پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی کی اتحادی حکومت نے معیشت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دیا۔سراج الحق
1سال پہلے
لاہور28جنوری 2023ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی کی اتحادی حکومت نے معیشت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دیا، کم از کم وزیرخزانہ کی بات کا تو یہی مطلب نکلتا ہے کہ ڈرائیور گاڑی موٹروے پر ڈال کر خود نیچے اتر جائے۔ قوم کو بتا دیا تھا کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی کی حکومت پی ٹی آئی کی پالیسیوں کاتسلسل ہے، تینوں آئی ایم ایف، ورلڈ بنک اور امریکی غلامی پر متفق ہے۔ حکمران جماعتیں نااہل ثابت اور بری طرح ایکسپوز ہو گئیں، حکمران مشکل وقت میں ملک اور قوم کو لاوارث چھوڑنے کے عادی ہیں، جب بھی کوئی مصیبت پڑی یہ یورپ اور امریکا میں ملتے ہیں، انھوں نے سیلاب متاثرین کو بھی تنہا چھوڑا۔ ملک کا سارا نظام سود، قرضوں اور امداد پر چل رہا ہے۔ قوم کے 35برس جرنیلوں نے باقی عرصہ ن لیگ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے ضائع کیا، بار بار باریاں لینے والے ایک بار پھر باری مانگ رہے ہیں۔ قوم کی تقدیر اس کے اپنے ہاتھ میں ہے، آزمائے ہوئے لٹیروں اور ظالموں کو مزید موقع دینا آئندہ نسلوں کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ عدالتیں لٹیروں اور ظالموں کا احتساب نہیں کر سکیں، اب عوام ووٹ کی طاقت سے ان کا احتساب کرے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے بہاولپور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے اس موقع پر خصوصی طور پر ”گوادر کو حق دو تحریک“کا تذکرہ کیا اور تحریک کے روح رواں مولانا ہدایت الرحمن اور دیگر افرادکی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر گوادر اہم ہے تو وہاں کے رہایشی سب سے زیادہ اہم ہیں، انھیں ان کے حقوق دیے جائیں، مولانا ہدایت الرحمن اور ان کے ساتھیوں کو فوری رہا کیا جائے، ورنہ وہ خود پورے ملک سے قافلہ لے کر گوادر جائیں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ جنوبی پنجاب محرومیوں کا گڑھ بن چکا ہے، جنوبی پنجاب سے حکمرانوں نے جو وعدے کیے پورے نہیں ہوئے، یہاں کا نوجوان بے روزگار، انفراسٹرکچر تباہ اور لوگوں کو پینے کا پانی دستیاب نہیں، جنوبی پنجاب کا کسان، مزدور پریشان ہے، چولستان کو تباہ کر دیا گیا بلکہ حکمرانوں نے پورے ملک کو چولستان بنا دیا۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں سیلاب متاثرین کے فنڈ کا حساب دیں، بتایا جائے کہ متاثرین کے لیے اعلان کی گئی ستر ارب کی امداد کہاں گئی؟ سپریم کورٹ سیلاب متاثرین فنڈ سے متعلق سوموٹو ایکشن لے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کا پورا نظام کرپٹ اور ظالموں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ حکمرانوں کی وجہ سے وسائل سے مالا مال ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب پہنچ گیا۔ آج ایک زرعی ملک میں آٹا 160روپے اور پیاز 250روپے فی کلو مل رہا ہے، حکمران پورے ملک کا آٹا، چینی اور گھی کھا گئے، انھوں نے عوام کو لوڈشیڈنگ اور اندھیرے دیے، نوجوانوں کو مایوس اور بے روزگاری کیا، ان کے نام پاناما لیکس، پنڈوراپیپرز اور نیب کی فائلوں میں ہیں، مگر انھیں کوئی ہاتھ نہیں لگاتا۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں اپنی نہیں اللہ کی حکمرانی قائم کرنا چاہتی ہے۔ ہم چاہتے ہیں عدالتوں میں قرآن کا نظام نافذ ہو، معیشت سود سے پاک ہو، سب کے لیے یکساں تعلیم اور صحت سہولتیں ہوں۔ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ ملک کے وسائل عوام پر خرچ ہوں۔ انھوں نے کہا کہ حضور ا کرمؐ کی شفاعت کے حصول کا واحد ذریعہ یہ ہے کہ ہم سب مل کر آخری سانس اور خون کے آخری قطرے تک اس نظام کو نافذ کرنے کی جدوجہد کریں جو نبی ؐآخر الزماں لے کر آئے۔
امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی راؤ محمد ظفر، امیر بہاولپور سید ذیشان اختر، صدر جے آئی یوتھ بہاولپور عبدالرحمن چودھری، نصراللہ ناصر اور کامران ملک نے بھی ورکرز کنونشن سے خطاب کیا۔ امیر جماعت نے اس موقع پر جماعت اسلامی بہاولپور کے مرحوم رہنما اور سابق ایم پی اے ڈاکٹر وسیم اختر کا خصوصی تذکرہ کیا اور ان کی دینی، ملی اور بہاولپور کے عوام کے لیے خدمات کو سراہا۔ امیر جماعت گزشتہ تین روز سے جنوبی پنجاب کے دورہ پر ہیں جہاں انھوں نے چوٹی زیریں ڈی جی خان اور مظفر گڑھ میں جلسوں سے خطاب کیا جن میں خواتین سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ امیر جماعت نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ جماعت اسلامی کی مہنگائی کے خلاف جاری تحریک کا حصہ بنیں اور اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کریں۔