سی پیک کے ثمرات تمام صوبوں اور خطوں کو برابری کی سطح پر ملنے چاہئیں،امیر جماعت اسلامی سراج الحق
3سال پہلے
لاہور5جولائی2021 ئ
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ سی پیک کے ثمرات تمام صوبوں اور خطوں کو برابری کی سطح پر ملنے چاہئیں ۔بلوچستان کے وسائل پر سب سے پہلا حق صوبے کے عوام کا ہے ۔ پی ٹی آئی کے دور میں سی پیک پر کام کی رفتار سست ہے ۔ ملک کی معیشت اور نظریات پر دشمنوں کی جانب سے حملے ہورہے ہیں ۔ بڑی سیاسی جماعتوں کو عوام اور ملک سے کچھ لینا دینا نہیں ، سب کے اپنے مفادات ہیں ۔ پائیدار جمہوریت کے لیے الیکشن کمیشن کو آزاداور خود مختار ادارہ بنانا پڑے گا ۔ مہنگائی اور بے روزگاری کا خاتمہ سودی معیشت اور آئی ایم ایف سے نجات حاصل کرنے سے ہوسکتا ہے ۔ گھریلو تشدد بل اسلامی اقدار پر حملہ اور خاندانی نظام کو تباہ کرنے کی سازش ہے ۔ بل کو اسلامی نظریاتی کونسل کو بھجوانا مثبت پیش رفت ہے ۔ امید ہے کونسل کی سفارشات پر عملدرآمد ہوگا ۔ پنجاب اسمبلی سے پاس ہونے والا تحفظ ممبران ایکٹ آزادی صحافت پر حملہ ہے ۔ صحافیوں کے تحفظات دور کیے جائیں، صوبائی حکومت فور ی طور پر ایکٹ واپس لے ۔ جماعت اسلامی میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے ۔ صحافیوں کی جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ ہیں ۔ دیہی علاقوں میں گھنٹوں لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ۔ بڑے شہروں میںبھی چھ سے آٹھ گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے ۔ حکومت پاور پلانٹس کے لیے فیول کا بندوبست کرے ۔ ٹرانسمیشن سسٹم کی اپ گریڈیشن نہیں ہوئی ۔ واٹر او رپاور سیکٹر کی بہتری کے لیے ایمر جنسی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں عوامی وفود سے ملاقات کرتے ہوئے کیا ۔
سراج الحق نے کہاکہ پی ٹی آئی کے تین سالہ دور میں ملک میں غربت اور بے روزگاری میں کئی گنا اضافہ ہوا ملکی مسائل کے حل کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں ہوئی ۔ صنعت و زراعت کا برا حال ہے ۔ تعلیم اور صحت کے شعبوں کوئی بہتری نہیں آئی ۔چینی، آٹا، گھی ، پٹرول ، سی این جی ، ایل پی جی سمیت تمام بنیادی ضرورت کی قیمتوں میں 35 فیصد سے لے کر سو فیصد تک اضافہ ہوا ۔ حکومت نے ایک جانب قرضوں پر قرضے لیے ، دوسری جانب اداروں کو کمزور کیا ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی نے بے روزگاری و مہنگائی کے خلاف تحریک کاآغاز کردیاہے جسے حتمی مرحلے تک لے کر جائیں گے ۔ جمعہ کو اسلام آباد میں بے روزگاری مارچ کیا گیا جس میں ہزاروں بے روزگار نوجوانوں نے شرکت کی ۔ اتوار کو ملک بھر میں سودی معیشت اور حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف یوم احتجاج منایا گیا ۔
سراج الحق نے کہاکہ عوام کی اکثریت پی ٹی آئی حکومت کی پالیسیوں سے سخت نالاں اور موجودہ سسٹم سے نجات چاہتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ 73 سال کے تجربوں سے ثابت ہوچکا کہ مارشل لاءاور لولی لنگڑی جمہوریت مسائل کا حل نہیں ۔ ملک میں پائیدار جمہوریت کے لیے شفاف انتخابات ہونا بنیادی شرط ہے ۔ الیکشن میں زر اور زور کے کلچر کو ختم کرناہوگا ۔جمہوریت کو قرآن وسنت کے تابع کرنا پڑے گا ۔ انہو ںنے کہاکہ ہر فرد کو معاشرے میں بہتری کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے ۔ جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں سے جان چھڑانے کا وقت آگیا ہے ۔ جماعت اسلامی اللہ کے دین کو اللہ کی زمین پر غالب کرنا چاہتی ہے ۔ ہماری سیاست کا مقصد فرد کے ذریعے معاشرے کی اصلاح ہے ۔ عوام کی طاقت سے اقتدار میں آکر ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی جمہوری ریاست بنائیں گے اوربانیان پاکستان کے خواب کو تعبیر دیں گے ۔