مرکزی حکومت قائم رہی تو دوصوبوں کے الیکشن نتائج کو کوئی تسلیم نہیں کرے گاسراج الحق
1سال پہلے
لاہو07 مارچ 2023ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت قائم رہی تو دوصوبوں کے الیکشن نتائج کو کوئی تسلیم نہیں کرے گا، مزید انتشار پھیلے گا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق قومی انتخابات پر 72ارب روپے خرچ آتا ہے، جزوی انتخابات سے قومی خزانہ پر بوجھ ناقابل برداشت ہو جائے گا، ملک ایک ہے تو الیکشن بھی ایک ہی روز ہونے چاہییں۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے جمہوریت کمزور کی، قانون کا مذاق اڑایا اور تینوں اپنی مرضی کے انتخابات چاہتی ہیں۔ جماعت اسلامی کا موقف ہے کہ جمہوریت کی مضبوطی، صاف اور شفاف انتخابات اور قانون کی بالادستی قائم کیے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ کرپٹ حکمران ٹرائیکا چاہتا ہے عدلیہ، الیکشن کمیشن اور نیب ان کا تابع رہے۔ 14مارچ کو ملک بھر سے نامزدامیدواران کو اسلام آباد میں اکٹھا کر رہے ہیں، اسی روز اپنے منشور کا اعلان کریں گے اور قوم کو متبادل قیادت دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جوہر ٹاؤن میں ویمن ایکسیلنس سنٹر کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف، امیر جماعت اسلامی لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ، قائم مقام سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین ثمینہ سعید، ناظمہ پنجاب وسطی حلقہ خواتین ربیعہ طارق، ناظمہ لاہور حلقہ خواتین عظمیٰ عمران، ڈائریکٹر قرآن انسٹی ٹیوٹ لاہور ڈاکٹر نصرت طارق، راشد داؤد بخاری، ظفر بصرا اور وسیم اسلم قریشی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ایک سوال کے جواب میں سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے مختلف جماعتوں سے اتحاد کے تجربات سے یہی کچھ سیکھا ہے کہ نام نہاد بڑی سیاسی جماعتیں سیاست کو کھیل اور تجارت سمجھتی ہیں جب کہ جماعت اسلامی کے لیے سیاست مخلوق خدا کی خدمت اور عبادت ہے۔ ہم نے طے کیا ہے کہ الیکشن میں اپنے جھنڈے اور منشور کے ساتھ جائیں گے، ایک دینی، نظریاتی اور قومی تحریک ہونے کے ناطے جماعت اسلامی ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے جس کے لیے ہمیں عوام کا تعاون درکار ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک مہنگائی کے ساتھ ساتھ بدامنی کی لپیٹ میں ہے، اداروں پر عوام کا اعتماد ختم ہو چکا، نام نہاد بڑی سیاسی جماعتیں پہلے ہی ایکسپوز ہو گئی ہیں، طاقتور قانون کی دھجیاں اڑاتے ہیں، اربوں کی کرپشن میں ملوث لوگوں کو کوئی نہیں پوچھتا، غریب کی گردن معمولی سی غلطی پر پکڑ لی جاتی ہے۔ موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کے حکم پر عوام کو گردنوں سے دبوچ لیا، موجودہ اور سابقہ وزیراعظم میں کوئی فرق نہیں، پالیسیاں یکساں، نعرے مختلف ہیں اور یہ سب عوام کو ایک دفعہ پھر لالی پاپ دینے کے چکروں میں ہیں، لیکن اس دفعہ لوگ ان کے دھوکے میں نہیں آئیں گے بلکہ جماعت اسلامی کا انتخاب کریں گے۔
ویمن ایکسیلنس سنٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے حلقہ خواتین کو مبارک باد دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ سینٹر کے افتتاح سے قرآن کریم اور دیگر علوم کو سمجھنے اور ان کی اشاعت میں مزید برکت آئے گی۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی خواتین کے حقوق کے لیے ہمیشہ سب سے آگے رہی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اس ملک میں خواتین کو اسلام کے اصولوں کے مطابق تمام حقوق دیے جائیں۔ فرسودہ رسومات، جہیز، ونی وغیرہ کا مکمل خاتمہ ہونا چاہیے، خواتین کو جائداد میں حصہ ملنا چاہیے، خواتین کے لیے الگ یونیورسٹیوں کا قیام بے حد ضروری ہے، خواتین کے خلاف ہراسمنٹ کے واقعات کا قلع قمع ہونا چاہیے، بچیوں پر ظلم اور ریپ کے واقعات میں ملوث انسان نما درندوں کو نشانہ عبرت بنایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی خواتین ملک میں حیا، پاکیزگی، عزت و احترام اور خاندانی شرف و وقار کے لیے کام کر رہی ہیں اور امید ہے کہ وہ معاشرے کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے اپنی جدوجہد میں مزید تیزی لائیں گی۔ انھوں نے کہا کہ خواتین اس ملک کی آبادی کا نصف سے بھی زائد ہیں، وہ آئندہ انتخابات میں پہلے سے آزمائی ہوئی سیاسی جماعتوں، ظالم جاگیرداروں، وڈیروں او رکرپٹ سرمایہ داروں کو مسترد کریں اور جماعت اسلامی کے امیدواران کو ووٹ دیں تاکہ ملک میں قانون، انصاف کی بالادستی قائم ہو، کرپشن اور سودی نظام کا خاتمہ ہو اور قرآن و سنت کا نظام قائم ہو جائے۔