آج ہر طرف مایوسی پھیلی ہے، اوورسیز پاکستانی ملک کے مستقبل کے حوالے سے فکرمند ہیںسراج الحق
1سال پہلے
لاہور12 اپریل 2023ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاست دان ایک دوسرے کو ختم کرنے کی باتیں کر رہے ہیں، کہا جاتا ہے کہ ہم رہیں گے یا مخالفین۔ ملک کے دشمن خوش ہیں کہ ان کا ایجنڈا پورا ہو رہا ہے، حکمران لڑائیاں جاری رکھ کر پاکستان کو شام، لیبیا اور یمن کی طرح بنائیں گے، سارا انتشار پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی کرسی، ذاتیات اور مفادات کے لیے جنگ کی وجہ سے ہے، ان کی لڑائی میں پاکستان دنیا بھر میں تماشا بن گیا،ٹرائیکا نے اداروں کو تباہ کیا، ایوان کی عزت کو خاک میں ملایا، یہ چاہتے ہیں کہ عدالتیں ان کی مرضی کے مطابق فیصلے کریں، الیکشن کمیشن ان کا تابع رہے اور انھیں ہر لمحہ اسٹیبلشمنٹ کی چھتری میسر ہو، انھیں اپنے اقتدار کو طول دینے کے سوا کسی سے غرض نہیں، اقتدار میں رہ کر یہ ظالم جاگیردار اور کرپٹ سرمایہ دار لوٹ مار کرتے ہیں، اپنی جائدادیں بناتے ہیں اور عوام کو غربت، مہنگائی اور بے روزگاری کے تحائف بانٹتے ہیں۔ تعصبات اور نفرتوں کے ماحول میں نوجوانوں کو اٹھنا ہو گا، اب وہی قوم کی امیدوں کا مرکز ہیں، یوتھ اسلامی جمہوری انقلاب کے لیے کردار ادا کریں، نوجوان جماعت اسلامی اور اسلامی جمعیت طلبہ کے دست و بازو بن کر پاکستان کی تعمیر ان خطوط پر کرنے کے لیے کردار ادا کریں جس کے لیے اسلامیان برصغیر نے عظیم قربانیاں دیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے پنجاب یونیورسٹی میں تقریب افطار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری اور ناظم اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ پنجاب عثمان گجر بھی موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ جمعیت نے نئی نسل کو محبت اور بھائی چارے کا درس دیا، جمعیت کی ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لیے قربانیوں کی عظیم داستان ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج ہر طرف مایوسی پھیلی ہے، اوورسیز پاکستانی ملک کے مستقبل کے حوالے سے فکرمند ہیں، نوجوان بے روزگار اور ملک چھوڑ رہے ہیں، ہر طرف ظلم اور ناانصافی ہے، معیشت تباہ اور ادارے زوال کا شکار ہیں، موجودہ اور سابقہ حکومتیں ان سب مسائل کی ذمہ دارہیں، گزشتہ پندرہ برسوں سے ملک پر مسلط حکمرانوں نے ہر طرف تباہی مچا دی، ان کی وجہ سے ایٹمی اسلامی پاکستان کے عوام آٹے کے ٹرکوں کے پیچھے لگے ہیں۔ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اہل قیادت کا ہونا ضروری ہے، نوجوان آگے آئیں اور قوم کو کرپٹ حکمرانوں سے نجات دلانے میں کردار ادا کریں، اس وقت صرف جماعت اسلامی ہی واحد جماعت ہے جو ملک کو موجودہ مسائل سے باہر نکال سکتی ہے، نوجوان جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے جدوجہد کا آغاز کریں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کو اقتدار ملا تو ریاست ہر بچے کی تعلیم کی ذمہ دارہو گی، مظلوموں کوانصاف ملے گا، قانون کی نظر میں امیر اور غریب یکساں ہوں گے، ہسپتالوں کو جدید بنایا جائے گا جہاں سب کے لیے صحت کی سہولتیں ہوں گی، نوجوانوں کو روزگار دیں گے، بنجر زمینوں کو آباد کیا جائے گا، بزرگوں کو بڑھاپا الاؤنس دیا جائے گا، عدالتوں میں قرآن کا نظام متعارف کرائیں گے اور تھانہ، پٹوار کلچر میں ریفارمز متعارف کرا کر انھیں عوام کی حقیقی خدمت پر معمور کیا جائے گا۔
امیر جماعت نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے اہل اور ایماندار قیادت کا ہونا بھی ضروری ہے۔ ملک پر مسلط حکمرانوں کے پاس بہتری کا کوئی ایجنڈا نہیں، قوم نے انھیں بار بار موقع دیا اور انھوں نے ہر بار عوام کو دھوکا دیا۔ ان کی لڑائی عوام کے لیے نہیں بلکہ اپنی ذات اور خاندان کے لیے ہے، یہی وجہ ہے کہ جماعت اسلامی ان کی لڑائی میں شریک نہیں، ہم عوام کا مقدمہ لڑ رہے ہیں اور اپنے تئیں قوم کی خدمت کر رہے ہیں، زلزلہ ہو یا سیلاب یا کرونا وبا، جماعت اسلامی عوامی خدمت میں سب سے آگے تھی۔ ہماری جدوجہد ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے ہے اور اس کے لیے ہمیں قوم کا ساتھ چاہیے۔