۔ یقین، اعتماد اور یکسوئی سے ہی سیاسی جمہوری انتخابی اقدار مضبوط ہو سکتی ہیں۔ لیاقت بلوچ
1سال پہلے
لاہور 16دسمبر 2023ء
نائب امیرجماعت اسلامی، قائمہ کمیٹی سیاسی انتخابی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے چیف جسٹس کی سربراہی میں بروقت، مضبوط، دوٹوک فیصلہ سے 8فروری 2024ء عام انتخابات پر چھائے بے یقینی کے بادل چھٹ گئے۔ یقین، اعتماد اور یکسوئی سے ہی سیاسی جمہوری انتخابی اقدار مضبوط ہو سکتی ہیں۔ سیاسی، اقصادی اور قومی سلامتی کے محاذ پر استحکام کے لیے غیرجانبدارانہ، شفاف انتخابات ناگزیر ہیں۔ عام انتخابات کے التوا کے لیے پیپلزپارٹی، مسلم لیگ، استحکام پاکستان پارٹیوں کی قیادتیں خواہشات کا زبانی اظہار کرتی رہیں، لیکن التوا کی سفارش کرنے والوں کے جال میں پی ٹی آئی پھنس گئی، لاہور ہائی کورٹ کا بھی فرض بنتا تھا کہ انتخابات سے متعلق مسئلہ کو اس مرحلہ پر خود سماعت کی بجائے سپریم کورٹ کو بھجوا دیتی۔ انتخابات کے لیے عوامی اعتماد بحال ہوا اور عدالت عظمیٰ نے بھی نظریہ ضرورت کا راستہ اختیار کرنے کی بجائے آئینی راستہ اختیار کیا ہے۔
لیاقت بلوچ نے منصورہ میں سیاسی انتخابی مرکزی مشاورت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی نے 2018ء میں انتخابی سیاسی حکمت عملی طے کرلی تھی، اتحادی سیاست سے کنارہ کشی کے بعد جماعت اسلامی کے کردار، ساکھ، ترازو نشان، اسلامی فلاحی انقلابی منشور اور عوام کی بے لوث امانت و دیانت سے خدمات کی بنیاد پر عوامی ووٹرز سے وسیع رابطہ کا راستہ اختیار کر لیا۔ قومی اور صوبائی اسمبلی امیدواران کا 85فیصد فیصلہ ہو گیا 19دسمبر کو مرکزی پارلیمانی بورڈ میں حتمی فیصلے ہو جائیں گے اور ٹکٹ ہولڈرز کو ترازو نشان کے لیے جماعت اسلامی کی ٹکٹ امیر جماعت اسلامی سراج الحق جاری کر دیں گے۔ عام انتخابات 54دن کے شیڈول کے مطابق جماعت اسلامی کی ملک گیر انتخابی مہم کاشیڈول بنا لیا گیا ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ منصورہ کے کمیٹی ہال میں الیکشن مانیٹرنگ سیل 19دسمبر سے کام شروع کر دے گا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور مرکزی قائدین قومی صوبائی حلقہ جات میں جلسوں سے خطاب کریں گے۔ ملک بھر میں بڑے عوامی پاور شو جلسوں کا شیڈول بھی سندھ،بلوچستان، خیبرپختونخوا، پنجاب جنوبی، وسطی، شمالی کے امرائے صوبہ طے کر رہے ہیں۔