ملک ہمہ گیر سیاسی، آئینی، عدالتی اور بدترین اقتصادی بحرانوں سے دوچار ہے۔لیاقت بلوچ
1سال پہلے
لاہو06 اپریل 2023ء
نائب امیر جماعت اسلامی، مجلسِ قائمہ سیاسی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے لاہور، اسلام آباد میں سیمینار، عوامی افطار پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک ہمہ گیر سیاسی، آئینی، عدالتی اور بدترین اقتصادی بحرانوں سے دوچار ہے۔ قومی قیادت، سٹیک ہولڈرز ٹک ٹک دیدم دم نہ کشیدم کی تصویر بنے ہوئے ہیں، تجزیوں، اعلیٰ خیالات کے اظہار کی کمی نہیں لیکن یہ نہیں دیکھا جارہا کہ سیاست، پارٹی اور اقتدار سے بالاتر قومی سلامتی اور وطن عزیز کا استحکام ہے۔ عالمی اسٹیبلشمنٹ اور پاکستان دشمن قوتوں کو یہ سروکار نہیں کہ پاکستان میں He آئے یاShe آئے، ان کا ہدف پاکستان کی جغرافیائی، نظریاتی اساس کو تحلیل کرنا، آئین پاکستان میں من پسند ترامیم، ایٹمی صلاحیت، سی پیک کو رول بیک کرنا اور فوج اور عوام میں خلیج پیدا کردیا ہے، یہ المیہ ہے کہ سیاسی محاذ پر شخصیات کے بت تراشنا اور پاپولریٹی کی سائنس کھڑی کرنے سے آج ملک اصول، میرٹ کی بجائے خوفناک پولرائزیشن کی وجہ سے تنازعات، اہم اداروں میں تقسیم اور سیاست، جمہوریت اور پارلیمنٹ غیراہم بنادیے گیے ہیں، سیاست کے مسائل سیاسی بنیادوں پر ہی حل ہوں تو پائیدار نتائج برآمد ہوں گے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ عدلیہ کا فیصلہ ماننا ہر ایک پر لازم ہے، فیصلہ کے خلاف آئینی، قانونی، عدالتی راستہ اختیار کرنا ہر ایک کا حق ہے، 14 مئی 2023ء کے انتخابات میں جماعت اسلامی بھرپور حصہ لے گی، ملک میں جاری فساد، بے یقینی اور اختلافات کے خاتمہ کے لیے جماعت اسلامی کا مؤقف ہے کہ آئین ہر صورت محفوظ رہے، انتخابات سے فرار آئین سے فرار کا راستہ کھولے گا، انتخابات شفاف اور غیرجانبدارانہ ہوں، متناسب نمائندگی کا طرز انتخاب موجودہ حالات میں زیادہ کارآمد ہوگا، عدالتی تقسیم اور متنازعہ فیصلوں سے محفوظ رہنے کے لیے ضروری ہے کہ فل کورٹ بنے اور تمام آئینی، انتخابی معاملات اسے ریفر کردیے جائیں، تمام ججز پر مشتمل سپریم کورٹ بنچ کا فیصلہ سب کے لیے قابلِ قبول ہوگا۔
لیاقت بلوچ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی محاذ پر تناؤ ختم کرنے اور سیاسی مسائل کے سیاسی حل کے لیے جماعتِ اسلامی قومی مفاہمت کی خاطر قومی مشاورتی کانفرنس کے انعقاد کے لیے سیاسی قائدین، حکومت و اپوزیشن، سول سوسائٹی کے اسٹیک ہولڈرز سے رابطے کررہی ہے، امیر جماعت اسلامی سراج الحق قومی رہنماؤں عمران خان، شہباز شریف، مولانا فضل الرحمن، بلاول بھٹو زرداری اور دیگر رہنماؤں سے ملاقات/رابطے کریں گے۔