عدالتوں میں انصاف بکتا ہے، اقتدار میں آ کر سب کو کلین چٹ مل جاتی ہے، غریب عمر بھر کچہریوں کے چکر کاٹتا ہے۔سراج الحق
1سال پہلے
لاہور10 جولائی 2023ئ
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عدالتوں میں انصاف بکتا ہے، اقتدار میں آ کر سب کو کلین چٹ مل جاتی ہے، غریب عمر بھر کچہریوں کے چکر کاٹتا ہے۔ موجودہ اور ماضی کی حکومتوں نے اداروں کو کمزور کیا، انھیں اپنی مرضی کے مطابق چلانے کی کوشش کی، بے لاگ انصاف اور احتساب کی ضمانت صرف اسلامی نظام دیتا ہے۔ 75برسوں میں رنگ برنگے تجربات ہوئے، قوم کو قرآن کے نظام کی جھلک تک نہیں دکھائی گئی۔ پی ڈی ایم ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی پالیسیوں میںکوئی فرق نہیں، سب نے مل کر احتساب کا بوریا بستر گول کیا۔ 13جماعتوں کی حکومت 15مہینوں میں کوئی تبدیلی لاسکی نہ تبدیلی کے دعوے دار عوام کی حالت بدل سکے۔ وکلاءکمزور اور غریب طبقات کو انصاف کی فراہمی میں سہارا بنیں۔ قانون کی بالادستی اور جمہوریت کی مضبوطی کے لیے جماعت اسلامی وکلاءکے تعاون کی طلبگار ہے۔
اسلام آباد میں وکلاءکے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ موجودہ اور ماضی کی حکومتوں نے کسی شعبہ میں اصلاحات متعارف نہیں کروائیں، حکمرانوں نے معیشت تباہ کی، ملک کوسودی قرضوں کے جال میں پھنسایا اور آئندہ نسلو ں کو بھی آئی ایم ایف کا غلام بنا دیا۔ رواں مالی سال میں پاکستان نے 25ارب ڈالر قرض کی ادائیگی کرنی ہے، موجودہ بجٹ کا 55فیصد سودی قرضوں کی ادائیگی کی نذر ہو جائے گا، حکومت سے آٹھ ماہ ایڑھیاں رگڑوائی گئیں اس کے بعد تمام شرائط تسلیم ہونے پر آئی ایم ایف قرض کے لیے راضی ہوا، بجلی کے ٹیرف اور ٹیکسوں میں بے تحاشا اضافہ اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔ پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی نے اقتدار میں آنے سے قبل مہنگائی کے خلاف جلوس نکالے، اقتدار میں آ کر اس کا نام نہیں لیتیں۔ قوم سے جھوٹ بولنا اور جھوٹے وعدے کرنا حکمران جماعتوں کا وطیرہ ہے، کسی نے روٹی، کپڑا، مکان کا نعرہ لگایا تو کوئی ملک کو ایشین ٹائیگر اور مدینہ کی ریاست کے دعوے کرتا رہا۔ جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ آئی ایم ایف معاہدہ کی تفصیلات قوم کے سامنے رکھی جائیں۔ غریبوں کا خون چوسنا بند کیا جائے، حکمران خود قربانی دیں، مراعات اور کابینہ کا سائز کم کیا جائے۔ مقروض ملک کے حکمرانوں کے پاس دولت کے انبار ہیں، ریاست کے وسائل لوٹ کر بیرون ملک جائدادیں بنائی گئیں، لوگ دو وقت کی روٹی کے لیے پریشان ہیں، کروڑوں نوجوان بے روزگار ہیں، لاکھوں حالات سے تنگ آ کرملک چھوڑ گئے،80 فیصد آبادی کو پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں، تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، غریب کے لیے علاج کی سہولت نہیں، اشرافیہ ریاست کے وسائل پر عیاشیاں کررہی ہے۔ کرپٹ اور فرسودہ نظام اور اس کے پہرے داروں سے جان چھڑانا ہوگی، عوام پرامن جمہوری جدوجہد اور ووٹ کی طاقت سے ہی حقیقی تبدیلی لاسکتے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ بار اور جماعت اسلامی میں کئی قدریں مشترک ہیں۔ جماعت اسلامی کے ہاں قیادت کا انتخاب باوقاراور شفاف جمہوری عمل سے ہوتا ہے، وکلاءبھی سالانہ بنیادوں پر جمہوری پراسس کے ذریعے لیڈرشپ کا انتخاب کرتے ہیں۔ اداروں کی مداخلت سے پاک شفاف انتخابات ملک کو بہتری کے راستے پر گامزن کرسکتے ہیں۔ قومی انتخابات میں التوا ہوا تو جمہوریت پٹڑی سے اتر جائے گی ،کسی کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔
سراج الحق نے کہا کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی ناکامی کے بعد اب قوم کے پاس صرف جماعت اسلامی کا آپشن ہے، جس کے پاس اہل اور ایماندار قیادت اور بہترین ٹیم ہے۔ اقتدار میں آ کر جماعت اسلامی معیشت کو سود سے پاک کرے گی، وسائل کو عوام پر خرچ کیا جائے گا، کسان کی حالت بدلیں گے، زرعی شعبہ میں انقلابی تبدیلیاں متعارف کرائی جائیں گی، نوجوانوں کو روزگار دیں گے، انھیں سرکاری زمینیں دی جائیں گی، بے آباد زمینوں کو آباد کریں گے، عدالتوں میں انصاف، تعلیم و صحت کے شعبوں میں جدید تبدیلیاں متعارف کرائیں گے۔