کشمیریوں اور فلسطینیوں کا کرب مشترکہ،دونوں نے ظالم کی مزاحمت کی تاریخ رقم کی۔سراج الحق
1سال پہلے
لاہور02 دسمبر 2023ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کا کرب مشترکہ،دونوں نے ظالم کی مزاحمت کی تاریخ رقم کی۔ بھارت اور اسرائیل کا مسلمانوں کے خلاف ایکا ہے، وہ وقت دور نہیں جب مسجد اقصیٰ آزاد ہوگی اور اولیا کی سرزمین کشمیر پر بھی بھارت کے تسلط کا خاتمہ ہوگا۔ مظفرآباد سے بھارت کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کشمیریوں پر مظالم سے باز آجائے۔اسلامی ممالک کے حکمران غزہ پر خاموشی توڑیں، صیہیونی جارحیت کے خلاف عملی اقدامات کیے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مظفرآباد آزاد کشمیر میں فلسطین و کشمیر مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر مشتاق خان، ڈائریکٹر شعبہ امور خارجہ آصف لقمان قاضی,ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ شکیل احمد،،نائب امیرآزاد کشمیر شیخ عقیل الرحمان ایڈووکیٹ اور امیر ضلع مظفرآبادراجہ آفتاب عزیر غزالی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
امیر جماعت نے اسلامی ممالک کی حکومتوں کو باور کرایا کہ مسئلہ فلسطین اور کشمیر قراردادوں سے حل نہیں ہوں گے، مظلوم امت کو انصاف دلانے کے لیے حکمرانوں کو حمیت و غیرت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکمرانوں نے مقبوضہ کشمیر کی خودمختاری ختم کرنے کے بھارتی فیصلہ پر نرم لہجہ اپناتے ہوئے لفظی مذمتوں پر اکتفا کیا، اسلام آباد کی خاموشی سے بی جے پی کو شہ ملی، مقبوضہ وادی میں ہندوانتہا پسندوں کی لاکھوں میں آبادکاری ہوئی، کشمیر دنیا کا سب سے بڑا جیل خانہ ہے، بھارت نے ہزاروں نوجوانوں کو جیل میں ڈالا، کشمیری قیادت بھی قید میں ہے، اقوام متحدہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کو انصاف نہیں دلا سکی، مغرب و امریکا بھار ت اور اسرائیل کی پشت پناہی کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستا ن میں فوجی و سول حکومتوں کے ادوار میں کشمیریوں کی آزادی کے لیے کچھ نہیں کیا گیا، پیپلزپارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کی حکومتوں نے عوام کے مسائل حل کیے نہ خارجی محاذوں پر کوئی کامیابی دکھائی، ان کے ہوتے ہوئے کشمیریوں کو حق نہیں ملے گا، فلسطین کاز کے لیے کچھ نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا فلسطینیوں اور کشمیریوں کی آزادی کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان میں جماعت اسلامی اقتدار میں آئے، عوام 8 فروری کو ترازو کا انتخاب کریں، ہم ملک کو ترقی و خوشحالی دیں گے اور امت کی حقیقی ترجمانی کریں گے۔
امیر جماعت نے کہا کہ ہندوستان کشمیر میں دہشت گردی اور کشمیریوں کی نسل کشی کر رہاہے، 76 سال سے قابض بھارت کو کشمیر پر اپنے غاصبانہ قبضے میں اسرائیل کی حمایت حاصل ہے، غاصب ممالک کا سفارتی اور تجارتی بائیکاٹ ہو جائے تو کشمیریوں اور فلسطینیوں کو آزادی مل جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے فلسطین و کشمیر کی آزادی کے حق میں منظور شدہ قراردادوں کے باوجود بھی عالمی ادارہ ان پر عمل درآمد نہیں کر اسکا۔
ڈاکٹر محمد مشتا ق خان نے کہاہے کہ حماس کے قابض اسرائیل کے خلاف اقدامات نے پوری دنیا کو حیرت میں ڈال دیاہے۔کشمیریوں اور فلسطینیوں کے خون سے صبح آزادی کا سورج طلوع ہوگا،مودی اور نتین یاہوکے عزائم کوخاک میں ملاکر آزادی حاصل کریں گے،ہندوستان اور اسرائیل کے گٹھ جوڑ کے خلاف امت کا اتحاد لازم ہے۔کشمیراور فلسطین کی آزادی کا واحد راستہ جہاد ہے،لاکھوں شہداء کے خون سے آزادی ملے گی۔قبلہ اول اور سیرینگر آزاد ہوں گے،انہوں نے کہا کہ آزاد خطہ کشمیر کے نوجوان مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
