کشمیریوں کی وکالت کرنا حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے۔سراج الحق
1سال پہلے
لاہور30جنوری 2023ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی وکالت کرنا حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے، اگر پاکستان جسم ہے تو کشمیر روح، مقبوضہ کشمیر کی آزادی پاکستان کی تکمیل کا مسئلہ ہے۔ واضح کر دوں جان دے سکتے ہیں، کشمیر کاز سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔ حکمرانوں کو بتا دیا تھا گلگت بلتستان کو صوبہ کی حیثیت دینے سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی آئینی اور اخلاقی پوزیشن کمزور ہو جائے گی، جب تک مقبوضہ کشمیر کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق آزاد نہیں ہو جاتا، گلگت بلتستان کو صوبہ بنانا درست فیصلہ نہیں۔ حکومت پر یہ بھی بار بار واضح کیا کہ اگر کشمیر کی آزادی کی جنگ سری نگر میں نہ لڑی تو بھارت یہ لڑائی مظفر آباد تک لے آئے گا۔ تسلیم کرتا ہوں کہ اسلام آباد لیٹ گیا، لیکن پاکستان کی عوام اور جماعت اسلامی مسئلہ کشمیر پر سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے، مقبوضہ وادی کا نوجوان اور مائیں بہنیں بھی قربانیاں دے رہی ہیں۔ پوری قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر نئے عزم کے ساتھ منایا جائے، سب گھروں سے نکلیں اور گجرات کے قصائی مودی کو پیغام دیں کہ کشمیر ہمارا ہے۔ تجویز ہے کہ کشمیر کاز کو پوری دنیا میں اجاگر کرنے کے لیے اسلام آباد کشمیری قیادت کو سہولیات فراہم کرے، یہ مسئلہ کلی طور پر پاکستان کے سیاست دانوں اور سفیروں پر نہ چھوڑا جائے، اقوام متحدہ میں پاکستان کا سفیر ہر موضوع پر گفتگو کرتا ہے، کشمیر پر نہیں۔ یقین ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کا سورج ہر صورت طلوع ہو گا، شہیدوں کا خون رنگ لائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں قائدین آل پارٹیز حریت کانفرنس کے اعزاز میں استقبالیہ کے دوران کیا۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ استقبالیہ میں حریت کانفرنس کی آزادکشمیر، گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع، اسلام آباد اور برطانیہ، ترکی ودیگر ممالک سے قیادت نے شرکت کی۔
امیر جماعت نے خطاب کے دوران پشاور کی مسجد میں ہونے والے دھماکا کو ملکی تاریخ کا ایک اور اندوہناک اور انتہائی افسوس ناک واقعہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کم از کم کسی انسان سے اس طرح کی حرکت توقع نہیں کی جا سکتی، واقعہ میں درندے اور ظالم ملوث ہیں، یہ دہشت گردی اور ظلم عظیم ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ہماری ہمدردیاں اور دعائیں شہیدوں، زخمیوں اور ان کے لواحقین کے لیے ہیں۔
ملک کی معاشی و سیاسی صورت حال پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکمران ناکام اور حواس باختہ ہو گئے ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی ناکام معاشی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ کرپٹ حکمران اشرافیہ 75برسوں سے غریب عوام سے قربانیاں لے رہی ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ ملک میں پروٹوکول اور پرتعیش زندگی گزارنے والے حکمران قربانیاں دیں۔ جماعت اسلامی کے علاوہ پارلیمنٹ میں موجود سبھی سیاسی جماعتیں ملک کی موجودہ معاشی صورت حال میں برابر کی شریک ہیں۔ موجودہ سابق وزرائے اعظم نے عوام کو رلایا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ایک دفعہ اپنے کپڑے بیچ کر عوام کو ریلیف دینے کی بات کی تھی، انھوں نے خود تو کپڑے کیا بیچنے تھے، مگر عوام کو اپنا لباس اور گھر کا سامان بیچنے پر مجبور کر دیا۔ وزیرخزانہ کہتے ہیں کہ پاکستان کی اللہ مدد کرے گا، ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ جھوٹ، سود، کرپشن بھی جاری رکھیں اور اللہ سے مدد کی امید بھی رکھیں، یہ کیسے ہو سکتا ہے۔ پوری قوم کو بتا دوں کہ حکمران بھاگ جائیں گے، یہ کبھی لندن اور کبھی واشنگٹن میں ہوتے ہیں، ان سے بہتری نہیں آئے گی۔ ملک کو اس دلدل سے صرف جماعت اسلامی نکال سکتی ہے، ہمیں اقتدار ملا تو اللہ کا نظام نافذ کر کے عوام کو فرسودہ نظام سے نجات دلائیں گے اور مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنائیں گے۔
استقبالیہ میں نائب امراجماعت اسلامی لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید پراچہ، مرکزی رہنما جماعت اسلامی حافظ محمد ادریس، امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ، قائم مقام امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر شیخ عقیل الرحمن سمیت محمود احمدساگر، شیخ عبدالمتین، امتیاز احمد وانی، غلام محمد صفی، محمد رفیق ڈار، سید یوسف نسیم، محمد یعقوب شیخ، الطاف احمد بھٹ، زاہد اشرف، زاہد صفی، نثار مرزا، خادم حسین، انجینئر مرزا مشتاق احمد، و دیگر کشمیری قیادت نے شرکت کی۔