News Detail Banner

اعلیٰ عدلیہ کے ججز میں تقسیم کے تاثر کا ازالہ الیکشن سوموٹو پر فل کورٹ کی تشکیل کی صورت میں ہو سکتا ہے۔سراج الحق

1سال پہلے

لاہور28 مارچ 2023ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز میں تقسیم کے تاثر کا ازالہ الیکشن سوموٹو پر فل کورٹ کی تشکیل کی صورت میں ہو سکتا ہے، سیاسی جماعتوں نے ڈائیلاگ کا راستہ نہ اپنایا تو ملک میں رہی سہی جمہوریت بھی ختم ہو جائے گی۔ قومی ادارے پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی دھڑے بندی کا شکار ہو گئے، اداروں کے اندر جنگ کا آغاز بدترین حالات کا آئینہ دار ہے۔ ملک پر ایسا ٹولہ مسلط ہے جس نے عوام کا جینا عذاب بنا دیا، رمضان کے مقدس مہینے میں لاکھوں لوگ صبح آٹے کی تلاش میں نکلتے ہیں، قطاروں میں گھنٹوں تضحیک اور تذلیل کے بعد دس کلو کا تھیلا ملتا ہے،سیکڑوں زخمی، کئی شہید ہوگئے، خواتین پاؤں تلے روندی گئیں، سوال یہ ہے کہ کیا حکومت اتنی ناکارہ ہے کہ لوگوں کو آٹا دینے کی صلاحیت نہیں رکھتی؟ حقیقت یہ ہے کہ نااہل حکمران آئی ایم ایف کو دکھانا چاہتے ہیں کہ پاکستانی اتنی لاچار قوم ہے کہ اسے آٹا تک دستیاب نہیں، ہمیں قرضے دو۔ ملک بند گلی میں، ادارے بے توقیر، ایوان تماشا اور پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کی اتحادی حکومت ناکام ہوگئی، پی ٹی آئی بھی خرابی میں برابر کی ذمہ دار ہے۔ بہتری کے لیے ضروری ہے کہ عدالتیں، ملٹری اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن مکمل طور پر غیر جانبدار ہوجائیں اور صاف شفاف انتخابات ہوں، پارلیمنٹ میں موجود سبھی جماعتیں جنرل الیکشن کے لیے مذاکرات کریں، عوام سے فیصلہ لینا ہوگا۔ وہ ملتان میں آٹے کی قطار میں شہید ہونے والے پچپن سالہ نظام الدین کے اہل خانہ سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی راؤ ظفر اور امیر ضلع ڈاکٹر صفدر ہاشمی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ 

سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی جنگ کرسی، ذات اور مفادات کے لیے ہے، ان کی سیاست ملک و قوم کی تباہی کا باعث بنی، یہ کرپٹ نظام کے محافظ ہیں، ان سب نے توشہ خانہ لوٹا، قومی خزانہ اور ملکی وسائل پر ہاتھ صاف کرکے اندرون بیرون ملک اربوں کی جائیدادیں بنائیں، ملک کے صرف اٹھارہ بڑوں کے چار ہزار ارب کے اثاثے ہیں، حیرانی ہوتی ہے کہ جس ملک میں عوام آٹے کی لائنوں میں ہوں وہاں حکمرانوں نے اتنی دولت کہاں سے کمائی؟ قوم کی گردنوں پر مسلط ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کو کوئی ادارہ، نیب یا عدالت کرپشن پر نہیں پوچھتی، عوام ووٹ کی طاقت سے ہی ان ظالموں اور لٹیروں کا احتساب کریں، جماعت اسلامی ملک و قوم کے لیے روشنی کی واحد کرن ہے، لوگ ہمیں ووٹ دیں، ملک میں عدل و انصاف کی حکمرانی قائم کرکے اسے خوشحال ترقی یافتہ بنائیں گے۔ 

سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے لوگوں کو مفت آٹا دینا تھا تو موجودہ دور میں بے شمار آسان طریقے ہیں، ملک میں اچھا کام کرنے والی کئی فلاحی تنظیمیں ہیں، الخدمت فاؤنڈیشن کو گزشتہ برس پونے بیس ارب کی امداد ملی جسے اللہ کے فضل و کرم سے بڑے بہترین طریقہ سے ملک کے طول و عرض میں کم و بیش ڈھا ئی کروڑ لوگوں تک پہنچایا، لوگوں کو ایزی پیسہ یا اکاؤنٹ کے ذریعے پیسے بھیجے جاسکتے تھے اور ویسے بھی جو آٹا مفت دینے کے وعدے ہو رہے ہیں وہ حقیقت میں مفت نہیں، آدھی سے زائد عوام سے دو گنا چارج کرکے کچھ کو آٹا مفت دیا جارہا ہے اور وہ بھی ان کی تذلیل کے بعد۔ انہوں نے کہا وزیراعظم مختلف شہروں میں جاکر فوٹو سیشن کروا رہے ہیں، کیا ان کا یہی کام رہ گیا ہے کہ آٹا تقسیم کریں؟ ساہیوال میں آٹے کی لائنوں میں 19خواتین زخمی ہو کر ہسپتال پہنچ گئیں، جتوئی، چارسدہ، بنوں اور دیگر شہروں میں بھی لوگ آٹے کے لیے شہیداور زخمی ہوئے۔ حکمرانوں نے کراچی سے لے کر چترال تک عوام کو ریوڑ کی طرح آٹے کی ٹرکوں کے پیچھے لگا دیا۔

امیر جماعت نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے کسان اور زراعت پر توجہ دی جائے تو یہ علاقہ پورے ملک کو خوراک مہیا کر سکتا ہے۔ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے جنوبی پنجاب کے عوام سے کیا گیا ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا، یہاں کا کسان بدحال، نوجوان مایوس اور بے روزگار ہے، ہر طرف غربت ناچ رہی ہے، لوگ مہنگائی کے ہاتھوں تنگ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ملتان سے بڑے بڑے نام نہاد سیاسی لیڈران منتخب ہوئے، مگر شہر کی بہتری کے لیے کوئی کام نہیں کیا، مین شاہراہوں کو چھوڑ کر اندرون کا برا حال ہے،سیوریج ناکارہ،انفراسٹرکچر، روڈ تباہ اور گندگی کے ڈھیر نظر آ رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب اور ملتان کی ترقی کے لیے یہاں کے عوام جماعت اسلامی کے امیدواروں کوووٹ دیں۔