News Detail Banner

علماء کرام اور منبر و محراب نے ہمیشہ عوام الناس کی درست سمت میں رہنمائی کی ہے اور ان کا یہ کردار آئندہ بھی جاری رہے گا،سراج الحق

2سال پہلے

لاہور9 جولائی 2021 ء

     امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے جمعہ کو دار العلوم کراچی میں شیخ الحدیث مفتی تقی عثمانی سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی ،گزشتہ روز ان کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر تشویش کا اظہار کیا۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی حالات، دینی مدارس کے حوالے سے موجودہ حکومت کی حالیہ پالیسیوں، ایف اے ٹی ایف قوانین اور گھریلو تشدد کی روک تھام کے نام پر سینیٹ سے منظور کیا جانے والے متنازع قانون سمیت دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، نائب امیر محمد اسحاق خان، سیکریٹری کراچی منعم ظفر خان، جمعیت اتحاد العلماء کراچی کے ناظم اعلیٰ مولانا عبد الوحید اور سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری بھی موجود تھے۔ ملاقات میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ معاشرے میں باہمی اخوت اور ہم آہنگی کے لیے علماء کرام کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے، علماء کرام اور منبر و محراب نے ہمیشہ عوام الناس کی درست سمت میں رہنمائی کی ہے اور ان کا یہ کردار آئندہ بھی جاری رہے گا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ دینی مدارس اور مساجد کے کردار کو محدود کرنے کے لیے بیرونی قوتوں اور عالمی مالیاتی اداروں کے دباؤ پر حکومت ایسے اقدامات کر رہی ہے جس پر ملک بھر میں بے چینی اور اضطراب پایا جا تا ہے، گھریلو تشدد کے خاتمے کے نام پر سینیٹ سے جو بل منظور کرایا گیا اس پر بھی عوام الناس کے اندر شدید غم و غصہ پایا جا تا ہے، یہ بل ہمارے خاندانی نظام پر حملہ اور اسے تباہ کرنے کی سازش ہے۔ اس بل کی کئی دفعات اسلام کے متصادم ہیں۔ اس بل کو بھی ایف اے ٹی ایف قوانین کی طرح عجلت میں اور سب نے مل کر منظور کیا جس میں پی ٹی آئی، مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی شامل ہیں۔ ملک کے اندر بیرونی ایجنڈے کی تکمیل پر یہ تمام پارٹیاں متفق ہیں۔ 

    دریں اثناء امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق جامعہ بنوری ٹاؤن بھی گئے اور مولانا ڈاکٹر عبد الرزاق سکندر کی وفات پر ان کے صاحبزادے مولانا ڈاکٹر سعید سکندر سے ملاقات کی اور تعزیت کی۔ سراج الحق نے مرحوم کی دینی خدمات پر ان کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ دینی اور علمی حلقوں میں مولانا ڈاکٹر عبد الرزاق سکندر کا بڑا مقام تھا۔ ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ ملاقات میں شیخ الحدیث مولانا انور بد خشانی، مولانا مفتی امداد اللہ، حافظ نعیم الرحمن، محمد اسحاق خان، منعم ظفر خان، مولانا مفتی عبد الوحید اور زاہد عسکری بھی موجود تھے۔