توشہ خانہ رپورٹ سے قوم کی آنکھیں کھل گئیں، سب کی چوری ثابت ہو گئی۔ سراج الحق
1سال پہلے
توشہ خانہ رپورٹ سے قوم کی آنکھیں کھل گئیں، سب کی چوری ثابت ہو گئی۔ سراج الحق
حکمران پہلے ایک دوسرے پر چوری کا الزام لگاتے تھے اب کہتے ہیں میں نے کم آپ نے زیادہ چوری کی
پیپلزپارٹی سن لے کراچی کا میئر جماعت اسلامی کا ہو گا، ایک ہی روز قومی انتخابات مسائل کا حل ہیں
وزیراعظم کا کشکول مشن جاری، صرف جماعت اسلامی ہی ملک کو کشکول سے نجات دلا سکتی ہے۔ پریس کانفرنس
لاہو13 مارچ 2023ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ توشہ خانہ رپورٹ منظرعام پر آنے کے بعد قوم کی آنکھیں کھل گئیں، سب کی چوری ثابت ہو گئی، پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی والے پہلے ایک دوسرے پر چوری کا الزام لگاتے تھے، اب کہتے ہیں ہم نے کم آپ نے زیادہ چوری کی ہے۔ قومی خزانے کو بے دردی سے لوٹا گیا، کوئی گھڑیاں، گملے، گاڑیاں لے گیا توکوئی چائے کے سیٹ، پرفیوم، کھجوریں اور جوس تک لے اڑا۔ حکمران ٹرائیکا نے ملک کو دنیا بھر میں تماشا بنا دیا، حکومت پی ڈی ایم،پیپلزپارٹی کی ہو یا پی ٹی آئی کی، کرپٹ اشرافیہ کا کام مال اور جائدادیں بنانا ہے، انھیں عوام کے مسائل سے کوئی لینا دینا نہیں۔ بڑے بڑے سیاست دانوں، بیوروکریٹس، ججز، جرنیلوں کے اربوں کے اثاثے ہیں، حیران ہوں ان کے پاس اتنی دولت کیسے آئی، غریب روٹی کے لیے ترستا ہے، حکمران اشرافیہ اربوں کے اثاثوں کی مالک ہو کر بھی غریب سے ہی قربانی مانگتی ہے، یہ لوگ اپنا پروٹوکول اور مراعات کم کرنے کو تیار نہیں۔ حکمران سیلاب زدگان کی امداد تک کھا گئے، بلوچستان میں کسی سیلاب متاثرہ فرد کا گھر بنا نہ سندھ اور جنوبی پنجاب میں، وزیراعظم بتائیں سیلاب زدگان کے لیے اعلان کردہ 70ارب روپے اور عالمی امداد کہاں گئی؟ سپریم کورٹ سیلاب متاثرین کی امداد سے متعلق سوموٹو یکشن لے۔ توشہ خانہ لوٹنے والوں سے ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ادارہ نور حق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ قائم مقام امیر صوبہ سندھ پروفیسر نظام الدین میمن، امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن، رکن اسمبلی سندھ سید عبدالرشید و دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سراج الحق نے جماعت اسلامی کے سابق رکن قومی اسمبلی محمد لئیق خان کی وفات پر تعزیت کی اور مرحوم کی درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔
امیر جماعت نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ خوش فہمی دور کر لیں کراچی کا میئر جماعت اسلامی کا ہی بنے گا۔ 358 وارڈز میں جماعت اسلامی نے فتح حاصل کی ہے اس کے باوجود بھی پیپلز پارٹی بضد ہے کہ مئیر جیالا ہوگا۔ پیپلز پارٹی اپنی شکست قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی نے 1970 میں نتائج تسلیم نہیں کیے جس کی وجہ سے مشرقی پاکستان ہم سے الگ ہوا۔ پیپلز پارٹی اگر کراچی کے عوام کے فیصلہ کی نفی کرے گی تو صوبے کے سب سے بڑے شہر کے ساتھ زیادتی ہو گی، بلدیاتی انتخابات کو دو ماہ گزر گئے ہیں، شہری حکومت مکمل نہیں ہو رہی۔ الیکشن کمیشن بتائے کہ ملتوی شدہ 11 نشستوں کے انتخابات کیوں نہیں کروائے جا رہے۔ منگل کواسلام آباد میں کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سماعت ہے۔ الیکشن کمیشن کسی کے بھی دباؤ میں آنے کی بجائے حقائق اور انصاف کی بنیاد پر فیصلہ کرے۔ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ گزشتہ سال جون میں مکمل ہوا تھا لیکن ان علاقوں کے منتخب عوامی نمائندوں بھی تاحال اپنے اختیارات سے محروم ہیں۔
