گھریلو تشددکا بل خاندانی نظام پر حملہ ہے،امیر جماعت اسلامی سراج الحق
3سال پہلے
لاہور7جولائی 2021ئ
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی اور غربت کے خاتمے کے لیے وفاقی اورصوبائی حکومت کے بیانات کافی نہیں ،عملی اقدام کرنا ہوں گے۔ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کا نیا سلسلہ شروع کرنا چاہ رہا ہے، بروقت اقدامات نہ کیے گئے، تو حالات خراب ہو سکتے ہیں۔ گھریلو تشددکا بل خاندانی نظام پر حملہ ہے ۔ غیر اسلامی قانون پاس کروانے پر حکومت عوام سے معافی مانگے۔ مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن اور سودی معیشت ملک کے بڑے مسائل ہیں۔ پی ٹی آئی کا گورننس نام کی کسی چیز سے کوئی تعلق دکھائی نہیں دیتا۔ حکمران غیرسنجیدہ اور کاہل، قوم حقیقی تبدلی کے لیے بے تاب ہے ۔ معیشت کو بیساکھیوں کے سہارے کب تک چلایا جاسکتاہے ۔ خود انحصاری کی منزل کے حصول کے لیے ملکی وسائل کا درست استعمال کرناہوگا ۔ جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کے ٹولے سے توقع نہیں کہ پاکستان کو حقیقی جمہوری اور فلاحی ریاست بنائیں گے۔ پی ٹی آئی نے نہ صرف سابقہ حکمرانوں کی پالیسیوں کو بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اپنایا اور جاری رکھابلکہ گزشتہ تین سالوں میں کئی شعبوں میں مزید بربادی کا راستہ کھولا ۔ اداروں کو مضبوط کرنا ہے تو بوسیدہ نظام کو بدلنا پڑے گا۔ چہروں کی تبدیلی مسائل کا حق نہیں ۔ نظام کو قرآن و سنت کے تابع کیے بغیر چارہ نہیں۔ صرف جماعت سلامی ہی ملک میں حقیقی تبدیلی لاسکتی ہے ۔ سات دہائیوں سے ملکی وسائل کو بے دردی سے لوٹنے والوں کو حساب دینا ہو گا ۔ آئندہ الیکشن میں سب آﺅٹ ہو جائیں گے ۔ کرپشن حکومتی ایوانوں اور اداروں میں سرایت کر چکی ہے ۔ جان چھڑانے کے لیے اہل اور ایماندار قیادت کا ہونا لازمی ہے ۔ پڑھے لکھے افراد آگے بڑھیں۔ مزید خاموشی اور بے بسی ملک کے لیے تباہی ہوگی ۔ مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف تحریک کو عوامی مسائل کے حل تک جاری رکھیںگے۔ جماعت اسلامی کے ذمہ داران، اراکین و کارکنان گھر گھر، گلی گلی قرآن و سنت کی دعوت پہنچائیں۔ ہمارے دروازے ان تمام مردو خواتین کے لیے کھلے ہیں جو پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بناناچاہتے ہیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے قرطبہ سٹی اسلام آباد میں مرکزی نظم کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ ایک روزہ اجلا س میں ملک کی مجموعی اور سیاسی صورت حال، مسئلہ کشمیر و افغانستان اور جماعت اسلامی کی جانب سے حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف جاری تحریک کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل کا لائحہ عمل تیار کیا گیا۔اس ضمن میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو مستقبل کے احتجاجی جلسوں اور ریلیوں کے شیڈول کو حتمی شکل دے گی ۔جماعت اسلامی کے مرکزی قائدین نے فیصلہ کیاکہ مہنگائی بے روزگاری اور گھریلو تشدد بل کے خلاف عوام کو بیدار کیا جائے گا۔ جماعت اسلامی کے نظم نے واضح کیا کہ آئین کے آرٹیکل1 ، 2 ، 2A اور 227 کے تحت اسلام سے متصادم قانون سازی نہیں کی جاسکتی اور اس بات کا مطالبہ کیا گیا کہ حکومت بل کو آرٹیکل 229 کے تحت اسلامی نظریاتی کونسل کو ریفر کرے ۔
سراج الحق نے کہاکہ بھارت پاکستان کے تمام بڑے شہروں، بلوچستان اور دیگر علاقوں میں دہشت گردی کی ایک نئی لہر پھیلانا چاہ رہا ہے۔ حکومت اور سیکیورٹی اداروں کو اس کے روم تھام کے لیے موثر اور جامع حکمت عملی تشکیل دینا ہو گی۔ مقبوضہ کشمیر پر قبضہ مستحکم کرنے کے بعد بھارت کی اگلی نظر آزاد کشمیر پر ہے۔ یہ بدقسمتی ہے کہ ہمارے حکمرانوں نے بھارت کو مقبوضہ کشمیر پلیٹ میں رکھ کر پیش کیا۔ موجودہ اور سابقہ حکمرانوں نے ہمیشہ اپنے مفادات کو ترجیح دی اور ملک و ملت کے وقار کا سودا کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں دکھائی۔ یہی وجہ ہے کہ آج تینوں بڑی پارٹیاں بری طرح ایکسپوز ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی تین بڑی سیاسی جماعتوں نے ہمیشہ ارب پتیوں کے مفاد کی بات کی اور عوام کے لیے کچھ نہیں کیا ۔ ملک کے 70 سے 80 فیصد عوام غربت اور بے روزگاری کی چکی میں پس رہے ہیں۔ چھوٹے تاجر، کسان ، مزدور اور پڑھے لکھے لوگ سخت پریشانی سے دوچار ہیں۔ مہنگائی نے عام آدمی کا کچومر نکال دیاہے۔ حکومت نے گزشتہ تین برسوں سے کوئی بھی ایسی پالیسی متعارف نہیں کروائی جو قوم کے زخموں پر مرہم ثابت ہو۔ لوگ آزمائے ہوئے چہروں سے تنگ آچکے ہیں ۔ حالات کو سنوارنے کے لیے بھر پور جدوجہد کی ضرورت ہے ۔ اب سب کچھ ان لوگوں کے حوالے نہیں کیا جاسکتا جنہوں نے ملک کی معیشت اور نظریہ کو تباہی سے دوچار کیا۔
سراج الحق نے کہاکہ قوم کو قرآن و سنت کا دامن مضبوطی سے تھامنے کی ضرورت ہے۔ ناامیدی اور مایوسی کفر ہے ، حالات سے گھبرانے کی ضر ورت نہیں بلکہ انہیں درست کرنے کے لیے محنت اور جدوجہد کا راستہ اپناناہوگا ۔ مومن حالات کے رحم و کرم پر نہیں رہتا بلکہ انہیں بہتر کرنے کے لیے جدوجہد کرتا ہے ۔ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے تمام نعمتوں سے نوازا ہے کوئی وجہ نہیں کہ ملک دنیا کی عظیم طاقت بن کر نہ ابھرے اور امت مسلمہ کی رہنمائی کرے ۔علما اپنا کردار ادا کریں ۔ فروعی اختلافات سے بالاتر ہو کر جسد واحد بننا ہوگا ۔ اللہ تعالیٰ کی مدد و نصرت سے جماعت اسلامی پاکستان کو عظیم ریاست بنائے گی ۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان ہی ملک و ملت کا سرمایہ اور گرداب میں پھنسی کشتی کو نکالنے کا واحد ذریعہ ہیں ۔ یوتھ آگے آئے اور لٹیروں کو پہچانے۔