وزیراعظم آئی ایم ایف کے وفد کے سامنے سجدہ ریز ہیں، اس سے بڑھ کر قوم کی اور کیا تضحیک ہو سکتی ہے۔ سراج الحق
1سال پہلے
لاہور04 فروری2023
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم آئی ایم ایف کے وفد کے سامنے سجدہ ریز ہیں، اس سے بڑھ کر قوم کی اور کیا تضحیک ہو سکتی ہے۔ آئی ایم ایف قرض نہیں عوام کو زہر دے رہا ہے، اس کی شرائط قبول نہیں، جماعت اسلامی مزاحمت کرے گی۔ 10فروری کو عوام کا سمندر لاہور سے اسلام آباد جائے گا، تین روزہ مہنگائی مارچ حکمرانوں اور آئی ایم ایف کے لیے پیغام ہے کہ قوم کو آپ کے بند کمروں کے فیصلے منظور نہیں۔ عالمی مالیاتی ادارے کی شرائط کی مکمل تفصیل عوام کے سامنے رکھی جائے۔ ایک طرف مہنگائی دوسری جانب بدامنی ہے، حکمران نااہل مگر ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں، بہت ظلم ہو چکا، عوام کا پیمانہ صبر لبریز ہوگیا انہیں کرپٹ نظام اور اس کے محافظوں سے نجات چاہیے، پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی پر مشتمل ٹرائیکا ایکسپوز ہوگیا، اب کوئی ان کے گھسے پٹے بیانات اور تاویلیں سننے کو تیار نہیں۔غریب قوم مزید قربانیاں نہیں دے سکتی اب کی بار حکمران اشرافیہ قربانی دے۔ عالمی مالیاتی ادارے کا 23 واں پروگرام چل رہا ہے، بتایا جا ئے معیشت بہتر کیوں نہیں ہوئی؟ یقین سے کہتا ہوں ملک کو آئی ایم ایف اور بیرونی قرضوں کی ضرورت نہیں، حکمران اپنی کرپشن بند کریں۔ سود اللہ سے جنگ مگر اسلامی ملک کی حکومت اسے جاری رکھنے پر بضد ہے۔ ٹرائیکا نے مل کر سیاست، معیشت، معاشرت تباہ کی۔ پاکستان 1947 میں بظاہر آزاد ہوا، حقیقت میں حکمران بدلے گئے، انگریزوں کی جگہ ان کے وفاداروں نے لے لی۔ قوم آج بھی استعمار کی غلامی میں ہے، ظالم جاگیردار، وڈیرے اور کرپٹ سرمایہ دار ایوانوں میں براجمان ہیں، جو قانون اور انصاف کو گھر کی لونڈی سمجھتے ہیں۔ ہمیں اس فرسودہ نظام کو بدلنا ہے،نوجوان آئندہ الیکشن میں کرپٹ سیاست دانوں کے لیے سیاسی موت ثابت ہوں گے۔ وہ کراچی میں اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے سالانہ اجتماع ارکان سے خطاب کررہے تھے۔ امیر جماعت نے اس موقع پر اسلامی جمعیت کو شجرہ سایہ دار قراردیا جس کی خوشبو سے پورا ماحول معطر ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جمعیت کی داستان قربانیوں، شہادتوں اور عزم و ہمت کی داستان ہے، جمعیت کا قافلہ رحمت اور امید کی نوید ہے، جمعیت اخلاق وکردار کا نام ہے جوپاکستان ہی نہیں پورے عالم اسلام کا فخر ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ استعماری طاقتیں ملک کے ہر شعبہ پر قابض ہیں، صرف پاکستان ہی نہیں پورا عالم اسلام ان کے اثر میں ہے۔اسلامی دنیا کے عوام اپنے حکمران تک خود نہیں طے کرسکتے۔ استعماری طاقتیں مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کے مسئلہ پر کمال ڈھٹائی سے خاموش ہیں، انہیں وہاں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں نظر نہیں آتیں۔ ہماری معیشت اگر آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے کنٹرول میں ہے تو تجارت کے اصول ڈبلیو ٹی او طے کرتا ہے، ہمارا تعلیمی نظام اور نصاب غیر ملکی این جی اوز اور صحت ڈبلیو ایچ او کے تسلط میں ہے۔استعمار کے وفاداروں نے وسائل سے مالا مال پاکستان کو دنیا بھر میں تماشا بنا دیا،حکمرانوں نے ایٹمی اسلامی پاکستان کے عوام کو بھکاری بنا دیا۔
امیر جماعت نے کہا کہ سیاسی برہمنوں اور مغل شہزادوں کے جانے کا وقت آگیا۔ نوجوان اسلامی انقلاب کے لیے بے تاب ہیں، عوام جاگ چکے ہیں، کراچی نے بلدیاتی انتخابات میں انقلاب اور حقیقی تبدیلی کی نوید سنا دی، اب روشنی پورے ملک میں پھیلے گی۔ آئندہ الیکشن میں آزمائے ہوئے کرپٹ حکمرانوں کا صفایا ہوجائے گا۔ ملک اور بالخصوص خیبر پختونخواہ میں بدامنی کے خلاف 8 فروری کو کے پی بچاؤ مارچ ہوگا۔ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے عوام سے تعاون کی طلبگار ہے۔