News Detail Banner

سابقہ آرمی چیف پی ٹی آئی، پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی تینوں کے محسن ہیں،سراج الحق

2سال پہلے

لاہور20دسمبر2022ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سابقہ آرمی چیف پی ٹی آئی، پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی تینوں کے محسن ہیں، انھوں نے پہلے ایک کے منہ میں فیڈر دیا پھر اتحادیوں کو تھما دیا، فیڈر چھن جانے پر اب پی ٹی آئی رو رہی ہے، پہلے اتحادی روتے تھے۔ اپنے آپ کو ملک کے ٹاپ ٹین لیڈرز میں سمجھنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے، گزشتہ چالیس برسوں سے قوم پر مسلط حکمرانوں نے ملک کو معاشی، سماجی اور سیاسی طور پر تباہ کر دیا۔ عدم اعتماد کے نام پر آج سے نہیں مہینوں سے تماشا جاری ہے، سب کچھ باہمی انڈرسٹینڈنگ سے ہو رہا ہے، پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے ٹرائیکا نے 22کروڑ عوام کو یرغمال بنایا ہوا ہے، دونوں اطراف میں لڑائی عوام کے لیے نہیں ذاتی مفادات کے لیے ہے۔ موجودہ حکمران طبقہ جب تک سیاست میں ہے، خود خوشحال، قوم خوار ہوتی رہے گی، فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔ جماعت اسلامی الیکشن چاہتی ہے، لیکن انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات ضروری ہیں۔ مالی اور انتظامی لحاظ سے خودمختار الیکشن کمیشن ملک کی ضرورت ہے، انتخابات متناسب نمائندگی کے اصولوں کے تحت، الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ، بیوروکریسی، پولیس وغیرہ کی مداخلت مکمل طور پر بند ہونی چاہیے۔ اصلاحات کے بغیر الیکشن ہوئے تو نیا پنڈوراباکس کھل جائے گا، نتائج کوئی تسلیم نہیں کرے گا۔ وہ گورنمنٹ سائنس کالج وحدت روڈ پر سیرت النبیؐ کانفرنس سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر ضلع لاہور ضیا الدین انصاری، ناظم اسلامی جمعیت طلبہ لاہور ڈاکٹر معاذ سعید اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ کانفرنس کا انعقاد اسلامی جمعیت طلبہ نے کیا تھا۔ کانفرنس میں طلبہ و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی، کالج کو فرموداتِ رسولؐ اور سیرت کے مختلف پہلوؤں سے متعلق پیغامات پر مشتمل بینرز اور کتبوں سے سجایا گیا تھا۔

قبل ازیں سیرت النبیؐ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نبی اکرمؐ کے اسوہئ حسنہ پر عمل پیرا ہو کر ہی انسانیت دنیاوی و اخروی کامیابی حاصل کر سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 75برسوں سے مسلط اشرافیہ نے سازش کے ذریعے ملک کو اسلامی نظام سے محروم رکھا۔ ڈکٹیٹرشپ اور نام نہاد جمہوری ادوار کے تجربات بری طرح ناکام ہو گئے ہیں۔ بار بار حکمرانی کرنے والی سیاسی جماعتیں اقتدار سے الگ ہو کر سسٹم کی خرابی کی شکایات کرتی ہیں، حالاں کہ وہ خود سسٹم کا حصہ اور اس کی رکھوالی پر معمور ہیں۔ ملک میں ایسٹ انڈیا کمپنی کا تسلسل ہے۔ موجودہ فرسودہ سسٹم سے صرف حکمرانوں کی دولت اور جائدادوں میں اضافہ ہو رہا ہے، غریب فاقوں پر مجبور ہیں۔ عوام کو روٹی کپڑا اور مکان، ایشین ٹائیگر اور تبدیلی کے نعروں کے ساتھ دھوکا دیا گیا۔ نعرے لگانے والے ظالم جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کے نام پاناما لیکس اور پنڈوراپیپرز میں آئے، مگر ان سے کسی نے جواب طلبی نہیں کی۔ آج ملک کی معیشت تباہ اور معاشرت زوال کا شکار ہے، مہنگائی اور بے روزگاری نے لوگوں کی زندگی اجیرن کر دی۔ خیبرپختونخوا سمیت ملک کے مختلف حصوں میں امن و امان کی صورت انتہائی مخدوش ہے، لوگ ہر لمحہ اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کرتے ہیں۔ مسائل کے ذمہ داران وہی حکمران ہیں جنھوں نے برسہابرس سے عوام کو بنیادی سہولیات تک سے محروم کیا ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسائل اسی صورت حل ہوں گے جب ہم متحد ہو کر حضورؐ کے دیے گئے نظام کو نافذ کریں گے۔

دریں اثنا سراج الحق نے جماعت اسلامی سندھ کے ایم پی اے سید عبدالرشید پر کراچی کے لیاری جنرل ہسپتال میں تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور ذمہ داران کے خلاف فی الفور کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سید عبدالرشید پر غنڈوں کے تشدد سے ایک دفعہ پھر واضح ہو گیا کہ ملک میں قانون نام کی حکمرانی کا تصور تک موجود نہیں۔