اس موقع پر پیش کیے جانے والے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آزادی کے بیس کیمپ مظفرآباد کی یہ عوام عالمی اداروں،او آئی سی اور انسانی حقوق کے نام نہادٹھیکیداروں سے مطالبہ کرتی ہے فلسطین و کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی،ظلم و بر بریت اور ان کا حق آزادی سلب کئے رکھنے سے بھارت و اسرائیل کو باز رکھا جائے،بصورت دیگردنیا بھر میں رہنے والے مسلمانوں کو اپنے دینی اور ایمانی فریضے کی ادائیگی کے لیے آزادنہ طور پر فلسطین و کشمیر میں جا کر اپنے ان مظلوم مسلمانوں کی مدد کا حق حاصل ہے اور ہونا چاہئے جو حق نہ صرف اللہ اور اس کے رسولؐ نے دیا ہے بلکہ یہ حق دنیا کے قانون کے مطابق بھی عالمی اداروں اور انسانی حقوق کے اداروں نے انہیں دے رکھا ہے۔ بھارت قائدین حریت یاسین ملک،شبیر شاہ،مسرت عالم بھٹ،آسیہ اندرابی،عبدالحمید فیاض،ڈاکٹر قاسم فکتو سمیت دیگر ہزاروں کشمیری حریت پسندوں کو فوری رہا کرے۔
شرکاء مارچ دنیا کو یہ بھی باور کروانا چاہتے ہیں کہ5 اگست 2019 ء کے بعد سے آج تک کے ہندوستانی اقدامات بھی اسرائیل کی جانب سے ارض فلسطین پر قبضہ کرنے کی حکمت عملی کا دوسرا تجربہ اور شکل ہے اس لئے ہم یہ بجا طور پر یہ سمجھتے ہیں کہ ا ن کی آزادی بھی فلسطینی مجاہدین ہی کی حکمت عملی کی صورت میں ممکن ہے اور بھارت بھی صرف اور صرف طاقت کی زبان ہی سمجھتا ہے۔اس طرح کشمیر اور فلسطین کے مسلمان ایک ہی طرح کی جدوجہد آزادی سے اپنے مشترکہ دشمن کو شکست دے سکتے ہیں۔اس وقت غاصب اور جارح بھارت کی جانب سے کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم‘ مسلمانوں کی نسل کشی‘قائدین حریت اور سیاسی کارکنان کو قید و بند کی صعوبتوں کے ذریعے ٹارچر سیلوں میں رکھ کر مظالم کی انتہا کی جا رہی ہے۔قائدین حریت کی جائیدادوں کو ضبط کیا جا رہا ہے‘ملازمین کی ملازمتیں چھینی جا رہی ہیں۔بابائے حریت سید علی شاہ گیلانی، محمد اشرف صحرائی، الطاف احمد شاہ کے حراستی قتل اور اب مسرت عالم بٹ،شبیر احمد شاہ،محمد یاسین ملک،ڈاکٹرعبدالحمید فیاض،جیسے سینکڑوں قائدین کی زندگیوں سے کھیلنے والا ہندوستان دس لاکھ قابض افواج کے بل بوتے پر ظلم و جبر کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور اب تک ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کر چکا ہے۔لہٰذا کشمیری اپنے فلسطینی مجاہدین کے نقش قدم پر چل کر اپنی آزادی کی منزل حاصل کرکے دم لیں گے اور دنیا کی کوئی طاقت ا ن کو اس حق سے محروم نہیں رکھ سکتی۔
شرکاء مارچ پاکستان کی دینی قیادت کے آگے بڑھ کر فلسطینی قیادت تک پہنچ کر اظہار یکجہتی کے اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،الخدمت فاؤنڈیشن اور ایسی دیگر تنظیموں کی طرف سے فلسطین میں بے بس و بے کس مسلمانوں کی زندگیوں کو بچانے، زخموں پر مرہم رکھنے اور اُن کے دکھوں اور مسائل کو کم کرنے کے عظیم کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ اوراس عزم کا اظہارکرتے ہیں کہ ا سلامیان کشمیر دامے‘درمے‘سخنے‘قدمے ہر اعتبار فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں اور اگر ممکن ہو اتو عملی طور پر قبلہ اول کی آزادی کے لئے اپنے بھائیوں کے ساتھ موجود ہوں گے۔