شہباز سپیڈ نے11ماہ میں تباہی مچا دی، معاشی جادوگر کے دعویدار ڈار کے دعوے بھی دھرے کے دھرے رہ گئے۔سراج الحق
1سال پہلے
لاہو08 مارچ 2023ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ شہباز سپیڈ نے11ماہ میں تباہی مچا دی، معاشی جادوگر کے دعویدار ڈار کے دعوے بھی دھرے کے دھرے رہ گئے، ثابت ہو گیا عمران خان کی طرح یہ لوگ بھی سوفیصد ناکام ہیں۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے ایوان کو کھلونا بنایا، عدلیہ، نیب اور الیکشن کمیشن کو نشانے پر رکھا، حکمران ٹرائیکا اسٹیبلشمنٹ کا غلام ہے۔ عالمی طاقتیں پاکستان کو لیبیا، شام کی طرح بنانا چاہتی ہیں، ایک طرف ان کی سازشیں ہیں تو دوسری جانب حکمران سیاسی جماعتیں ان کی سہولت کار، یہ سب ملک میں خانہ جنگی چاہتے ہیں، انہی کی وجہ سے پہلے ملک ٹوٹا آج پھر قومی سلامتی کو شدید خطرہ لاحق ہے، مسائل کا حل الیکشن میں ہے، عوام کو اپنے نمائندے آزادانہ، منصفانہ طریقے سے چننے کا اختیار دیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر اسلام آباد میں خواتین ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جماعت اسلامی حلقہ خواتین نے ریلی کا اہتمام کیا تھا۔ امیر جماعت اسلامی جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، امیر ضلع اسلام آباد نصراللہ رندھاوا، مرکزی سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین ثمینہ سعید، صوبائی ناظمہ پنجاب شمالی ثمینہ احسان اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ریلی میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔
امیر جماعت نے کہا کہ پارلیمنٹ میں موجود خواتین عام عورت کی نہیں ایلیٹ کلاس کی نمائندگی کرتی ہیں۔ ملک کی ترقی عورت کو تعلیم، روزگار اور عزت فراہم کرنے سے ممکن ہو سکے گی، عورت ایک شمع کی مانند ہے جس سے معاشرہ میں روشنی پھیلتی ہے۔ حکمرانوں کی وجہ سے عورت کے لیے تعلیم، روزگار بند اور اس کی عزت محفوظ نہیں، ایک فیوڈل معاشرہ جہاں کرپٹ سرمایہ دار اور وڈیرے لوگوں کا استحصال کر رہے ہیں وہاں انسان کی عزت و تکریم ممکن نہیں، بہتری کے لیے ملک میں اسلامی نظام نافذ کرنا ہو گا۔ پاکستان میں خواتین آبادی کا نصف سے بھی زائد ہیں وہ ملک میں اسلامی انقلاب کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ جماعت اسلامی کو اقتدار ملا تو خواتین کو وراثت میں حق ملے گا، ہم بچیوں اور خواتین کے لیے کھیلنے کے لیے محفوظ گراؤنڈ بنائیں گے اور انھیں وہ تمام حقوق دیں گے جو اللہ نے انھیں دیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اسلام نے اس سے 14سوسال قبل عورت کو تمام حقوق دے دیے،جب مغرب نے خواتین کے حقوق کی بات شروع کی۔ عورت کے حقوق کے نام پر نام نہاد مغربی این جی اوز نے خواتین کا استحصال کیا، انھیں گھر سے نکال کر فٹ پاتھ پر لاکھڑا کیا، مغرب میں خاندانی نظام کی تباہی کے بعد اب یہی ایجنڈا اسلامی ممالک بالخصوص پاکستان میں نافذ ہونے کی کوششیں ہو رہی ہیں، کبھی ٹرانس جینڈر ایکٹ لائے جاتے ہیں توکبھی فیملی پروٹیکشن کے نام پر نام نہاد قوانین، جن کا مقصد صرف اور صرف اسلامی نظریاتی معاشرہ کی شکل بگاڑنا ہے۔
سراج الحق نے جماعت اسلامی حلقہ خواتین کو مبارک باد دی کہ وہ ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کررہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ عالمی یوم خواتین کے موقع پر جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی جانب سے ملک کے تمام بڑے شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں جہاں عورت کے لیے حقوق اور عزت و تکریم کی بات ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ تین برس مردوں کی نسبت عورتوں پر زیادہ گراں گزرے، 63ہزار خواتین پر حملے اور تشدد ہوا، 11ہزارکی عصمت دری ہوئی اور چار ہزار خواتین کو قتل کیا گیا۔ خواتین اسلام آباد کے ایف9جیسے علاقوں میں محفوظ نہیں، پارکوں، ملازمت کی جگہوں، تعلیمی اداروں، جیلوں اور موٹرویز پر بھی خواتین کو ہراساں کیا جاتا ہے۔ اس معاشرتی انحطاط کی وجہ ملک پر مسلط حکمران ہیں جو عورتوں کے حقوق کی بات تو کرتے ہیں لیکن حقیقت میں انھیں محروم رکھا جاتا ہے۔ اگر ایک ظالم درندے کو بھی عبرت ناک سزا مل جائے تو عورت کی عزت یقینی بن جائے لیکن حال یہ ہے کہ ملک میں وڈیروں کی نجی جیلیں ہیں جہاں خواتین، بچوں کو غلاموں کی طرح رکھا جاتا ہے، لوگوں پر تشدد ہوتا ہے۔ عورتوں کے حقوق کے حوالے سے پاکستان کا نمبر 145واں ہے، ہم سے صرف افغانستان پیچھے ہے۔ انھوں نے افغان حکومت سے بھی اپیل کی کہ وہ بچیوں کی تعلیم کو یقینی بنائیں کیوں کہ اسلام کا آغاز ہی اقرا کے لفظ سے ہوا۔