امیر جماعت نے کہا کہ بلوچستان میں جماعت اسلامی کے مولانا ہدایت الرحمن عوامی مسائل کے حل کے لیے کھڑے ہوئے ہیں لیکن ان کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہدایت الرحمن و دیگر رہنماؤں کو رہا اور گوادر سمیت پورے بلوچستان کے عوام کے مسائل حل کیے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں 14 اشاریہ 7 کا اضافہ عوام پر ایک ظلم ہے، اسے واپس لیا جائے۔ حکومت مہنگائی کم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے، کرپشن نے ملک کا حلیہ بگاڑ دیا ہے، نیب کے نام سے ادارہ تو موجود ہے لیکن ادارے کے لوگوں کو صرف تنخواہیں پہنچائی جاتی ہیں، ان کا اور کوئی کام نہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں شفاف انتخابات کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز ایک ہو جائیں۔ 2 صوبوں کے الیکشن سے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ مزید بڑھیں گے۔ الیکشن سے قبل انتخابی اصلاحات کی جائیں اور چاروں صوبوں میں قومی و صوبائی اسمبلی کے انتخابات ایک ہی وقت میں کروائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران ٹرائیکا ذاتی مفادات کے لیے ایک دوسرے سے دست وگریباں ہیں۔ حکمرانوں کی وجہ سے ملک کی معیشت تباہ ہوچکی ہے۔ وزیراعظم جس ملک جاتے ہیں کشکول اٹھا کر جاتے ہیں، متحدہ عرب امارات کے دورے میں ایک ارب ڈالر کی مدد مانگ لی گئی، صرف جماعت اسلامی ہی ملک کو کشکول سے نجات دلا کر ترقی کی راہ پر ڈال سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکمران قرض لے کر خود کھا گئے، اپنا مال اور بیرون ملک جائدادیں بنائیں، عام پاکستانی نان شبینہ کا محتاج ہے۔ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی سیاست تباہی اور جہالت کی سیاست ہے، یہ استعمار کے سہولت کار ہیں، ان کا عالمی ایجنڈا پر اتفاق ہے، انہوں نے مل کر ایک دن میں ایف اے ٹی ایف اور آئی ایم ایف کے حکم پر 36 قوانین منظور کرائے، انھوں نے ملک کی معیشت کو دیوالیہ کرنے کے ساتھ ساتھ سیاست اور سماج کو بھی تباہ کیا، ٹرانس جینڈر بل اور خاندانی تحفظ کا نام نہاد قانون بھی اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اندرون سندھ جہاں پیپلز پارٹی کا ایک دہائی سے مسلسل قبضہ ہے وہاں بھی بھوک اور غربت کا راج ہے۔ قوم کے لیے نجات کا واحد راستہ یہی ہے کہ پیپلز پارٹی، پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی سے جان چھڑائی جائے۔ انھوں نے ملک میں جاری مردم شماری پر بھی تمام پارٹیوں کے تحفظات دور کیے جانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس ضمن میں تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔
ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے ایران،سعودی عرب تعلقات کی بحالی کو خوش آئند اور پوری امت کے لیے خوشی کی خبر قرار دیا۔ انھوں نے دونوں اسلامی ممالک کے تعلقات میں بحالی پر چین کے کردار کی بھی تحسین کی۔ انھوں نے کہا کہ ترکی اور سعودی عرب کے تعلقات میں بہتری سے بھی امت مسلمہ کو بڑا فائدہ ہوگا۔