اگرچیف جسٹس قاضی فائز عیسی عوام کو ظلم و ناانصافی سے نجات دلا دیں تو ان کا احسان ہو گا، قوم کی ان سے بڑی توقعات وابستہ ہیں۔ سراج الحق
1سال پہلے
لاہور25 ستمبر 2023ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے آئی پی پیز معاہدوں پر ایکشن لینے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ اگر وہ عوام کو ظلم و ناانصافی سے نجات دلا دیں تو ان کا احسان ہو گا، قوم کی ان سے بڑی توقعات وابستہ ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ قومی انتخابات کی واضح اور ایک تاریخ دی جائے تاکہ قوم کا ابہام دور ہو۔ الیکشن کمیشن 90دن میں انتخابات کروانے میں ناکام ہو گیا، یہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ تاہم اب جب الیکشن کمیشن نے جنوری میں الیکشن کے انعقاد کا اعلان کیا ہے، تو ہم چاہتے ہیں کہ تاریخ کا اعلان کیا جائے۔ صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کا امتحان ہے۔ عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن غیر سیاسی ہوجائیں اور وہی کام کریں جن کی آئین میں انھیں اجازت ہے۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم، نائب امیر میاں محمد اسلم اور امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا بھی پریس کانفرنس میں موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ 1994ء میں پیپلزپارٹی نے آئی پی پیز معاہدے کر کے قوم پر ظلم کیا، ن لیگ کے ادوار میں مزید معاہدے ہوئے، پی ٹی آئی نے انھیں جاری رکھا، تاحال 88کمپنیوں کو 8ہزار ارب روپے سے زائد کی ادائیگیاں کی جا چکی ہیں،کمپنیوں کو اضافی بجلی پیدا کرنے پر بھی قوم کا خون نچوڑ کر رقم ادا کی جاتی ہے، دنیا میں ایسے معاہدے کہیں نہیں ہوئے، اس طرح کا ظلم تو ایسٹ انڈیا کمپنی نے بھی غلام ہندوستانیوں پر نہیں کیا تھا، غریبوں کو چاروں اطراف سے لوٹا جا رہا ہے، فراڈ معاہدے ختم کیے جائیں، ذمہ داران قومی مجرم ہیں، ان کا احتساب چاہتے ہیں۔ بجلی کے بلوں میں 48فیصد ٹیکسز شامل ہیں، انھیں ختم کر کے صارفین سے اصل قیمت وصول کی جائے۔ طاقتور کمپنیوں اور ان سے معاہدوں کے ذمہ داران کو کسی نے نہیں پوچھا۔ چیف جسٹس کے پاس موقع ہے کہ وہ عوام کو انصاف دلائیں۔ جماعت اسلامی بھی آئی پی پیز معاہدوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔
امیر جماعت نے کہا کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی میں عوام کو ریلیف نہیں تکلیف پہنچانے کا مقابلہ رہا، تینوں نے مہنگائی مسلط کی، عوام پر ظلم کیا، دوحکومتوں کے گزشتہ پانچ برس انتہائی تکلیف دہ، قوم سے کیا گیا ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا۔ نگران حکومت نے بھی آتے ہی قیمتوں میں ایک بار نہیں کئی بار اضافہ کیا، لوگ خودکشیاں کر رہے ہیں، ٹینشن،ڈپریشن کا شکار ہیں۔ حکومت اربوں کی چوری، مفت خوری تسلیم کرتی ہے تو اسے روکے، عوام پر بوجھ کیوں ڈالا جاتا ہے؟
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ اور مہنگائی کی مجموعی صورت حال کے خلاف احتجاجی تحریک کا آغاز کر رکھا ہے۔ لاہور، پشاور اور کوئٹہ ے گورنر ہاؤسز کے سامنے دھرنے کے بعد کراچی گورنر ہاؤس کے باہر دھرنا ہو گا۔ حکومت عوام کو ریلیف دے، بجلی، پٹرول، اشیائے خورونوش کی قیمتیں کم کی جائیں، نگران حکومت کا مینڈیٹ نہیں کہ بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کرے۔ جماعت اسلامی عوامی حقوق کی جدوجہد جاری رکھے گی، قوم کے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو ہمارا اگلا لائحہ عمل اسلام آباد مارچ ہو گا۔ ہم آئین و قانون کے اندر رہتے ہوئے عوامی حقوق کے حصول کے لیے ہر راستہ اختیار کریں گے۔