت ہے اوریہ حکومت اسی وقت قائم ہو گی جب عوام کو فیصلے کا آزادانہ اختیار دیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے جو نظام مسلط کیا ہے اس کی وجہ سے ہی ملک میں بدامنی، مہنگائی، بے روزگاری ہے، سابقہ حکمرانوں نے ملک کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا، کشمیر کا سودا کیا گیا، ڈاکٹر عافیہ کو واپس نہیں لایا اور غزہ میں مظلوم مسلمانوں کا ساتھ نہیں دیا گیا۔ جماعت اسلامی آئے گی تو ایک باوقار اسلامی ریاست قائم ہو گی، 8فروری انقلاب اور ظالموں کی سیاسی موت کا دن ہے۔ 

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ امن و امان کا مسئلہ آج سے نہیں گزشتہ بیس سال سے موجود ہے، اس کے حل کے لیے مضبوط فوج، پولیس کے علاوہ ایک مضبوط مستحکم جمہوری حکومت کی بھی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ بہترتعلقات کی ضرورت ہے، خطے میں امن پاکستان اور افغانستان دونوں کی ضرورت ہے۔ افغان قوم کو پاکستان نے چالیس سال سپورٹ کیا، ہمیں کسی صورت بھی بھارت کو اجازت نہیں دینی چاہیے کہ افغانستان کو پاکستان کے خلاف استعمال کرے۔ پاکستان و افغانستان کے پاس دوستی کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں۔ مستقبل پاک افغان دوستی کا ہے۔ اس موقع پر مولانا اسماعیل نے این اے 7 دیرپائن، اعزاز الملک افکاری  نے پی کے 17، صاحبزادہ یعقوب نے پی کے 14، شاہ نواز خان نے پی کے 16 اور سعید گل نے پی کے 18سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